سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف تیز اور بے رحمانہ آپریشن کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
کراچی:
سندھ حکومت نے صوبے میں کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف تیز اور بے رحمانہ آپریشن کا فیصلہ کرلیا۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کچے کے علاقوں میں امن و امان یقینی بنانے کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں کور کمانڈر کور فائیو لیفٹیننٹ جنرل محمد دستگیر، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار، ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد شمریز، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، ایڈیشنل آئی جیز، سی ٹی ڈی ، اسپیشل برانچ اور دیگر اداروں کے نمائندے شریک ہوئے۔
وزیراعلیٰ سندھ کو کچے میں آپریشن کے حوالے سے مختلف اداروں کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کچے میں فیصلہ کن آپریشن کے لیے وزیر داخلہ کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی مانیٹرنگ کمیٹی قائم کردی جس میں سیکریٹری داخلہ، ڈی جی رینجرز، آئی جی پولیس ودیگر اداروں کے افسران شامل ہوں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آپریشن پر عمل درآمد کے لئے بھی ایک اور اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کردی۔
سندھ حکومت نے کچے میں آپریشن پر پنجاب حکومت کو اعتماد میں لینے کا بھی فیصلہ کیا ہے، اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ حکومت کچے میں ترقیاتی کام کروائے گی، روڈ نیٹ ورک بنایا جائے گا، تعلیم اور صحت کی سہولیات فراہم کی جائینگی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچے کے علاقے میں ہر صورت امن امان بحال رکھنا ہے، اغوا برائے تاوان کی کوئی واردات برداشت نہیں کی جائے گی، آج کا اجلاس طلب کرنے کا مقصد ڈکیتوں کو ہر صورت ختم کرنا ہے، سنہ 2024ء سے کچے میں پولیس اور رینجرز مل کر آپریشن کررہے ہیں، چاہتا ہوں کچے کے علاقے میں آپریشن تیز اور بے رحمانہ ہو۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ جو ڈاکو ہتھیار ڈالیں گے ان کے ساتھ رعایت برتی جائے گی، سندھ حکومت نے پولیس کو جدید اسلحہ سے لیس کیا ہے، ٹیکنالوجی کی مدد سے آپریشن کے نمایاں نتائج مل رہے ہیں اور مزید حاصل کریں گے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ کچے میں رہنے والے پُرامن لوگ بھی امن و امان چاہتے ہیں، عوام کے جان و مال کی حفاظت ہر صورت یقینی بنائی جائے گی، فیصلہ کن آپریشن لاڑکانہ اور سکھر کے کچے کے علاقوں میں تیز کیا جا رہا ہے،
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچے کے علاقوں میں آپریشن کے دوران کچے عرصے کے لیے انٹرنیٹ سہولت بند کی جائے گی، ڈکیتوں کے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، کچے کے علاقوں میں بند کیے جانے والے موبائل ٹاورز کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے علاقوں میں پریشن کے کچے میں جائے گی کچے کے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر سیلاب متاثرین کا سروے تیزی سے جاری، ہر فرد کے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر صوبے کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں سروے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔
وزیراعلیٰ نے سروے ٹیموں کو انتھک محنت پر شاباش دی اور ہدایت کی کہ شفافیت کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سیلاب سے متاثرہ کسی فرد کی حق تلفی مجھے گوارا نہیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق فلڈ سروے 27 اضلاع میں 1602 ٹیموں پر مشتمل 10 ہزار ارکان کے ذریعے کیا جا رہا ہے جو گھر گھر جا کر متاثرین کا ڈیٹا جمع کر رہے ہیں۔
اب تک 61,016 متاثرین سیلاب کی تفصیلات حاصل کی جا چکی ہیں جبکہ 42,120 کسانوں سے فصلوں کے نقصانات کا ریکارڈ مرتب کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: سیلاب اور گندم پر سیاست کرنے والوں کو جواب ملے گا، مریم اورنگزیب کا پیپلزپارٹی پر وار
سروے میں 50,421 ایکڑ متاثرہ اراضی، 18,086 مکانات اور مویشیوں سے محروم 810 افراد کا اندراج کیا گیا۔ مزید برآں 5,813 ہلاک شدہ مویشیوں کی تفصیلات بھی جمع کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق اربن یونٹ، لائیو اسٹاک، ایگریکلچر، ریونیو محکمے اور پاک فوج کے جوان سروے ٹیموں میں شامل ہیں۔ تصدیق کے بعد آئندہ ہفتے متاثرین کی مالی امداد کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی مالی معاونت بینک آف پنجاب کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کے وژن کے مطابق سیلاب سے متاثرہ ہر فرد کے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سروے سیلاب متاثرین وزیراعلیٰ مریم نواز