سڑکیں زیرِ آب، بجلی غائب، کراچی میں موسلادھار بارش کے بعد ایمرجنسی نافذ
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
کراچی میں منگل کی صبح سے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔
بارشوں کے باعث شہر کے متعدد حصوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی جبکہ سڑکیں زیرِ آب آنے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے اور ٹریفک پولیس نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: خیبرپختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے 358 افراد جاں بحق، پی ڈی ایم اے رپورٹ جاری
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہر میں بارش ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ تمام لازمی سروسز محکموں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں اور عملے کو ہمہ وقت دستیاب رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
موسلادھار بارش کی وجہ سے 600 سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئیں جس سے کئی علاقوں میں بجلی کی ترسیل بند ہوگئی جبکہ گلشنِ حدید کے علاقے میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے۔
ٹریفک کی صورتحال
کراچی ٹریفک پولیس نے دوپہر کو جاری اپ ڈیٹ میں بتایا کہ مختلف سڑکوں پر ٹریفک کی روانی سست روی کا شکار ہے۔
ٹریفک پولیس نے شہریوں کو ہدایت کی کہ بارش کے دوران اچانک بریک لگانے سے گریز کریں، کم رفتار سے گاڑی چلائیں اور مناسب فاصلے پر رہیں۔
خدمت، یقین، تحفظ، احساس،
بارش میں ٹریفک پولیس روڈ پر ٹریفک کو رواں دواں کرنے میں مصروف عمل
*آپ کے سفر میں ہمسفر کراچی ٹریفک پولیس*https://t.
— Karachi Traffic Police (@Khitrafficpol) August 19, 2025
انتظامیہ اور محکمے ہائی الرٹ
سندھ کے چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ نے ضلعی انتظامیہ، پی ڈی ایم اے، محکمہ صحت اور ریسکیو 1122 کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے بارش کا پانی فوری نکالنے اور محکمہ موسمیات سے قریبی رابطے میں رہنے کی ہدایت کی۔
ایسٹ زون پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل ڈاکٹر فاروق علی نے ایس ڈی پی اوز اور ایس ایچ اوز کو ہدایت دی ہے کہ اپنے علاقوں میں موجود رہیں، نکاسی آب یقینی بنائیں، ٹریفک کی روانی برقرار رکھیں اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے فوری اقدامات کریں۔
یہ بھی پڑھیے: بلوچستان: موسلادھار بارشوں کے دوران 2 شہری جاں بحق، کوئٹہ سبی شاہراہ متاثر
انہوں نے کہا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے، خاص طور پر نشیبی علاقوں میں۔ ریسکیو ٹیموں اور ہیلپ لائنز کو فعال رکھنے کی ہدایت کی گئی۔
بارش اور موسم کی صورتحال
محکمہ موسمیات کے مطابق دن بھر وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔ کم سے کم درجہ حرارت 28 ڈگری سینٹی گریڈ اور نمی 85 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
صبح 8 بجے تک سب سے زیادہ بارش سعدی ٹاؤن میں 35.8 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، جبکہ گلشن معمار میں 33.3 ملی میٹر، ناظم آباد میں 26 ملی میٹر، گلشن حدید میں 3 ملی میٹر، یونیورسٹی روڈ پر 4.4 ملی میٹر، کورنگی میں 4.6 ملی میٹر، سرجانی ٹاؤن میں 7 ملی میٹر اور ڈیفنس فیز سیون میں 3 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے: خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے 314 ہلاکتیں، بونیر سب سے زیادہ متاثر، پی ڈی ایم اے رپورٹ
محکمہ موسمیات نے سندھ کے دوسرے علاقوں تھرپارکر، عمرکوٹ، مٹیاری، ٹھٹھہ، حیدرآباد، بدین، دادو، خیرپور، نوشہرو فیروز، لاڑکانہ، جیکب آباد، سکھر، گھوٹکی، شکارپور، کشمور، شہید بے نظیر آباد، سانگھڑ، اسلام کوٹ، ننگرپارکر اور میرپور خاص میں بھی بارش اور گرج چمک کے امکانات ظاہر کیے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اربن فلڈنگ سیلاب کراچی بارشذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اربن فلڈنگ سیلاب کراچی بارش ٹریفک پولیس کی ہدایت کی علاقوں میں ٹریفک کی ملی میٹر بارش کا کی گئی
پڑھیں:
سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں واٹرسپلائی کیلیے اقدامات کیے جارہے ہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ کی جانب سے سیلاب متاثرہ علاقوں میں تباہ شدہ واٹر سپلائی اور ڈرینج کی سسٹم کی بحالی کیلئے سندھ فیلڈ ایمرجنسی ری ہیبلیٹیسن پروجیکٹ کے تحت اقدامات کئے جارہے ہیں ، دو مراحل پر مشتمل اس منصوبے میں مجموعی طورپر 400سے زائد واٹر سپلائی اور ڈرینج اسکیموں کی مرمت و بحالی شامل ہے جس سے صوبے کے مختلف اضلاع میں تین ملین سے زائد آبادی کو صاف اور محفوظ پینے کے پانی کی فراہمی ممکن ہوسکے گی، پہلے مرحلے میں بدین، عمرکوٹ، شہید بینظیر آباد، میرپورخاص اور سانگھڑ سمیت دیگر اضلاع میں کل 114 پانی کی فراہمی اور 23ڈرینج اسکیموں کی بحالی کی جارہی ہے جس سے تقریباً 10 لاکھ 27ہزار افراد براہ راست مستفید ہوں گے، یہ اسکیمیں نان ایمرجنسی رسپانس اسٹرکچر کے تحت مکمل کی جارہی ہیں جبکہ دوسرے مرحلے میں جیکب آباد، قمبرشہدادکوٹ، دادو، جامشورو، نوشہروفیروز، خیرپور اور دیگر سیلاب زدہ علاقوں میں 264 واٹر سپلائی اور 133 ڈرینج اسکیموں کی اپ گریڈیشن شامل ہیں، یہ منصوبے ایمرجنسی رسپانس اسٹرکچر کے طورپر قائم کئے گئے ہیں جن سے تقریباً 19لاکھ 90 ہزار افراد استفادہ کریں گے۔ الٹرافلٹریشن سسٹم اور بائیو کلورنٹیر کی مدد سے صاف اور محفوظ پینے کا پانی فراہم کیا جارہا ہے ، بعض علاقوں میں سولر سسٹم بھی نصب کئے گئے ہیں تاکہ بجلی کی عدم دستیابی کی صورت میں پانی کی فراہمی متاثر نہ ہوسکے۔