Al Qamar Online:
2025-09-18@00:28:29 GMT

تیل کی دریافت کیلئے کوششیں وقت کی اہم ضرورت

اشاعت کی تاریخ: 24th, August 2025 GMT



اسلام آباد:

پاکستان میں تیل کے تیزی سے کم ہوتے ذخائر کے باعث تیل کے نئے ذخائر کی دریافت کے لئے کوششیں وقت کی اہم ضرورت بن گئی ہیں۔

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے مطابق ملکی سطح پر دریافت شدہ تیل کے ذخائر 1,234 ملین بیرل  ریکارڈ ہوئے جس میں سے پاکستان اب تک 985 ملین بیرل تیل استعمال کر چکا ہے جو دریافت شدہ تیل کا تقریباً 80 فیصد بنتا ہے۔

خیبرپختونخوا میں 94.

24 ملین بیرل، سندھ میں 78.98 ملین بیرل تیل کے ذخائر باقی بچے ہیں، پنجاب میں 74.23 ملین بیرل، بلوچستان میں صرف 1.6 ملین بیرل دریافت شدہ تیل کے    ذخائر موجود ہیں، پاکستان میں تیل کی موجودہ پیداواری صلاحیت  60 ہزار بیرل یومیہ ہے جسے نئی دریافتوں کےذریعے بڑھایا جا سکتا ہے۔

 امریکی اطلاعاتی ادارہ برائے توانائی کے مطابق پاکستان میں 9.1 بلین بیرل قابلِ حصول شیل آئل کے غیر استعمال شدہ ذخائر موجود  ہیں، 2030 تک توانائی کی طلب 2.23 بلین بیرل سے ڈیڑھ  گنا سے بڑھ کر 3.35 بلین بیرل تک متوقع ہے۔

ایس آئی ایف سی کی معاونت سے بین الاقوامی ایکسپلوریش کمپنیوں سے رابطے کیے جارہے ہیں، پاکستان کا بین الااقوامی معاونت سے تیل کے نئے ذخائر کی تلاش کا فیصلہ قومی معیشت کے لیے گیم چینجر ثابت ہوسکتا ہے۔

ایس آئی ایف سی کے تعاون سے ملکی سطح پر  تیل  کی تلاش میں تیزی، توانائی خودکفالت کی سمت میں اہم پیشرفت ہے۔

 

Tagsپاکستان

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان ملین بیرل تیل کے

پڑھیں:

ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، معدنی ماہرین

کراچی:

ماہرین معدنیات کا کہنا ہے کہ ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں۔

بدھ کو "پاکستان میں معدنی سرمایہ کاری کے مواقع" کے موضوع پر منعقدہ نیچرل ریسورس اینڈ انرجی سمٹ سے خطاب میں معدنی ماہرین کا کہنا تھا کہ اسپیشل انویسمنٹ فسلیٹیشن کونسل کے قیام کے بعد پاکستان میں کان کنی کے شعبے میں تیز رفتاری کے ساتھ سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ سال 2030 تک پاکستان کے شعبہ کان کنی کی آمدنی 8 ارب ڈالر سے تجاوز کرسکتی ہے۔

سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے لکی سیمنٹ، لکی کور انڈسٹریز کے چیئرمین سہیل ٹبہ نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے قیام کے بعد اب پاکستان میں کان کنی کا شعبے پر توجہ دی جارہی ہے۔ شعبہ کان کنی کی ترقی سے ملک کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں ناصرف خوشحالی لائی جاسکتی ہے بلکہ ملک کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں بھی کئی گنا اضافہ ممکن ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صرف چاغی میں سونے اور تانبے کے 1.3 ٹریلین کے ذخائر موجود ہیں۔ کان کنی کے شعبے کو ترقی دینے کے لئے ملک اور خطے میں سیاسی استحکام ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کان کنی کے صرف چند منصوبے کامیاب ہوجائیں تو معدنی ذخائر کی تلاش کے لائسنس اور لیز کے حصول کے لیے قطاریں لگ جائیں گی۔

نیشنل ریسورس کمپنی کے سربراہ شمس الدین نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں اس وقت دھاتوں کی بے پناہ طلب ہے لیکن اس شعبے میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ سونے اور تانبے کی ٹیتھان کی بیلٹ ترکی، افغانستان، ایران سے ہوتی ہوئی پاکستان آتی ہے۔

شمس الدین نے کہا کہ ریکوڈک میں 7ارب ڈالر سے زائد مالیت کا تانبا اور سونا موجود ہے۔ پاکستان معدنیات کے شعبے سے فی الوقت صرف 2ارب ڈالر کما رہا ہے تاہم سال 2030 تک پاکستان کی معدنی و کان کنی سے آمدنی کا حجم بڑھکر 6 سے 8ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے شعبہ کان کنی میں مقامی وغیرملکی کمپنیوں کی دلچسپی دیکھی جارہی ہے، اس شعبے میں مقامی سرمایہ کاروں کو زیادہ دلچسپی لینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کان کنی میں کی جانے والی سرمایہ کاری کا فائدہ 10سال بعد حاصل ہوتا ہے۔

فیڈیںلٹی کے بانی اور چیف ایگزیکٹو حسن آر محمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کان کنی کے فروغ کے لئے اس سے متعلق انشورنس اور مالیاتی کے شعبے کو متحرک کرنا ہوگا۔ پاکستان کی مالیاتی صنعت کو بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے اپنی افرادی قوت اور وسائل کو مختص کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، ماہرین
  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، معدنی ماہرین
  • امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، فضل الرحمان
  • وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیر ضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی؟ عظمی بخاری
  • امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے،مولانا فضل الرحمان
  • زیرِ زمین پانی اور آبی ذخائر کو گندے پانی بچانے کےلئے پنجاب میں ہاﺅ سنگ سوسائٹیز کیلئے سخت فیصلہ
  • اینڈی پائی کرافٹ معاملہ، پی سی بی مؤقف پر قائم، درمیانی راستہ نکالنے کی کوششیں
  • اب چشمہ لگانے کی ضرورت نہیں! سائنسدانوں نے نظر کی کمزوری کا نیا علاج دریافت کرلیا
  • ملک میں تیل و گیس کی پیداوار میں ہفتہ وار کمی