رضوان اور شان مسعود کو کپتانی سے ہٹانے کی خبروں پر پی سی بی کا موقف سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ نے شان مسعود کو ٹیسٹ اور محمد رضوان کو ون ڈے کپتانی سے ہٹانے کی خبروں کی سختی سے تردید کردی۔
پی سی بی ذرائع کے مطابق نہ تو شان مسعود کو ٹیسٹ کپتانی سے ہٹانے کی کوئی تجویز زیر غور ہے اور نہ ہی سعود شکیل کو ان کی جگہ کپتان بنانے کا کوئی ارادہ ہے۔
پی سی بی کا کہنا ہے کہ محمد رضوان سے ون ڈے کپتانی واپس لینے کی خبریں بھی بے بنیاد ہیں۔ سلمان علی آغا کو ون ڈے کپتانی کے لیے زیر غور نہیں لایا گیا۔
ذرائع کے مطابق سلیکشن کمیٹی نے کپتانی میں تبدیلی کے حوالے سے کسی بھی معاملے پر کوئی غور نہیں کیا، کسی کھلاڑی کے کنٹریکٹ کی کیٹیگری میں بھی کوئی ردوبدل نہیں کیا گیا۔
یہ وضاحت اس وقت سامنے آئی جب سوشل میڈیا پر افواہیں شدت اختیار کر گئی تھیں کہ شان مسعود کی جگہ سعود شکیل کو ٹیسٹ کپتان بنایا جا سکتا ہے جبکہ رضوان کی ون ڈے قیادت بھی خطرے میں ہے۔
دوسری جانب پاکستان، افغانستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سہ فریقی سیریز 29 اگست سے 7 ستمبر تک شارجہ میں کھیلی جائے گی۔
پاکستان اپنی مہم کا آغاز 29 اگست کو افغانستان کے خلاف کرے گا۔ ہر ٹیم ایک دوسرے کے خلاف دو، دو میچ کھیلے گی جبکہ ٹاپ دو ٹیمیں 7 ستمبر کو فائنل کھیلیں گی۔
اس سیریز کے بعد پاکستان کی نظریں ایشیا کپ 2025 پر ہوں گی جو 9 ستمبر سے شروع ہو رہا ہے۔ ایونٹ میں 8 ٹیمیں دو گروپ میں تقسیم کی گئی ہیں۔
پاکستان گروپ اے میں بھارت، یو اے ای اور عمان کے ساتھ شامل ہے جبکہ گروپ بی میں بنگلادیش، افغانستان، سری لنکا اور ہانگ کانگ شامل ہیں۔
پاکستان اپنا پہلا میچ 12 ستمبر کو عمان کے خلاف کھیلے گا جس کے بعد 14 ستمبر کو روایتی حریف بھارت کے خلاف ہائی وولٹیج مقابلہ ہوگا۔ گرین شرٹس کا آخری گروپ میچ 17 ستمبر کو میزبان یو اے ای کے خلاف شیڈول ہے۔
ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے کے میچز 20 سے 26 ستمبر تک ابوظہبی اور دبئی میں کھیلے جائیں گے جبکہ فائنل 28 ستمبر کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں شیڈول ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے ہمیشہ دہشت گردوں کے موقف کی تائید کی، وزیرمملکت قانون
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیرمملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ہمیشہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو خوش کرنے کی کوشش کی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور ان کی پالیسیز کی وجہ سے حکومت پاکستان کے اقدامات کو ڈی ریل کیا جا رہا ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر عقیل ملک کا کہناتھاکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے پہلی بار پی ٹی آئی کے اندرونی حالات کے بارے میں کھل کر بات کی، علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پارٹی میں غلط فیصلے کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین شہدا کے جنازے میں شریک نہیں ہوئے، وزیراعلیٰ اور ان کی پارٹی کے لوگ شہدا کے گھر بھی نہیں گئے، ہر چیز کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی کی طرف سے اب 27 ستمبر کا چورن بیچا جارہا ہے، خیبرپختونخوا میں گورننس کا بھی ایشو ہے، خیبرپختونخوا حکومت کو دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کی حمایت کرنی چاہیے لیکن خیبرپختونخوا حکومت نے ہمیشہ صوبے میں دہشت گردی کیخلاف آپریشنز کی مخالفت کی۔
بیرسٹر عقیل کا کہنا تھاکہ خیبرپختونخوا کی عوام بھی اب صوبائی حکومت کے طرز عمل پر سوالات اٹھا رہی ہے، پی ٹی آئی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہمیشہ دہشت گردوں سے مذاکرات کی وکالت کرتے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ کالعدم ٹی ٹی پی کو خوش کرنے کی کوشش کی جو کام غلط ہوگا جو پالیسی غلط ہوگی اس کو روکا جائے، خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں، سی ایم کے پی اور ان کی پالیسیز کی وجہ سے حکومت پاکستان کے اقدامات کو ڈی ریل کیا جا رہا ہے۔