برطانوی شہری جو 2 سال سے سو نہیں پایا، ڈاکٹرز بھی وجہ جاننے سے قاصر
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
برطانیہ کے ایک شہری نے حال ہی میں دعویٰ کیا ہے کہ وہ پچھلے دو سالوں سے مستقل طور پر سو نہیں سکا ہے۔
اولیور ایلوس نامی شہری نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک پراسرار حالت نے اس کی نیندوں کو غائب کردیا ہے، یہاں تک کہ طاقتور نیند آور ادویات لینے کے بعد بھی۔
کچھ سال پہلے اولیور ایلوس ایک عام زندگی گزار رہے تھے۔ ٹرین کنڈکٹر کے طور پر کام کر رہے تھے اور ایک چار بیڈ روم والے اپارٹمنٹ میں رہ رہے تھے جو انہوں نے حال ہی میں خریدا تھا۔
لیکن ایک رات سب کچھ بدل گیا جب وہ بالکل بھی سو نہیں سکے۔ انہیں بالکل اندازہ نہیں تھا کہ یہ بے خوابی ایک بار کی نہیں بلکہ دو سال کا ڈراؤنا خواب ثابت ہوگی جو آج تک جاری ہے اور زندگی کو تقریباً ناقابل برداشت بنادیا ہے۔
اولیور نے پچھلے 21 مہینوں کو ایسے جسم میں زندہ رہنے کی جدوجہد کے طور پر بیان کیا جو لگتا ہے کہ اندر سے جل رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ معاملہ کیا ہے لیکن ڈاکٹروں کے پاس بھی ابھی تک اس کا جواب نہیں ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیلی جارحیت سے صرف خون ریزی میں اضافہ ہو رہا ہے، برطانیہ
سوشل میڈیا ایکس پر اپنے پیغام میں برطانوی وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے نئے حملے مکمل طور پر غیر ذمہ دارانہ اور خوفناک ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی وزیر خارجہ نے غزہ پر اسرائیل کے نئے حملوں کے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ کارروائیاں غیر ذمہ دارانہ اور خوفناک ہیں اور اس سے صرف بے گناہ شہریوں کی ہلاکت ہوگی۔ برطانوی وزیر خارجہ یوویٹ کوپر نے غزہ پر اسرائیل کے نئے حملوں کو مکمل طور پر غیر ذمہ دارانہ اور خوفناک قرار دیا ہے۔ سوشل میڈیا ایکس پر اپنے پیغام میں برطانوی وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی فوج کے نئے حملے مکمل طور پر غیر ذمہ دارانہ اور خوفناک ہیں۔ انہوں نے سوشل نیٹ ورک X (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا کہ یہ عمل صرف مزید خونریزی، بے گناہ شہریوں کی ہلاکت، اور باقی یرغمالیوں (اسرائیلی قیدیوں) کو خطرے میں ڈالے گا۔ کوپر نے فوری جنگ بندی، تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی، انسانی امداد کی غیر مشروط ترسیل، اور پائیدار امن کے راستے کی تشکیل کی ضرورت کا اعادہ کیا۔