ویڈیو ایڈیٹنگ اب سب کے لیے آسان، گوگل نے وِڈز صارفین کے لیے مفت دستیاب کردیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
گوگل نے اپنا اے آئی پر مبنی ویڈیو ایڈیٹنگ ٹول ‘گوگل وِڈز’ تمام صارفین کے لیے مفت متعارف کرا دیا ہے۔
اس سے قبل یہ سہولت صرف گوگل ورک اسپیس اور اے آئی پلان کے صارفین تک محدود تھی، تاہم اب اس کا معیاری (اسٹینڈرڈ) ورژن ہر کسی کے لیے دستیاب ہے، جس میں مختلف ٹیمپلیٹس، اے آئی فیچرز اور دیگر آپشنز شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: گوگل نے جیمنی 2.
گوگل وِڈز کا آغاز گزشتہ سال کیا گیا تھا تاکہ صارفین تیزی سے ویڈیو پریزنٹیشنز بنا سکیں۔ یہ نیا ٹول اسٹوری بورڈنگ، تجویز کردہ مناظر، اسٹاک امیجز اور بیک گراؤنڈ میوزک جیسی سہولیات فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ 12 پری میڈ اے آئی اوتار بھی شامل کیے گئے ہیں جو آواز اور خدوخال میں تبدیلی کی سہولت دیتے ہیں۔ صارفین محض اسکرپٹ شامل کر کے بآسانی ویڈیو پریزنٹیشنز تیار کر سکتے ہیں۔
تاہم یہ واضح رہے کہ مفت ورژن میں بدھ کو جاری ہونے والی جدید ترین اے آئی فیچرز شامل نہیں ہیں، اور کمپنی نے اس حوالے سے کوئی حتمی تاریخ بھی نہیں بتائی کہ یہ فیچرز عام صارفین کے لیے کب دستیاب ہوں گے۔
مزید برآں، گوگل نے ایک نیا آپشن بھی پیش کیا ہے جس کے ذریعے صارفین اپنی تصاویر، مثلاً پروڈکٹ امیجز، استعمال کرتے ہوئے آٹھ سیکنڈز تک کی مختصر ویڈیوز بنا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سرچ کے میدان میں نئی پیش رفت، گوگل نے پاکستان میں ’اے آئی‘ موڈ متعارف کرا دیا
گوگل کے پروڈکٹ ڈائریکٹر، وشنو سواجی نے کہا ہے کہ حقیقی اداکاروں کے ساتھ دس منٹ کی ویڈیو بنانے میں چھ ماہ لگ سکتے ہیں اور ہزاروں ڈالر خرچ ہو سکتے ہیں۔ لیکن وِڈز کی بدولت کاروبار تربیتی ویڈیوز، پروڈکٹ ڈیموز اور سپورٹ مواد بہت تیزی سے تیار کر سکتے ہیں۔”
اس اہم اپ ڈیٹ کے ذریعے گوگل کا مقصد کمپنیوں کو وقت اور لاگت دونوں کی بچت فراہم کرنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
گوگل وڈز ویڈیو ایڈٹنگذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: گوگل وڈز ویڈیو ایڈٹنگ سکتے ہیں گوگل نے اے آئی کے لیے
پڑھیں:
گوگل جیمنائی نے پہلی بار چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑ دیا
گوگل جیمنائی نے پہلی بار چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑ دیا۔ گوگل کا نیا امیج ایڈیٹنگ ماڈل نینو بنانا وائرل ہونے کے بعد جیمنائی ایپ اسٹور کے چارٹس میں سرفہرست ہے۔
امریکا، کینیڈا، برطانیہ اور جرمنی میں گوگل جیمنائی اب نمبر ون پر ہے جبکہ اوپن اے آئی کا چیٹ جی پی ٹی دوسرے نمبر پر آگیا، جولائی میں گوگل جیمنائی کے ماہانہ صارفین کی تعداد 450 ملین تک پہنچ گئی تھی جو اب مزید بڑھ گئی ہے، اسی دوران نینو بنانا ماڈل، جسے باضابطہ طور پر جیمنائی 2.5 فلیش امیج جنریشن کہا جاتا ہے، اس کو 500 ملین سے زائد بار استعمال کیا گیا۔
یہ فیچر خاص طور پر آئی فون صارفین میں مقبول ہوا اور جیمنائی کو امریکا اور برطانیہ میں ایپل کے فری ایپس چارٹ پر سب سے اوپر پہنچا دیا، وہاں یہ چیٹ جی پی ٹی اور دیگر مقبول ایپس جیسے تھیڈز اور ٹی مو کو پیچھے چھوڑ چکی ہے۔
گوگل نے 26 اگست کو جیمنائی اپ ڈیٹ کا اعلان کرتے ہوئے اسے اسٹیٹ آف دی آرٹ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ ماڈل ایسے کام کرسکتا ہے جو حریف کمپنیوں کے لیے اب بھی چیلنج ہیں۔
اس فیچر کے ذریعے صارفین ایک ہی کردار کو مختلف تصاویر میں برقرار رکھ سکتے ہیں، ایک سے زائد تصاویر کو ملا سکتے ہیں اور مخصوص زبان یا پرومٹ کے ذریعے تبدیلیاں کرسکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق نینو بنانا کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ نئی تصاویر بنانے کے بجائے پہلے سے موجود تصاویر کو حقیقت کے قریب ایڈٹ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، مشہور فوٹوگرافر اور اے آئی ریویور تھامس اسمتھ نے اسے انتہائی شاندار قرار دیا۔
گزشتہ دو ہفتوں میں اس ماڈل کے ذریعے بنائی گئی تصاویر لاکھوں بار سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے ایکس اور ریڈٹ پر شیئر ہوئیں۔
غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے گوگل نے جیمنائی کے ذریعے بنائی گئی ہر تصویر میں ایک ظاہر شدہ واٹر مارک اور ایک پوشیدہ واٹر مارک شامل کیا ہے جسے آن لائن ٹریک کیا جاسکتا ہے۔
گوگل محققین کے مطابق گزشتہ چند سالوں میں اے آئی امیجز کے ذریعے جھوٹی معلومات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس کے سدباب کے لیے ایسے اقدامات ناگزیر ہیں۔
Post Views: 7