آئیسکو نے بجلی بلوں میں پی ٹی وی لائسنس فیس ختم کر دی
اشاعت کی تاریخ: 28th, August 2025 GMT
وفاقی حکومت اور وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) نے صارفین کے بجلی بلوں میں شامل پی ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر آئیسکو، انجینئر چوہدری خالد محمود کے مطابق یہ سہولت اسلام آباد ریجن کے تمام صارفین — خواہ ان کا کوئی بھی ٹیرف ہو — پر یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ اس فیصلے کے تحت آئیسکو کے تمام فیلڈ دفاتر کو واضح ہدایات جاری کر دی گئی ہیں تاکہ اس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر نے صارفین سے درخواست کی کہ اگر انہیں اس حوالے سے کسی بھی قسم کی معلومات درکار ہوں تو وہ آئیسکو کے قریبی دفتر سے رابطہ کریں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان میں اسٹارلنک اور دیگر سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کی انٹری آسان بنادی گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان میں ایلون مسک کی اسٹارلنک سمیت عالمی اور مقامی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کے لیے دروازے کھل گئے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے فکسڈ سیٹلائٹ سروسز (FSS) کے لائسنس کا مسودہ جاری کردیا ہے جس کے تحت اب دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں بھی براڈ بینڈ اور انٹرنیٹ کی سہولت ممکن ہوگی۔
اس نئے لائسنس کے تحت کمپنیاں فکسڈ ارتھ اسٹیشن، گیٹ وے اسٹیشن اور وی سیٹ قائم کرسکیں گی اور صارفین کو براہِ راست انٹرنیٹ، بیک ہال اور بینڈوڈتھ سروسز فراہم کریں گی۔ اس اقدام سے اسٹارلنک، شنگھائی اسپیس کام اور دیگر بین الاقوامی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرسکیں گی۔
پی ٹی اے کے مطابق لائسنس کی مدت 15 برس ہوگی اور منظوری کے 18 ماہ کے اندر اندر سروسز فراہم کرنا لازمی ہوگا۔ کمپنیوں کو پاکستان میں کم از کم ایک گیٹ وے اسٹیشن قائم کرنا ہوگا جبکہ صارفین کا ڈیٹا ملک کے اندر محفوظ رکھنے کی شرط بھی عائد کی گئی ہے۔ لائسنس حاصل کرنے سے پہلے کمپنیوں کو پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری بورڈ (PSARB) میں رجسٹریشن کرانا ہوگی، جو عالمی ماہرین کے تعاون سے ریگولیٹری فریم ورک پر کام کر رہا ہے۔
فکسڈ سیٹلائٹ سروس لائسنس کی فیس 5 لاکھ ڈالر مقرر کی گئی ہے جبکہ ریونیو شیئرنگ ماڈل کے تحت لائسنس ہولڈرز کو سالانہ آمدنی کا 1.5 فیصد یونیورسل سروس فنڈ (USF) میں جمع کرانا لازمی ہوگا۔ ماضی میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے لیے 15 الگ الگ لائسنسز درکار تھے، تاہم اب ایک ہی لائسنس سے یہ سہولت دستیاب ہوگی۔
پی ٹی اے نے یہ مسودہ 19 ستمبر 2025 تک عوامی جائزے کے لیے جاری کیا ہے، جس کے بعد حتمی لائسنس شائع کیا جائے گا۔ حکام کے مطابق یہ لائسنس پاکستان کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں انقلاب لانے اور عالمی کمپنیوں کو راغب کرنے کا سبب بنے گا۔