پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر کا قومی اسمبلی کی 4 قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ
اشاعت کی تاریخ: 28th, August 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے قومی اسمبلی کی 4 قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے اپنے استعفے کی تصدیق نجی ٹی وی سے گفتگو میں کی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی تمام قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی، ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا بھی اعلان
بیرسٹر گوہر نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں بتایا کہ انہوں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور سیاسی کمیٹی کی ہدایات پر استعفیٰ دیا ہے۔ ان کے مطابق استعفیٰ اسپیکر قومی اسمبلی کے دفتر میں جمع کرا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’میں نے قانون و انصاف، انسانی حقوق، آئی ٹی اور ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی سے استعفیٰ دیا ہے۔‘
پی ٹی آئی کے استعفیٰ دینے والے اراکیندوسری جانب جنید اکبر خان نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دیا ہے۔ علی اصغر خان نے کابینہ، نجکاری اور منصوبہ بندی کی کمیٹیوں سے استعفیٰ دیا ہے۔
ساجد خان نے سمندر پار پاکستانیوں، قومی ثقافت اور کشمیر سے متعلق کمیٹیوں سے استعفیٰ دیا ہے۔ فیصل امین خان نے اقتصادی امور، غذائی تحفظ اور پارلیمانی ٹاسک فورس کمیٹیوں سے استعفیٰ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا
آصف خان نے تعلیم، قومی ورثہ، ثقافت اور اطلاعات و نشریات کمیٹیوں سے استعفیٰ دیا ہے۔ اس کے علاوہ پارٹی کے ترجمان شیخ وقاص اکرم نے بھی قومی اسمبلی کی تمام سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
خیال رہے کہ جولائی اور اگست میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے 9 مئی 2023 کے واقعات کے بعد تحریک انصاف کے متعدد ارکان و رہنماؤں کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد عمران خان کی ہدایت پر پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کی تمام قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت اور چیئرمین شپ سے استعفے دے رہے ہیں۔قائمہ کمیٹیوں سے استعفیٰ پیش کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news استعفی بیرسٹر گوہر قائمہ کمیٹیاں.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: استعفی بیرسٹر گوہر قائمہ کمیٹیاں کمیٹیوں سے استعفی قائمہ کمیٹیوں سے قومی اسمبلی کی بیرسٹر گوہر دیا ہے
پڑھیں:
بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ
بھارت کے تحقیقی ادارے ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) میں بیٹھے 93فیصد ارکان کروڑ پتی یا ارب پتی بن چکے ہیں۔
سب سے زیادہ ایسے ارکان حکمران جماعت بی جے پی سے تعلق رکھتے ہیں جن کی تعداد کل ارکان 240میں سے235 ہے۔ صرف 5 ارکان کے اثاثے 1 کروڑ روپے سے کم ہیں۔
یاد رہے نریندر مودی کی زیر قیادت 2014ء میں بی جے پی نے یہ نعرہ لگا کر الیکشن جیتا تھا کہ وہ بھارت سے ایلیٹ کلچر کا خاتمہ کرکے عوام کی حکومت لائے گی مگر صرف 10سال میں الٹی گنگا بہنے لگی اور بی جے پی امیر ترین بھارتی سیاسی جماعت بن چکی ہے۔
عام بھارتی بدحال لیکن مودی کی تان پاکستان دشمنی پر ٹوٹتی ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت میں اب جمہوریت الیکشن لڑنے والوں کے لیے کمائی کا ذریعہ بن چکی ہے۔
لہٰذا حکومتی نظام کو اصلاحات نہیں بلکہ اس کی ضرورت کہ اسے کرپٹ امرا کے چنگل سے آزاد کرایا جائے تاکہ عام آدمی غربت، بیروزگاری اور مہنگائی سے نجات پا سکے۔