گوگل کا AI ویڈیو ایڈیٹر ویڈز اب سب کے لیے دستیاب
اشاعت کی تاریخ: 28th, August 2025 GMT
گوگل نے اپنے جدید آرٹیفیشل انٹیلی جنس ویڈیو ایڈیٹنگ ٹول “ویڈز” (Vids) کو اب تمام صارفین کے لیے کھول دیا ہے۔ اس سے پہلے یہ ٹول صرف گوگل ورک اسپیس یا مخصوص AI سبسکرائبرز کے لیے محدود تھا۔
اب عام صارفین بھی اس AI ویڈیو ایڈیٹر کو استعمال کر سکتے ہیں، جس میں مختلف ٹیمپلیٹس، اسٹاک میڈیا، اور بنیادی AI فیچرز شامل ہیں۔ یہ ٹول خاص طور پر ان افراد کے لیے مفید ہے جو آسانی سے پریزنٹیشنز یا مختصر ویڈیوز بنانا چاہتے ہیں۔
ویڈز کو سب سے پہلے 2024 میں گوگل ورک اسپیس کے صارفین کے لیے متعارف کرایا گیا تھا۔ یہ صارفین کو ایک اسٹوری بورڈ بنانے میں مدد دیتا ہے جس میں AI کی مدد سے سینز، اسٹاک تصاویر اور بیک گراؤنڈ میوزک کی تجاویز دی جاتی ہیں۔
اب اس کا بنیادی (بیسک) ورژن سب کے لیے دستیاب ہے، تاہم اس میں کچھ جدید AI فیچرز دستیاب نہیں ہوں گے — مثلاً آپ اپنی شخصیت پر مبنی AI اواتار (avatar) تخلیق نہیں کر سکیں گے۔
البتہ صارفین ویڈز میں پہلے سے موجود 12 اواتارز میں سے کسی ایک کا انتخاب کر کے اپنا اسکرپٹ شامل کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، یہ ٹول صارفین کو 8 سیکنڈ کی ویڈیو کسی مخصوص تصویر کی بنیاد پر تیار کرنے کی سہولت بھی فراہم کرتا ہے۔
اگر ویڈیو کو پریزنٹیشن کا حصہ بنانا ہو، تو AI کی مدد سے “فِلر الفاظ” (جیسے ام، آہ، وغیرہ) کو بھی ہٹایا جا سکتا ہے تاکہ پریزنٹیشن زیادہ پروفیشنل محسوس ہو۔
فی الحال، گوگل نے واضح کیا ہے کہ ویڈز میں ذاتی نوعیت کے AI اواتار بنانے کی سہولت عام صارفین کے لیے دستیاب نہیں ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں مقصد عمران خان کو آئسولیٹ کرنا ہے، علیمہ خان
راولپنڈی:علیمہ خان نے کہا ہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کے وڈیو لنک ٹرائل سے پنجاب حکومت اور ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب عمران خان کو آئسولیٹ کرنا چاہتے ہیں، وڈیو لنک ٹرائل کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفت گو میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کو گولیاں لگی تھیں اور گولی لگنے کے باوجود کہتے تھے وڈیو لنک نہیں ہوگا عمران خان پیش ہوں تو ٹرائل ہوگا عمران خان کی زندگی خطرے میں تھی مگر ہماری استدعا کے باوجود وڈیو لنک ٹرائل نہیں کیا گیا، اب کسی صورت ایسا نہیں ہونے دیں گے، عمران خان کو جیل سے عدالت پیش کیا جائے ویڈیو لنک قبول نہیں۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ یہ عمران خان کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں مگر ہم عمران خان کو جلدی ریلیز کرائیں گے، عمران خان پر مقدمات بنائے گئے عمران خان کے وکیل یہاں ہوں گے اور وہ جیل میں ہوں گے تو وہ وکیل سے کیسے مشاورت کریں گے؟ ویڈیو لنک کا مقصد عمران خان کو آئسولیشن میں ڈالنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کی وجہ سے یہ سب کچھ ہو رہا ہے، وکلاء کو اکٹھا ہوکر چھبیسویں ترمیم کے خلاف احتجاج کرنا چاہیے، آج چھبیسویں ترمیم کا عمران خان فوکس ہے کل جو بندہ عدالت میں آئے گا اسے اس کا سامنا کرنا پڑے گا، عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت کا مقصد یہ ہے کہ وہ فیملی اور وکلاء سے نہ مل سکیں، توشہ خانہ ٹرائل کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی کو طویل آئسولیشن میں ڈال دیا جائے گا، جیل ٹرائل سے ہم اہل خانہ کو عمران خان سے ملاقات کا موقع مل جاتا ہے۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ مجھ پر انڈہ پھینکنے والی خواتین کو کارکنوں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا، انڈہ پھینکنے والی دونوں خواتین پکڑی گئیں، خواتین کو اوپر کے حکم سے چھوڑ دیا گیا، اڈیالہ میں کچھ لوگ آکر میڈیا کو بدنام کرتے ہیں، اگر کسی عورت پر انڈہ پھینکتے وقت اس کا بیٹا بھی وہاں ہو تو بتاوٴ بیٹے کا رد عمل کیا ہوگا؟ انڈہ پھینکنے والی عورت کل پھر آئی جسے ہماری کارکن نے پہچان کر پکڑ لیا مگر اسے پولیس نے پھر بھگا دیا، کل اس خاتون نے پتھر مارا آئندہ وہ گولی بھی مار سکتی ہے۔