این ڈی ایم اے کا نیا الرٹ: ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلاب کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
اسلام آباد (ویب ڈیسک) نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے مون سون کے نئے اسپیل کے آغاز پر ملک کے بیشتر علاقوں کے لیے الرٹ جاری کر دیا ہے۔ ادارے نے خبردار کیا ہے کہ 29 اگست سے 2 ستمبر تک مختلف شہروں میں شدید بارشوں کے نتیجے میں شہری سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور دریاؤں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔
سندھ
کراچی سمیت ساحلی اضلاع ٹھٹھہ، سجاول، بدین اور تھرپارکر میں 30 اگست تا 2 ستمبر شدید بارشوں کا امکان ہے۔ این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ کراچی میں شہری سیلاب کا خطرہ موجود ہے۔
اندرونِ سندھ کے اضلاع حیدرآباد، دادو، سکھر، گھوٹکی، لاڑکانہ، جیکب آباد اور کشمور میں 30 اگست تا 1 ستمبر موسلا دھار بارشیں متوقع ہیں۔
پنجاب
29 اگست تا 2 ستمبر اسلام آباد اور شمالی پنجاب میں بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کی پیش گوئی ہے۔
راولپنڈی، اٹک، جہلم، چکوال، لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، گجرات، نارووال، حافظ آباد اور منڈی بہاؤالدین میں شدید بارش کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔
وسطی اور جنوبی پنجاب میں بھی ملتان، ڈی جی خان، راجن پور، لیہ، بھکر، ساہیوال، بہاولپور، بہاولنگر اور رحیم یار خان میں نشیبی علاقے زیرآب آنے کا خدشہ ہے۔
خیبر پختونخوا
29 تا 31 اگست کے دوران کے پی کے مختلف اضلاع میں شدید بارشیں متوقع ہیں۔
چترال، دیر، سوات، بونیر، مانسہرہ، ایبٹ آباد، پشاور، نوشہرہ، مردان، ڈی آئی خان، ٹانک، کوہاٹ اور بنوں شامل ہیں۔
مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔
آزاد کشمیر
مظفرآباد، باغ، حویلی، کوٹلی، میرپور اور بھمبر میں 29 اگست تا 2 ستمبر کے دوران شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کا امکان ہے۔
گلگت بلتستان
29 تا 31 اگست بارشوں کے نتیجے میں گلگت، سکردو، ہنزہ، دیامر، استور، غذر اور گانچھے میں لینڈ سلائیڈنگ اور گلیشیائی جھیلوں کے پھٹنے (GLOF) کا خدشہ ہے۔
بلوچستان
گوادر، کیچ، پنجگور، خضدار، لسبیلہ اور قلات میں 29 اگست تا یکم ستمبر بارشیں متوقع ہیں، جس سے نشیبی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں متوقع مزید بارشوں سے دریائے راوی، ستلج اور چناب کے اطراف سیلابی صورتحال میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: لینڈ سلائیڈنگ ڈی ایم اے کا خطرہ
پڑھیں:
ایران کا امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات کے فیصلے پر ردعمل، عالمی امن کیلیے سنگین خطرہ قرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران نے امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات شروع کرنے کے فیصلے کو دنیا کے امن کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ واشنگٹن کا یہ اقدام نہ صرف غیر ذمے دارانہ ہے بلکہ عالمی استحکام کے لیے براہِ راست خطرہ بھی پیدا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسا ملک جو پہلے ہی ہزاروں ایٹمی ہتھیار رکھتا ہے، جب دوبارہ تجربات کی راہ اختیار کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا کو ایک نئے خطرناک دوڑ کی جانب دھکیلا جا رہا ہے۔
عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا اپنے عسکری مفادات کے لیے عالمی قوانین اور عدمِ پھیلاؤ کے معاہدوں کو مسلسل پامال کر رہا ہے۔ انہوں نے امریکا کو شرپسند ریاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو ملک ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ہو کر طاقت کے زعم میں مبتلا ہے، وہ انسانیت اور عالمی امن دونوں کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔
ایران نے عالمی برادری خصوصاً اقوامِ متحدہ اور جوہری توانائی ایجنسی سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکا کے اس خطرناک فیصلے کا فوری نوٹس لیں اور ایسے اقدامات کو روکنے کے لیے عملی کردار ادا کریں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 33 سال بعد ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکا اپنے جوہری اثاثوں کی جانچ برابری کی بنیاد پر فوری طور پر شروع کرے گا تاکہ چین اور روس کے بڑھتے ہوئے ایٹمی پروگراموں کا مقابلہ کیا جا سکے۔
برطانوی ذرائع کے مطابق واشنگٹن نے اس فیصلے کو قومی سلامتی کی ضرورت کے طور پر پیش کیا ہے، تاہم عالمی سطح پر اس پر شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ عالمی ماہرین کے مطابق اگر امریکا نے واقعی جوہری تجربات بحال کیے تو یہ سرد جنگ کے دور کی یاد تازہ کر دے گا اور دنیا ایک نئی ہتھیاروں کی دوڑ میں داخل ہو سکتی ہے۔
ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس فیصلے کے بعد دیگر ایٹمی ریاستیں بھی اپنے تجربات تیز کر سکتی ہیں، جس سے عالمی امن، ماحول اور انسانی بقا پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔