وزیراعظم کوایرانی صدر کا ٹیلیفون، سیلاب متاثرین کیلئے ہر ممکن مدد کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف سےایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے ٹیلی فون پررابطہ کرکے سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر دلی دکھ کا اظہار کیا اور متاثرین کی ہر ممکن مدد کی پیشکش کی۔
وزیراعظم شبہاز شریف سے ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے ٹیلی فونک رابطے میں پاکستان کے مختلف حصوں میں سیلاب پر پاکستانی عوام سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔
ایرانی صدر نے حالیہ سیلاب میں جانی اور مالی نقصان پر متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس مشکل وقت میں پاکستان کے برادر عوام کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی۔
وزیر اعظم نے صدر پیزشکیان کی جانب سے ہمدردی و یکجہتی کے اظہار اور ایران کی طرف سے دکھ اور تکلیف کی اس گھڑی میں اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے ایرانی صدر کو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیےگہرے احترام اور نیک خواہشات کا پیغام دیا۔
دونوں رہنماؤں نے چین کے شہر تیانجن میں ہونیوالے شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کے موقع پر متوقع ملاقات اور گفتگو کے حوالے سے مثبت خیالات کا بھی اظہار کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان
اسلام آباد/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان ہے،مجوزہ منی بجٹ لگژری گاڑیوں، سگریٹس اور الیکٹرانک سامان پر اضافی ٹیکس کی تجویز ہے، درآمدی اشیا ء پر جون میں کم کی گئی ریگولیٹری ڈیوٹی کے برابر لیوی لگائی جاسکتی ہے۔(جاری ہے)
نجی ٹی وی کے مطابق حکام ایف بی آر کے مطابق الیکٹرانکس اشیا ء پر 5 فیصد لیوی زیرغور ہے،قیمت کی حد طے ہونا باقی ہے، منی بجٹ میں 1800 سی سی اور اس سے زائد انجن والی لگژری گاڑیوں پر لیوی کی تجویز تاہم اضافی ٹیکس لگانے کیلئے آئی ایم ایف سے اجازت درکار ہوگی۔
مجوزہ منی بجٹ سے کم از کم 50 ارب روپے اکٹھے کرنے کا ہدف ہے۔سگریٹ کے ہر پیکٹ پر 50 روپے لیوی عائد کرنے کی بھی تجویز ہے۔ لیوی صوبوں کے ساتھ شیئر نہیں ہوگی، آمدن براہ راست مرکز کو ملے گی۔ایف بی آر کے مطابق اگست میں ٹیکس وصولی میں 50 ارب روپے شارٹ فال ہوا، اگست میں 951 ارب ہدف کے مقابلے 901 ارب روپے ٹیکس جمع ہوا، جولائی تا اگست ٹیکس ریونیو میں قریبا 40 ارب روپے کمی آئی۔رواں سال ٹیکس وصولی کا مجموعی ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے مقرر ہے تاہم سیلاب، بجلی و گیس کا کم استعمال اور کاروباری سرگرمیوں میں سستی کی وجہ سے ایف بی آر کو ٹیکس شارٹ فال کا سامنا ہے۔