پنجاب میں سیلاب سے تباہی، سوا 6 لاکھ افراد کا بروقت انخلا ہوا، حکام
اشاعت کی تاریخ: 30th, August 2025 GMT
لاہور:
پنجاب میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کے حوالے سے حکام نے بریفنگ میں بتایا ہے کہ صوبے میں سوا 6 لاکھ افراد کا بروقت انخلا ممکن بنایا گیا اور لاکھوں افراد کو ریسکیو کیا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بارش کے دوران پی ڈی ایم اے ہیڈ آفس پہنچیں جہاں انہوں نے کنٹرول روم میں پنجاب بھر میں سیلابی صورت حال کا جائزہ لیا اور ویڈیولنک پر تمام ڈپٹی کمشنرز نے بریفنگ دی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز کو سیلاب کی موجودہ اور آئندہ ممکنہ صورت حال سے آگاہ کیا گیا، دریائے راوی کے سائفن، شاہدرہ، بلوکی اور سدھٹائی پر پانی کی صورت حال بتائی گئی، دریائے چناب کے مرالہ، خانکی، قادرآباد، تریموں اور پنجند پر پانی کی سطح کا جائزہ، کوٹ مٹھن اور دریائے ستلج کے گنڈا والا سنگھ اور اسلام بیراج کے بارے میں بتایا گیا۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ مریم نواز نے ریسکیو آپریشن کی کامیابی پر اظہار اطمینان کیا، انہیں بتایا گیا کہ پنجاب بھر میں سیلاب کے پیش نظر سوا6 لاکھ افراد کا بروقت انخلا ممکن بنایا گیا، سیلاب میں گھرے 5 لاکھ97ہزار افراد کو ریسکیو اور ٹرانسپورٹ کیا گیا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2ستمبر تک مزید بارشوں کا امکان ہے اور بھارتی علاقوں سے بھی پانی چھوڑا جا سکتا ہے، کوہ سلیمان کی 13رود کوہیوں میں بارش کے پیش نظر طغیانی کا خدشہ ہے۔
بتایا گیا کہ اسی طرح لاہور کے مختلف نشیبی علاقو ں میں ڈی واٹرنگ مشینیں لگا کر پانی کا جلد نکاس یقینی بنایا جا رہا ہے، لاہور کے مضافات میں ریلیف کیمپوں میں 3500لوگوں کو کھانا مہیا کیا جا رہا ہے، قادر آباد ریواز بریج میں شگاف کے ذریعے آبادیوں کو بچایا گیا۔
وزیرعلیٰ کو بتایا گیا کہ لاہور کی آبادیاں اس صورت حال میں سیلاب کے خطرے سے باہر ہیں، حافظ آباد میں سیلاب سے 120گاؤں متاثر ہوئے جبکہ 3700افراد کو دوسری جگہ منتقل کیا گیا، چنیوٹ میں 146 موضع متاثر، ایک لاکھ آبادی کا انخلا اور 1200 لوگوں کو ریسکیو کیاگیا اور 12 ریلیف کیمپوں میں 350 متاثرین مقیم ہیں اور 3ہزار کو خشک راشن دیا جا رہا ہے۔
حکام نے بتایا کہ منڈی بہاؤالدین کے 7گاؤں سے پانی کی نکاسی کا عمل تیزی سے جاری ہے، جھنگ میں 411گاؤں متاثر، 2لاکھ 70ہزار آبادی کا انخلا مکمل، 18کیمپوں میں 755لوگ مقیم اور 10ہزار لوگوں کو کھانا بھی دیا جا رہا ہے۔
اوکاڑہ کے 35گاؤں متاثر، 9ہزار لوگوں کو ریسکیو کیا گیا، 700لوگ کیمپوں میں مقیم ہیں، پاکپتن کے 12گاؤں متاثر، ریلیف کیمپوں میں 500لوگوں کو کھانا پہنچایا جارہا ہے، ساہیوال میں 30گاؤں متاثر، دو ہزار آبادی کا انخلا اور 2700مویشی بچا لیے گئے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ سرگودھا کے 20گاؤں متاثر، 65 ہزار آبادی کا انخلا، 3ہزار لوگوں کو ریسکیو کیاگیا، 41 متاثرہ گاؤں میں صبح، دوپہر، شام کھانا پہنچایا جا رہا ہے، ٹوبہ ٹیک سنگھ کے 52گاؤں سیلاب سے متاثر ہیں اور 62ہزار آبادی کا انخلا ہوا ہے۔
ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 53 ہزار مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کردی گئی ہیں، 8ریلیف کیمپوں میں 222افراد کو کھانا دیا جارہا ہ، اسی طرح بہاولنگر کے124گاؤں متاثر،90ہزار آبادی کا انخلا، 3ہزار لوگوں کو ریسکیو کیاگیا۔
حافظ آباد میں 40 ہزار آبادی اور 39 ہزار مویشیو ں کو ریسکیو کیا گیا، وہاڑی میں 3500افراد کو ریسکیو کیاگیا اور 10ہزار مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کی گئی، قصور میں 125گاؤں متاثر ہوئے، 25ہزار آبادی کا انخلا ہوا اور ریلیف کیمپوں میں 639 افراد مقیم ہیں۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے وہاڑی میں سیلاب زدگان کی نشان دہی کے لئے ڈرون کے استعمال کو سراہا۔
بریفنگ میں آگاہ کیا گیا کہ بھارت کی کی طرف سے بند ٹوٹنے پر 35ہزار آبادی کا راتوں رات انخلا یقینی بنایا گیا۔
سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف کے حوالے سے بتایا گیا کہ ملتان کے 138دیہات سے 2لاکھ58ہزار افراد کو ریسکیو کیاگیا، 2700 لوگ کیمپوں میں مقیم ہیں، شیخوپورہ میں 4ہزار آبادی کا انخلا ہوا اور 1400آبادی کو ریسکیو کیاگیا جبکہ 11ریلیف کیمپوں میں 700لوگ مقیم ہیں۔
اجلاس میں صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق نے بھی سیلاب متاثرہ علاقوں کے بارے میں رپورٹ پیش کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لوگوں کو ریسکیو کیا ہزار آبادی کا انخلا ریلیف کیمپوں میں افراد کو ریسکیو بتایا گیا کہ بریفنگ میں انخلا ہوا میں سیلاب میں بتایا مریم نواز جا رہا ہے صورت حال سیلاب سے کو کھانا مقیم ہیں کیا گیا
پڑھیں:
2025 میں ریکارڈ 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ،وزیراعظم کی ایف بی آر حکام کی ستائش
اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر)وزیراعظم شہباز شریف نے مالی سال 2025 میں ریکارڈ 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) حکام کی پزیرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ 9 لاکھ نئے ٹیکس فائلرز کا ٹیکس نیٹ میں شامل ہونا، عوام کا حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے عوام کی جانب سے ذمہ داری کا ثبوت دینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم اور ٹیکس نظام کی اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں، ایف بی آر میں میرٹ کی بالادستی کو اولین ترجیح دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قابل اور محنتی افسران کی حوصلہ افزائی اور ناقص کارکردگی کی حوصلہ شکنی کے نظام سے ایف بی آر میں پرفارمنس کلچر متعارف کرایاگیا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ڈیجیٹائزیشن کی نگرانی بذات خود اور ہفتہ وار اجلاس کی صدارت کی، وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکس گوشواروں کو آسان اور سہل بنایا گیا، ساتھ ہی بندرگاہوں پر خود کار کلیئرنس کےنظام سے کرپشن کے خاتمے اور پرفارمنس کی بہتری کو یقینی بنایا گیا، جبکہ غیررسمی معیشت کے خاتمے کے لیے پوائنٹ آف سیل کی تعداد میں اضافے سے سیلز ٹیکس چوری کو روکاگیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ٹیکس آمدن میں گزشتہ برس کی نسبت 9 ارب کا اضافہ حکومت کی ایف بی آر اصلاحات کا منہ بولتا ثبوت ہے، ایف بی آر کے نظام کی مزید اصلاحات کا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے، کرپشن اور غیر رسمی معیشت کے مکمل خاتمے کے لیے دن رات مصروف عمل ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بتایا تھا کہ ٹیکس سال 2025 کے لیے انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیاہے، 31 اکتوبر 2025 تک کل 59 لاکھ ٹیکس ریٹرنز جمع کرائے جا چکے، جو گزشتہ سال اسی مدت کے دوران جمع کرائے گئے 50 لاکھ ریٹرنز کے مقابلے میں 17.6 فیصد اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔
ایف بی آر کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ ان میں سے 36 لاکھ ٹیکس دہندگان نے اپنے ریٹرنز کے ساتھ ٹیکس کی ادائیگی بھی کی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 18.6 فیصد اضافہ ہے، مزید یہ کہ انفرادی ٹیکس دہندگان کی جانب سے گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریبا 9 ارب روپے زیادہ ٹیکس ادا کیا گیا جو 60 ارب روپے سے بڑھ کر 69 ارب روپے ہو گیا جو کہ 15 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔