پشاور:

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے 30 اگست سے اب  تک ہونے والی بارش، اربن اور فلش فلڈ کے باعث صوبے کے مختلف اضلاع میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی ابتدئی رپورٹ جاری کردی۔

پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق صوبے میں ہونے والی بارش، اربن اور فلش فلڈ کے باعث مختلف حادثات میں اب تک 5 افراد جاں بحق اور 5  زخمی ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ جاں بحق افراد میں 4 بچے اور ایک خاتون اور زخمیوں میں ایک مرد، ایک خاتون اور 3 بچے شامل ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ بارش اور اربن فلڈنگ کے باعث اب تک کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 6 گھروں کو نقصان پہنچا، جس میں 3 گھروں کو جزوی اور 3 گھر مکمل منہدم ہوئے، یہ حادثات صوبے کے مختلف اضلاع  پشاور، جنوبی وزیرستان، خیبر اور ایبٹ آباد میں پیش آئے۔

پی ڈی ایم کے مطابق 15 اگست سے اب تک صوبے میں بارشوں، فلش اور اربن فلڈنگ کے باعث مختلف حادثات میں 411 افراد جاں بحق اور 258 زخمی ہوئے، 3 ہزار 580 گھروں کو نقصان پہنچا۔

ترجمان نے بتایا کہ متاثرہ اضلاع کی انتظامیہ کو امدادی سرگرمیاں تیز کرنے اور متاثرین کو فوری معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، پی ڈی ایم اے اور تمام متعلقہ ادارے آپس میں رابطے میں ہیں اور صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پی ڈی ایم اے کا ایمرجنسی آپریشن سینٹر مکمل طور پر فعال ہے، عوام کسی بھی ناخوش گوار واقعے کی اطلاع ، موسمی صورت حال سے آگاہی اور معلومات کے لیے فری ہیلپ لائن 1700 پر رابطہ کریں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ کے باعث

پڑھیں:

بارش متاثرین کے فنڈ کرپشن کی نظرہوچکے ہیں ،مولانا محمد صالح انڈھڑ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سکھر(نمائندہ جسارت ) جمعیت علما اسلام صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل و ضلع سکھر کے امیر مولانا محمد صالح انڈھڑ نے کہا ہے کہ 2022 کے سیلاب و بارش متاثرین کے منہدم مکانات کی تعمیر کے لیے جاری فنڈ کرپشن کی نظر ہو ہوچکے ہیں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری سرکاری امدادی فنڈز ہینڈز اور سندھ بینک کی گٹھ جوڑ اور مبینہ بدعنوانی کی نذر ہو چکے ہیں، جس کے نتیجے میں متاثرہ خاندان شدید مشکلات کا شکار ہیں اور اپنے گھروں کی تعمیر سے محروم ہیں اس سنگین صورتحال پر جمعیت علماء اسلام ضلع سکھر کے امیر مولانا محمد صالح انڈھڑ نے اعلان کیا ہے کہ بدعنوانی اور عوام دشمن اقدامات کے خلاف 2 نومبر کو پنوعاقل سے سکھر تک لانگ مارچ نکالا جائے گا۔انہوں نے عوام، سیلاب متاثرین اور کارکنان ، کسان، اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ اس احتجاج میں بھرپور شرکت کریں، تاکہ کرپٹ مافیا کو بے نقاب کیا جا سکے اور متاثرین کو ان کا حق دلایا جائے۔مولانا محمد صالح انڈھڑ کا مزید کہنا تھاکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو باقاعدہ تحریری درخواست ارسال کی گئی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ متاثرین کے لیے جاری امدادی رقوم براہِ راست ان کے قومی شناختی کارڈ نمبرز کے ذریعے ادا کی جائیں۔تاکہ کسی بھی ادارے یا شخص کی بدعنوانی اور مداخلت کے بغیر یہ رقم حقیقی مستحقین تک پہنچ سکے۔

نمائندہ جسارت گلزار

متعلقہ مضامین

  • پشاور: تھانہ سی ٹی ڈی میں دھماکے کی رپورٹ تیار
  • ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی پیشگوئی
  • بارش کے باعث تاخیر، بھارت اور جنوبی افریقہ کی خواتین ورلڈ کپ فائنل کا نیا وقت مقرر
  • سول ہسپتال کوئٹہ میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • بلوچستان میں12 ضلعے بارش کو ترس گئے، آئندہ کیا ہو گا؛ مفصل رپورٹ
  • فورسز کی موثر کاروائیاں،عسکریت پسندوں کو اکتوبر میں تباہ کن نقصانات کا سامنا
  • ویتنام: بارش اور سیلاب سے ہلاکتوں میں اضافہ‘ 11 افراد لاپتا
  • بارش متاثرین کے فنڈ کرپشن کی نظرہوچکے ہیں ،مولانا محمد صالح انڈھڑ
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا
  • پاکستان نے امریکہ اور بھارت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ