پاکستانی طبی کارکن چین میں روایتی چینی طب سیکھنے میں مصروف عمل WhatsAppFacebookTwitter 0 31 August, 2025 سب نیوز

چھانگ شا (شِنہوا) چین کے وسطی صوبہ ہونان میں ہونان یونیورسٹی آف چائنیز میڈیسن کے فرسٹ اسپتال کے شعبہ روایتی چینی طب برائے آرتھوپیڈکس اور ٹراماٹولوجی کے ڈاکٹر گونگ ژی شیان 6 پاکستانی طبی کارکنوں کو روایتی چینی طریقوں سے فریکچر کی پٹی باندھنے کی تکنیک سکھا رہے ہیں۔

ایک تربیت حاصل کرنے والے شخص دبیراحمد خان نے اپنی مرضی سے زخمی مریض کا کردار ادا کیا تاکہ ڈاکٹر گونگ کے عملی مظاہرے میں مدد فراہم کر سکے۔

یہ پاکستان روایتی چینی طب (ٹی سی ایم) پریکٹیشنر ٹریننگ پروگرام ہے جو 11 اگست سے شروع ہوا۔اس پروگرام کو مجموعی طور پر ہونان یونیورسٹی آف میڈیسن کے ادارہ چائنہ-پاکستان روایتی طب مرکز کے تحت منظم کیا جا رہا ہے۔ ان کورسز میں متعدد روایتی چینی طریقہ علاج شامل ہیں جنہیں ہونان یونیورسٹی آف چائنیز میڈیسن اور اس کے منسلک اسپتال میں پڑھایا جا رہا ہے۔

اس اسپتال کا ایک وارڈ آ کو پنکچر، توئینا اور بحالی صحت کا مرکز ہے، ڈاکٹر لو بیدان ایک مریض کی بحالی کے لیے اس کے آکو پوائنٹ میں باریک دھاتی سوئی چبھو رہی ہیں۔ 6 پاکستانی تربیت حاصل کرنے والے افراد نے اس علاج کے مکمل عمل کا مشاہدہ کیا۔
تربیتی شرکاء میں سے ایک، رخسانہ پروین نے چین آنے سے پہلے روایتی چینی طب جیسے آکو پنکچر اور جڑی بوٹیوں سے علاج کے بارے میں کچھ معلومات حاصل کر رکھی تھیں لیکن وہ اس علم کا گہرائی سے اور منظم طریقے سے مطالعہ نہیں کر سکی تھیں۔

انہوں نے کہا اسی لیے میں یہاں آئی ہوں تاکہ اس علم کو براہ راست سیکھوں، یہاں اس پر ہزاروں سالوں سے عمل کیا جا رہا ہے۔

چند دن کی تربیت کے بعد، ڈاکٹر لو نے شِنہوا کو بتایا کہ طلبا آ کو پنکچر میں دلچسپی رکھتے ہیں اور اسے سیکھنے کے لیے پُرجوش ہیں لیکن ان کے لیے سب سے پہلے بنیادی نظریات کو سیکھنا ضروری ہے، تاکہ وہ مریضوں کا علاج محفوظ طریقے سے کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی منصوبے کے مطابق طلبا عام روایتی چینی تشخیص اور علاج کو منظم انداز میں سیکھیں گے جس کا طریقہ ایک ماہ کی بہترین مشق اور اس کے بعد پانچ ماہ کی کلینیکل روٹیشنز پر مشتمل ہوگا۔

دبیراحمد خان نے کہا میں چاہتا ہوں کہ جو روایتی چینی طبی تکنیکیں میں نے چین میں سیکھی ہیں، انہیں پاکستان لے جاؤں، اپنے ساتھیوں کو متعارف کراؤں اور علاج میں استعمال کروں۔

حالیہ برسوں میں، چین اور پاکستان کے درمیان روایتی طب میں دو طرفہ تعاون میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جس کا سبب چین-پاکستان اقتصادی راہداری کی ترقی ہے۔
چائنہ-پا کستان روایتی طب مرکز کو ہونان یونیورسٹی آف میڈیسن اور جامعہ کراچی نے دسمبر 2020 میں مشترکہ طور پر قائم کیا جو کہ قومی انتظامیہ روایتی چینی طب کی منظوری اور حمایت سے ایک بین الاقوامی تعاون کا پلیٹ فارم ہے۔

چائنہ-پاکستان روایتی طب مرکز کے چینی ڈائریکٹر اور ہونان یونیورسٹی آف میڈیسن کے پرنسپل ہی چھِنگ ہو نے کہا کہ پاکستان ٹی سی ایم پریکٹیشنر ٹریننگ پروگرام چائنہ-پاکستان روایتی طب مرکز کی طرف سے روایتی طبی ماہرین کی تیاری میں ایک ابتدائی کوشش ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور ویتنام کو مختلف شعبوں میں تعاون کو فعال طور پر فروغ دینا چاہیئے، چینی صدر گیارہویں قومی مالیاتی کمیشن کی تشکیل میں تبدیلی کی منظوری صدر مملکت نے پاکستان لینڈپورٹ اتھارٹی بل 2025ء کی منظوری دیدی سونے کے لوٹے کی مبینہ تبدیلی پر نیب کی انکوائری کا آغاز وزیر داخلہ کی سعودی سفیر سے ملاقات، پاک-بھارت کشیدگی میں موثر کردار پر اظہار تشکر علیمہ خان کے کے مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد، جیل منتقل مدعی نے مقدمہ واپس لے لیا، چیئرمین چنیسر ٹاؤن فرحان غنی سمیت 3 ملزمان تھانے سے رہا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: روایتی چینی طب

پڑھیں:

گورنر سندھ کی چینی سرمایہ کاروں کو کراچی میں صنعتیں قائم کرنے کی دعوت

کامران ٹیسوری نے چین کے شہر شینزو (Xuzhou) میں وہاں کے میئر اور پاکستانی سفارت کار اکنامک منسٹر کے ہمراہ ’بدر انرجی‘ کے جدید صنعتی منصوبے کا افتتاح کیا۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے چین کے شہر شینزو (Xuzhou) میں وہاں کے میئر اور پاکستانی سفارت کار اکنامک منسٹر کے ہمراہ ’بدر انرجی‘ کے جدید صنعتی منصوبے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر پاکستانی صنعتکار بھی شریک تھے۔ گورنر سندھ نے چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان، خصوصاً کراچی کے انڈسٹریل زونز میں صنعتیں قائم کرنے اور سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ افتتاح کے بعد گورنر سندھ نے فیکٹری کے پلانٹس اور لیتھیم بیٹریوں کی تیاری کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، تاکہ صنعتی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔

کامران ٹیسوری نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان صنعتی شراکت داری نہ صرف معیشت بلکہ پاور سیکٹر کیلئے بھی سودمند ثابت ہوگی، لیتھیم بیٹریز پاکستان میں بجلی کے بحران کے حل میں اہم کردار ادا کریں گی۔ بدر گروپ کے چیئرمین نے اس موقع پر بتایا کہ 10 گیگاواٹ سے زائد توانائی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت جدید انرجی اسٹوریج کے شعبے میں ایک اہم سنگِ میل ہے، جو خطے میں پائیدار توانائی کے فروغ کی جانب بڑا قدم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بہار کے بعد اب دہلی میں بھی ایس آئی آر ہوگا، الیکشن کمیشن تیاریوں میں مصروف
  • وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانیز و ہیومن ریسورس ڈوویلپمنٹ چوہدری سالک حسین پاکستانی ورک فورس کی ایڈجسٹمنٹ کے لیے دنیا بھر کے ایمپلائرز کے ساتھ ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے میں مصروف ہیں۔ خواجہ رمیض حسن
  • امریکی قدامت پسند سیاسی کارکن چارلی کرک کے قتل کے ملزم پر باضابطہ فردِ جرم عائد
  • صدر زرداری کی چینی کمیونسٹ پارٹی کے سیکریٹری سے ملاقات
  • نیپال: روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب
  • روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب، نیپال
  • شنگھائی: صدر آصف علی زرداری کی معروف چینی آٹو موبائل کمپنی چیری ہولڈنگ کے وفد سے ملاقات
  • چینی حکام ، سرمایہکاروں سے ملاقاتیں ، مسائل تعاون کے جزبے سے بے حل کیے جائیں گے : صدر 
  • گورنر سندھ کی چینی سرمایہ کاروں کو کراچی میں صنعتیں قائم کرنے کی دعوت
  • مودی پہلگام فالس فلیگ اور آپریشن سندور کی ناکامیاں کھوکھلے دعووں سے چھپانے میں مصروف