نریندر مودی نےدہشت گردی کو انسانیت کے لیے بڑا چیلنج قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
تیانجن (ویب ڈیسک) شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ امن، سلامتی اور استحکام کسی بھی ملک کی ترقی کی بنیاد ہیں لیکن دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور انتہاپسندی اس راستے کی بڑی رکاوٹیں ہیں۔
وزیراعظم مودی نے کہا کہ دہشت گردی صرف کسی ایک ملک کی سلامتی کے لیے چیلنج نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے ایک مشترکہ خطرہ ہے۔ کوئی ملک، کوئی معاشرہ اور کوئی شہری خود کو اس سے محفوظ نہیں سمجھ سکتا۔ اس لیے بھارت نے ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف یکجہتی پر زور دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے القاعدہ اور اس سے منسلک دہشت گرد تنظیموں کے خلاف مشترکہ اطلاعاتی آپریشن کی قیادت کر کے عملی اقدام اٹھایا۔ بھارت نے دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف بھی آواز بلند کی اور اس سلسلے میں رکن ممالک کی حمایت پر اظہارِ تشکر کیا۔
نریندر مودی نے کہا کہ ایس سی او ممالک کے لیے ضروری ہے کہ وہ مشترکہ حکمت عملی کے ذریعے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تعاون کو مزید مضبوط کریں تاکہ خطے میں پائیدار امن اور ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔
#WATCH | At the Shanghai Cooperation Council (SCO) Members Session in Tianjin, China, Prime Minister Narendra Modi says, "Security, peace and stability are the basis of development of any country.
— ANI (@ANI) September 1, 2025
Post Views: 6
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
فرانس میں دہشت گردی کے الزام میں افغان شہری گرفتار
فرانس میں سیکیورٹی اداروں نے 20 سالہ افغان شہری کو گرفتار کر لیا جس کا تعلق داعش خراسان سے ہے۔
فرانسیسی انسداد دہشت گردی پراسیکیوشن (PNAT) کے مطابق ملزم پر دہشت گرد تنظیم میں شمولیت اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
اسے گزشتہ ہفتے شہر لیون سے گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
تحقیقات کے مطابق ملزم جہادی نظریات کا حامی ہے اور داعش خراسان سے رابطے میں تھا۔
وہ تنظیم کی مالی امداد کے علاوہ اس کی پروپیگنڈا ویڈیوز کا ترجمہ اور سوشل میڈیا پر تشہیر میں بھی ملوث تھا۔
فرانسیسی اخبار لی پاریزین کی رپورٹ کے مطابق ملزم کئی سال قبل افغانستان سے فرانس آیا تھا اور گرفتاری کے وقت لیون کے ایک حراستی مرکز میں موجود تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ وہ ٹک ٹاک اور اسنیپ چیٹ پر شدت پسندانہ مواد پھیلا رہا تھا اور ماضی میں دہشت گردی کی تعریف کرنے کے الزام میں پہلے سے زیرِ تفتیش تھا۔
یاد رہے کہ داعش خراسان افغانستان، پاکستان اور وسطی ایشیا کے کچھ ممالک میں سرگرم ہے اور مارچ 2024 میں ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال پر حملے سمیت کئی خونریز کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کر چکی ہے۔