بھارت امریکی مصنوعات پر ٹیکس کم کرنے پر آمادہ ہوگیا لیکن اب دیر ہوچکی؛ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کے درمیان تجارتی تعلقات تباہی کے دہانے پر ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل اکاؤنٹ پر بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات پر سخت تنقید کرتے ہوئے بھارت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شکوہ کیا کہ بھارت نے دہائیوں تک امریکا کے ساتھ یکطرفہ اور غیرمنصفانہ رویہ اختیار کیا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکی مصنوعات پر بھارت دنیا میں سب سے زیادہ ٹیکس (ٹیرِف) عائد کرتا رہا، جس کی وجہ سے امریکی کاروباری ادارے بھارتی منڈی میں جگہ نہیں بنا سکے۔
https://truthsocial.com/@realDonaldTrump/115129261076571259
امریکی صدر نے کہا کہ اس کے برعکس امریکی مارکیٹ میں بھارت بڑے پیمانے پر اپنی اشیا فروخت کرتا رہا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ بہت کم کاروبار کرتے ہیں مگر وہ ہمارے ساتھ بہت زیادہ بزنس کرتے ہیں۔ وہ ہمیں بڑی تعداد میں اشیا بیچتے ہیں جبکہ ہم انہیں بہت کم بیچتے ہیں۔ یہ دہائیوں سے ایک یکطرفہ تباہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اپنی زیادہ تر تیل اور دفاعی مصنوعات روس سے خریدتا ہے، امریکا سے بہت کم لیتا ہے۔
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ بھارت اب امریکی مصنوعات پر عائد ٹیکس کم کرنے یا ختم کرنے پر آمادہ ہو گیا مگر یہ فیصلہ بہت دیر سے لیا گیا ہے انہیں یہ برسوں پہلے کرنا چاہیے تھا۔
یاد رہے کہ امریکا اور بھارت کے درمیان تجارتی تعلقات گزشتہ کئی برسوں سے تناؤ کا شکار رہے ہیں۔
بھارت امریکی مصنوعات پر اوسطاً 60 سے 100 فیصد تک درآمدی محصولات لگاتا رہا، جنہیں ٹرمپ انتظامیہ غیرمنصفانہ قرار دیتی رہی۔
دوسری جانب بھارت کا مؤقف رہا ہے کہ وہ اپنی مقامی صنعت کو تحفظ دینے کے لیے ایسے ٹیکس عائد کرتا ہے اور امریکا کو بھی اپنی مصنوعات کے معیار اور قیمتوں پر نظرثانی کرنی چاہیے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امریکی مصنوعات پر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر کہ بھارت بھارت کے کہا کہ
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان
اسلام آباد/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان ہے،مجوزہ منی بجٹ لگژری گاڑیوں، سگریٹس اور الیکٹرانک سامان پر اضافی ٹیکس کی تجویز ہے، درآمدی اشیا ء پر جون میں کم کی گئی ریگولیٹری ڈیوٹی کے برابر لیوی لگائی جاسکتی ہے۔(جاری ہے)
نجی ٹی وی کے مطابق حکام ایف بی آر کے مطابق الیکٹرانکس اشیا ء پر 5 فیصد لیوی زیرغور ہے،قیمت کی حد طے ہونا باقی ہے، منی بجٹ میں 1800 سی سی اور اس سے زائد انجن والی لگژری گاڑیوں پر لیوی کی تجویز تاہم اضافی ٹیکس لگانے کیلئے آئی ایم ایف سے اجازت درکار ہوگی۔
مجوزہ منی بجٹ سے کم از کم 50 ارب روپے اکٹھے کرنے کا ہدف ہے۔سگریٹ کے ہر پیکٹ پر 50 روپے لیوی عائد کرنے کی بھی تجویز ہے۔ لیوی صوبوں کے ساتھ شیئر نہیں ہوگی، آمدن براہ راست مرکز کو ملے گی۔ایف بی آر کے مطابق اگست میں ٹیکس وصولی میں 50 ارب روپے شارٹ فال ہوا، اگست میں 951 ارب ہدف کے مقابلے 901 ارب روپے ٹیکس جمع ہوا، جولائی تا اگست ٹیکس ریونیو میں قریبا 40 ارب روپے کمی آئی۔رواں سال ٹیکس وصولی کا مجموعی ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے مقرر ہے تاہم سیلاب، بجلی و گیس کا کم استعمال اور کاروباری سرگرمیوں میں سستی کی وجہ سے ایف بی آر کو ٹیکس شارٹ فال کا سامنا ہے۔