Express News:
2025-09-17@23:40:18 GMT

بھارت میں ناپید ہونے والے ایشیائی شیر خونخوار بن گئے

اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT

لاہور:

جنگل کے بادشاہ، افریقی شیر سے کچھ چھوٹے ایشیائی شیر دنیا میں صرف بھارتی ریاست گجرات کے گیر نیشنل پارک میں پائے جاتے ہیں، اس پناہ گاہ میں ان کی آبادی 9 سو کے قریب پہنچ چکی جو ناپید ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔ 

اس شاندار حیوان کے معاملے میں بظاہر اچھّی خبر ہے مگر مسئلہ یہ ہے شیر اور شیرنیاں اب قریبی دیہات میں بستے انسانوں اور مویشیوں پر حملے کر رہے ہیں۔ 

اس سال شیر7 انسان کھا چکے ہیں اور بیسیوں مویشی چٹ کر چکے ہیں، یہ حملے ہزارہا دیہاتیوں میں خوف کی لہر دوڑا رہے ہیں، اب وہ ایک زمانے میں پْرامن رہتے شیروں کو اپنی جان ومال کا دشمن سمجھتے ہیں۔ 

گجرات میں عوامی مطالبہ زور پکڑ چکا کہ حکومت شیروں کی آدھی آبادی کسی اور ریاست کے پارک میں منتقل کرے کہ تعداد کم ہونے پروہ دوبارہ خطرناک نہ رہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ڈہرکی،سیلابی صورتحال خطرناک صورت اختیار کرگیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ڈہرکی(نمائندہ جسارت)سیلابی شدت خطرناک صورتحال اختیار کر گئی،قادر پور کچے کے علاقے میں موجود گیس کے کنوؤں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔ اور کنوؤں کی حفاظتی پلیٹس بھی بہہ کر سیلابی پانی کی نظر ہو گئیں ہیں۔ گیس کی پیداوار دینے والے 10 کنویں شدید متاثر ہوئے ہیں۔ سید قمر علی شاہ ریجنل کو آرڈینیٹر او جی ڈی سی ایل سکھر۔تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ میں گھوٹکی کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب ریلے کا شدت بھرا دباؤ برقرار۔ضلع گھوٹکی سے گزرنے والے دریائے سندھ کو ٹچ کرنے والے کچے کے بیشتر دیہاتوں کے زیر آب آنے کے ساتھ ساتھ سیلابی پانی آس پاس موجود او،جی،ڈی،سی،ایل کمپنی کے کچے کے علاقے بلاک 6 میں واقع گیس کے کنوؤں کے ای آر ڈبلیو سسٹم کے پلیٹ فارم میں بھی داخل ہو گیا ہے۔سیلابی کی شدت بھرے کٹائو کی وجہ سے کنوؤں کے باہر لگائی گئیں حفاظتی پلیٹس بھی بہہ کر سیلابی پانی کی نظر ہو گئیں ہیں۔جس کی وجہ سے سیلابی پانی کا ان کنوؤں میں داخل ہونے سے گیس کی پیداوار دینے والے 10 کنویں شدید متاثر ہوئے ہیں۔ اور سیلابی پانی متاثر ہونے والے ان کنوؤں سے گیس کی پیدوار دو دنوں سے بند کر دی گئی ہے جس کی وجہ سے گیس کی یومیہ پیداوار میں نمایاں کمی بھی واقع ہو گئی ہے۔ اور سیلابی پانی کے جاری خطرناک کٹاؤ اور پانی کی شدت کی وجہ سے متاثرہ کنوؤں پر مرمتی کام فی الحال شروع نہیں کیا جا سکا ہے۔اور یہ کہ جب تک سیلابی صورتحال ختم اور پانی اتر نہی جاتا تب تک ان متاثرہ کنوؤں کی بحالی نہیں ہو سکتی ہے۔سید قمر علی شاہ ریجنل کو آرڈینیٹر او جی ڈی سی ایل سکھر۔ انہوں نے مذید کہا کہ اس بار دریائے سندھ میں آنے والے سیلاب کے رخ بدلنے سے او،جی،ڈی،سی،ایل قادرپور کے کنویں متاثر ہوئے ہیں۔ادھر معلوم ہوا ہے کہ سیلابی پانی کے داخل ہونے کی وجہ سے متاثر ہونے والے گیس کے کنوؤں سے پیدوار کے بند ہونے کے ساتھ ساتھ وہاں موجود میٹریل کا بھی کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ذرائع واضح رہے کہ قادر پور گھوٹکی کے کچے کے علاقے میں قادرپور گیس فیلڈ کے گیس کے متعدد گیس کی پیداوار دینے والے کنویں موجود ہیں۔تاہم گیس کمپنی کے نمائندے نے مزید کہا ہے کہ اب کی بار دریائے سندھ میں آنے والے خطرناک سیلابی ریلے کے معمول سے ہٹ کر اپنے رخ تبدیل کرنے سے ہمیں بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیمیں کام کررہی ہیں، تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔ اور اب ان متاثرہ گیس کے کنوؤں پرسیلابی پانی اترنے کے بعد ان کنوؤں کے پلیٹ فارم کا مرمتی کام شروع ہو سکے گا۔

متعلقہ مضامین

  • یورپی کمیشن کے آج ہونے والے اجلاس میں اسرائیل پر پابندیاں متوقع
  • پارک ویو سٹی کے حفاظتی بند کی تعمیر کا افتتاح کر دیا
  • بھارت: کیرالا میں دماغ کھانے والے امیبا سے عوام میں دہشت
  • بنگلہ دیش: یونس انتظامیہ کے تحت ہونے والے انتخابات سے قبل درپیش چیلنجز
  • یوسف پٹھان سرکاری زمین پر قابض قرار، مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں، گجرات ہائیکورٹ
  • ڈہرکی،سیلابی صورتحال خطرناک صورت اختیار کرگیا
  • ایبٹ آباد، محکمہ وائلڈ لائف نے آبادی میں گھومنے والے تیندوے کو پکڑ لیا
  • ایشیا کپ: پاک بھارت میچ میں تنازعہ کا شکار ہونے والے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کون ہیں؟
  • ایشیا کپ، پاک-بھارت میچ میں تنازعہ کا شکار ہونے والے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کون ہیں؟
  • گجرات: چودھری پرویزالٰہی کا سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ، متاثرین میں راشن تقسیم