کراچی میں چُپ تعزیہ کا مرکزی جلوس آج برآمد ہوگا، سیکیورٹی اور ٹریفک کے فول پروف انتظامات
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
کراچی:
کراچی میں آج چُپ تعزیہ کا مرکزی جلوس کچھ دیر میں نشتر پارک سے برآمد ہوگا۔ جلوس کے سلسلے میں سیکیورٹی اور ٹریفک کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
جبکہ جلوس کی ابتدائی مجلس نشتر پارک میں جاری ہے، جس سے معروف عالم دین علامہ باقر زیدی خطاب کر رہے ہیں۔
جلوس کی قیادت بوطراب اسکاوٹس کر رہے ہیں، جو جلوس کے آغاز سے اختتام تک شرکاء کی منظم رہنمائی کریں گے۔
مرکزی جلوس نشتر پارک سے شروع ہو کر اپنے روایتی راستوں سے گزرتے ہوئے حسینیہ ایرانیان امام بارگاہ کھارادر پر اختتام پذیر ہوگا۔
کراچی پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ہزاروں اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں، مرکزی جلوس (نشتر پارک تا کھارادر) کے لیے 3,432 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ ضلع وسطی تا شاہ نجف امام بارگاہ کے جلوس کے لیے 2,366 پولیس افسران و اہلکار سیکیورٹی کی خدمات انجام دیں گے۔
مزید براں جلوس کے راستوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں تاکہ تمام نقل و حرکت پر کڑی نگرانی کی جا سکے۔
ٹریفک پولیس کے مطابق جلوس کے اختتام تک ایم اے جناح روڈ پر عام ٹریفک کا داخلہ بند رہے گا، صرف اسٹیکر لگی گاڑیوں کو جلوس میں داخلے کی اجازت ہوگی۔
ہیوی ٹریفک کو لیاقت آباد، ناظم آباد، شیرشاہ سے براستہ ماڑی پور موڑ دیا جائے گا، جلوس کے روٹس پر کسی بھی گاڑی کو پارک کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مرکزی جلوس نشتر پارک جلوس کے گئے ہیں
پڑھیں:
کراچی: گلشنِ معمار میں فائرنگ، پنکچر لگوانے والا پولیس اہلکار جاں بحق
—فائل فوٹوکراچی کے علاقے گلشنِ معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا۔
ایس ایس پی ویسٹ طارق مستوئی نے نجی اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ واقعے میں 2 ہتھیار استعمال ہوئے، نائن ایم ایم اور 30 بور کا خول ملا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کار سواروں نے فائرنگ کی، جس سے اہلکار صدام کو 3 گولیاں لگیں۔ اہلکاروں کو بلٹ پروف جیکٹ دی جاتی ہے۔
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں خیابانِ بخاری پر پولیس موبائل پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، واقعے کی جگہ سے گولیوں کے 11خول برآمد ہوئے ہیں۔
ایس ایس پی ویسٹ طارق مستوئی نے بتایا کہ شہید اہلکار صدام کا آبائی تعلق جیکب آباد سے تھا۔
پولیس کے مطابق شہید کانسٹیبل صدام حسین تھانہ گلشنِ معمار میں تعینات تھا، جو پنکچر کی دکان پر موٹر سائیکل کا پنکچر لگوا رہا تھا کہ کار میں سوار 4 نامعلوم افراد نے اس پر فائرنگ کر دی۔
پولیس نے بتایا ہے کہ شہید پولیس اہلکار کی لاش اسٹیڈیم روڈ پر نجی اسپتال منتقل کی گئی ہے۔
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذکورہ اہلکار صدام کے قتل کے بعد رواں سال شہید پولیس اہلکاروں کی تعداد 14 ہو گئی۔