حکومتی بینچوں پر بیٹھ کر اپوزیشن جیسی باتیں زیب نہیں دیتیں، حنیف عباسی کی خواجہ آصف پر تنقید WhatsAppFacebookTwitter 0 2 September, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف پر کڑی تنقید کی ہے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا، جہاں حنیف عباسی نے خواجہ آصف کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ بیوروکریسی کو نشانہ بنانے کا ایک شوق سا بن گیا ہے، اپنی شہرت کے لیے اپنے ہی ایوان پر الزام تراشی کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایک طرف نظام کو ہائبرڈ کہا جاتا ہے اور دوسری طرف اسی نظام کا حصہ بن کر اس پر تنقید کی جاتی ہے۔ اگر یہی طرزِ عمل اپنانا ہے تو حکومت میں بیٹھنے کے بجائے بہتر ہے کہ اپوزیشن میں چلے جائیں کیونکہ حکومتی بینچوں پر بیٹھ کر اپوزیشن جیسی باتیں زیب نہیں دیتیں۔ وزیر حکومت نے کہا کہ کس کنٹریکٹر کی جرات ہے کہ راولپنڈی میں ناقص کام کرکے ادائیگی وصول کر لے؟ اگر میرے ضلع میں کوئی غلط کام ہوتا ہے تو میں اس کا ذمہ دار ہوں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے بڑے بڑے پل اور اسپتال تعمیر کیے لیکن کبھی کسی کنٹریکٹر پر الزام نہیں لگایا۔ اگر مقصد صرف بیانات دینا ہے تو حکومت چھوڑ دینا ہی بہتر ہے، کیونکہ یہ طرزِ گفتگو حکومتی بینچوں پر مناسب نہیں۔
حنیف عباسی نے کہاکہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہر کوئی وائرل ہونے کی خواہش رکھتا ہے، لیکن یاد رکھنا چاہیے کہ بہت سی چیزیں ایسی بھی ہیں جو وائرل ہو جائیں تو نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ اللہ کا خوف کرنا چاہیے اور معمولی مفاد کے لیے بڑے نقصان کی راہ اختیار نہیں کرنی چاہیے۔ ان کے بقول صرف آدھا کلو گوشت حاصل کرنے کے لیے پوری بھینس ذبح کرنے کی کوشش دانشمندی نہیں۔
واضح رہے کہ وزیر دفاع خواجہ آصف نے حالیہ دنوں میں بیوروکریسی پر کھل کر تنقید کی ہے۔ حالیہ سیلاب میں ہونے والی تباہی کے بعد ان کا کہنا تھا کہ سڑکوں کا میک اپ کرکے افتتاح کا فوٹو سیشن کر لیا جاتا ہے۔ انہوں نے تمام مسائل کا ذمہ دار بیوروکریسی کو قرار دیا تھا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹیلی کام سیکٹر میں کارٹیلائزیشن، پی ٹی سی ایل نے 46کروڑ روپے جرمانہ ادا کردیا ٹیلی کام سیکٹر میں کارٹیلائزیشن، پی ٹی سی ایل نے 46کروڑ روپے جرمانہ ادا کردیا علیمہ خان سے صحافی کے چبھتے سوالات، بانی پی ٹی آئی کی بہن کا جواب دینے سے گریز راولپنڈی،شادی کاجھانسہ دے کر پرنسپل کی متعدد بار جنسی زیادتی، میٹرک کی طالبہ 2بار حاملہ ہوگئی علی امین گنڈاپور کی سات پشتیں بھی کالاباغ ڈیم کو زندہ نہیں کرسکتیں، ایمل ولی خان صدر پاکستان کا سابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے والد کی وفات پر اظہارِ افسوس پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ، پارلیمنٹ کے باہر اپنی اسمبلی لگا لی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: حکومتی بینچوں پر حنیف عباسی خواجہ آصف

پڑھیں:

اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27 ویں ترمیم کی حمایت کردی

اسپیکرپنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا اور کہتے ہیں اگر اس سلسلہ میں 27 ویں آئینی ترمیم بھی منظور کی جاتی ہے تو اس کی حمایت کریں گے۔

پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہاکہ پنجاب سے ضلعی حکومت کی مدت کے تحفظ کےلیے منظورکی جانے والی قرارداد نئی آئینی ترمیم کی سفارش کرتی ہے جس کے لیے قومی اسمبلی و سینیٹ کواپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ آئینی تحفظ کے لیے اگر 27 ویں آئینی ترمیم بھی کرنا پڑی تو اس کی حمایت کریں گے، اسپیکر ملک محمد احمد خان نے کہاکہ ملک میں گزشتہ 50 سال کے دوران مقامی حکومتوں کا وجود نہیں رہا، توقع کرتے ہیں کہ مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتیں اس ترمیم کی حمایت کریں گی۔

ان کاکہنا تھاکہ ضلعی حکومتوں کی عدم موجودگی میں ریاست کا عمرانی معاہدہ کمزور ہوا ہے، ضلعی حکومت کےحوالے سے موثر قانون کی عدم موجودگی کے باعث ماضی میں صوبائی حکومتیں لوکل گورنمنٹس کو توڑتی رہی ہیں۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے مدارس اور علمائے کرام کے حوالے سے حکومت کے کئے جانے والے اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں اپنے اقدامات کے ساتھ ساتھ سعودی عرب ایران سمیت دیگراسلامی ممالک میں علمائے کرام کےلیے بنائے جانے والے ماڈل کو ضرور دیکھنا چاہیے۔ مذہبی جماعت کے خلاف ہونے والے آپریشن کے بارے میں اسپیکر کاکہنا تھاکہ امن و امان بحال رکھنا ریاست کی ذمہ داری ہے جسے ریاست نے ہر صورت پورا کرنا ہے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے منگل 21 اکتوبر کو پنجاب میں طویل عرصے سے التوا کا شکار بلدیاتی انتخابات کے لیے جاری کردہ حلقہ بندی کے شیڈول کو واپس لے لیا تھا، جو 2022 کے مقامی حکومت کے قانون کے تحت جاری کیا گیا تھا۔

نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کو 4 ہفتوں کی مہلت دی ہے تاکہ وہ رواں ماہ کے آغاز میں نافذ ہونے والے نئے قانون کی روشنی میں حلقہ بندی اور حد بندی کے قواعد کو حتمی شکل دے۔

8 اکتوبر کو ای سی پی نے دسمبر میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا اور پنجاب حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وہ فوراً حلقہ بندی کا عمل شروع کرے اور دو ماہ کے اندر اسے مکمل کرے۔

یاد رہے کہ 2019 میں اُس وقت کی پی ٹی آئی حکومت نے پنجاب میں بلدیاتی ادارے تحلیل کر دیے تھے، جنہیں بعد میں سپریم کورٹ نے بحال کیا، اور ان کی مدت 31 دسمبر 2021 کو مکمل ہوئی تھی۔

اس کے مطابق انتخابات اپریل 2022 کے اختتام تک کرائے جانے تھے، آئین کے آرٹیکل 140-اے اور الیکشن ایکٹ کی دفعہ 219(4) کے تحت، الیکشن کمیشن پر لازم ہے کہ وہ بلدیاتی اداروں کی مدت ختم ہونے کے 120 دن کے اندر انتخابات کرائے۔

متعلقہ مضامین

  • سیاسی درجہ کم کرنے کے لیے مذاکرات ہونے چاہییں: عطااللہ تارڑ نے پی ٹی آئی سے بات چیت کا عندیہ دے دیا
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
  • پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
  • افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • ای چالان ظلم، تھپٹر مارنے کی سزا موت نہیں ہوسکتی، اپوزیشن لیڈر بلدیہ کراچی
  • نئے گیس کنکشنز کی درخواستوں کی بھرمار، سسٹم بیٹھ گیا
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27 ویں ترمیم کی حمایت کردی
  • ملازمین کا تحفظ اور وقار بہر صورت یقینی بنائیں گے ، حنیف عباسی