چین کے دارالحکومت بیجنگ میں صدر شی جن پنگ کی قیادت میں دوسری جنگِ عظیم کے خاتمے کی 80ویں سالگرہ پر دنیا کی سب سے بڑی فوجی پریڈ منعقد ہوئی۔ تاہم اس تقریب میں ایک نمایاں غیر موجودگی نظر آئی، یہ تھے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی۔

چند روز قبل ہی مودی اور شی جن پنگ نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس کے موقع پر ایک دوسرے سے ملاقات میں تعلقات بہتر بنانے پر بات کی تھی، لیکن مودی کا پریڈ میں شریک نہ ہونا ایک سوچا سمجھا سفارتی فیصلہ سمجھا جا رہا ہے۔

اس فیصلے کی بڑی وجوہات

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی ایک رپورٹ میں ان وجوہات کا ذکر کیا گیا ہے جن کی بنا پر بھارتی وزیراعظم چین کی پریڈ میں شریک نہیں ہوئے۔

سرحدی کشیدگی: پریڈ میں شرکت کو چین کی پیپلز لبریشن آرمی کی بالواسطہ حمایت کے طور پر دیکھا جاتا، وہی فوج جو 2020 میں لداخ میں بھارت کے ساتھ خونریز جھڑپ میں ملوث رہی اور اب تک ہمالیہ میں تعطل جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیے جنوبی ایشیا میں بھارت کے اثرورسوخ میں کمی، چین نے بازی پلٹ دی، امریکی تھنک ٹینک کی رپورٹ

پاکستان کا کردار: چین گزشتہ پانچ برسوں میں پاکستان کی دفاعی ضروریات کا 81 فیصد اسلحہ فراہم کرنے والا ملک رہا ہے۔ انہی ہتھیاروں کا استعمال پاکستان نے رواں برس بھارت کے ساتھ 4 روزہ جھڑپ میں بھی کیا۔ اگر نریندر مودی چینی فوج کی پریڈ میں شریک ہوتے تو یہ تاثر ملتا کہ بھارت اپنی سلامتی کے تحفظات کو نظرانداز کر رہا ہے۔

جاپان کا معاملہ: یہ پریڈ دوسری جنگِ عظیم میں جاپان کی ہتھیار ڈالنے کی یادگار تھی۔ ایسے موقع پر مودی کی موجودگی جاپان، جو بھارت کا ایک اہم معاشی و تزویراتی اتحادی ہے، کے لیے منفی اشارہ ہوتی۔

یہ بھی پڑھیے دنیا میں نئی صف بندی کی ضرورت، چینی قوم کی نشاۃ ثانیہ کو روکا نہیں جاسکتا، چینی صدر شی جن پنگ

مودی کی غیر حاضری ایک واضح اشارہ ہے کہ بھارت چین کے ساتھ کثیرالجہتی فورمز میں رابطہ رکھنے کے باوجود، علامتی سفارت کاری کو اپنی قومی سلامتی کے خدشات سے الگ نہیں رکھے گا۔

یہ فیصلہ یہ پیغام دیتا ہے کہ بھارت اور چین کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کی راہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک بیجنگ سرحدی جارحیت جاری رکھتا ہے اور پاکستان کو بھارت کے خلاف تزویراتی سہارا فراہم کرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جنگ عظیم دوم کے خاتمہ کی 80 وی سالگرہ چین کی بڑی فوجی پریڈ نریندر مودی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جنگ عظیم دوم کے خاتمہ کی 80 وی سالگرہ بھارت کے پریڈ میں

پڑھیں:

مشاہد حسین سید کا پاکستان کو بھارت کے ساتھ نہ کھیلنے کا مشورہ

ویب ڈیسک: پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین مشاہد حسین سید  نے پاکستان کو بھارت کے ساتھ کرکٹ نہ کھیلنے  کا مشورہ دیدیا۔

  ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بھارت کے ساتھ کرکٹ نہیں کھیلنی چاہیے، بھارت  پاکستان  کے وجود سے خوش نہیں ، وہ  پاکستان سے نفرت کرتا ہے اور  بھارت ہمارے ساتھ کرکٹ  کھیل کر ہماری  ہی بے عزتی کرتا ہے، اس سے بہتر ہے کہ ہم بھارت کیساتھ کرکٹ نہ کھیلیں۔

رکن پنجاب اسمبلی علی امتیاز کا نام پی این آئی لسٹ سے نکالنے کی درخواست، جواب طلب

  مشاہد حسین نے کہا کہ بھارتی ہم سے ہاتھ ملانے کو تیار نہیں، وہ پاکستان آنے سے انکار کردیتے ہیں، بھارت پاکستان کی نفرت میں اس حد تک گرچکا ہے  کہ 2 سال قبل ٹی ٹوئنٹی  ورلڈ کپ میں بھارت نے پاکستان کو آگے نہ آنے دینے کیلئے شکست کھائی لہٰذا ہمیں  بھی ایسی ٹیم کے ساتھ  کرکٹ نہیں کھیلنی چاہیے ۔

 چیئرمین پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ نے مزید کہا کہ   بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو نے جیت کو  بھارتی فوج اور پہلگام واقعے کے متاثرین کے نام کیا،  بھارت خود دہشتگرد ہے جس نے جارحیت کی اور جواب میں پاکستان نے اس کی پھینٹی لگائی  اب بھارت اسی شکست کو پروپیگنڈا کیلئے استعمال کررہا ہے۔
 
 

ٹریفک قوانین سخت، گاڑیاں وموٹرسائیکلیں نیلام ہوں گی

متعلقہ مضامین

  • پروفیسر عبدالغنی بٹ کے نماز جنازہ میں شرکت سے محروم رکھنا ناقابل برداشت اقدام ہے، مولوی محمد عمر فاروق
  • بھارت کا ڈرون ڈراما
  • ’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
  • مشاہد حسین سید کا پاکستان کو بھارت کے ساتھ نہ کھیلنے کا مشورہ
  • بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
  • جون کے بعد ٹرمپ کا مودی کو پہلا فون، سالگرہ پر مبارکباد دی
  • نریندر مودی کی 75ویں سالگرہ پر ٹرمپ کی مبارکباد، مودی کا اظہار تشکر
  • پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
  • بھارت میں کرکٹ کو مودی سرکار کا سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں
  • ٹرمپ مودی بھائی بھائی