دنیا میں نئی صف بندی کی ضرورت، چینی قوم کی نشاۃ ثانیہ کو روکا نہیں جاسکتا، چینی صدر شی جن پنگ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ چینی قوم کی نشاۃ ثانیہ کو روکا نہیں جاسکتا۔ دنیا میں نئی صف بندی کی ضرورت ہے جو طاقت کے زور پر نہیں بلکہ برابری کی بنیاد پر قائم ہو۔
بیجنگ میں دوسری جنگِ عظیم کے خاتمے کے 80 سال مکمل ہونے پر چین کی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی پریڈ کا انعقاد کیا گیا جس کی قیادت صدر شی جن پنگ نے کی۔ اس موقع پر شی جن پنگ نے کہا کہ چینی قوم کی نشاۃِ ثانیہ کو روکا نہیں جاسکتا اور دنیا میں امن اور ترقی کا عمل بالآخر غالب آئے گا۔
تقریب میں پاکستان کے وزیرِاعظم شہباز شریف سمیت 26 ممالک کے سربراہان شریک ہوئے۔ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن شی کے ہمراہ اس تقریب میں موجود تھے۔ کم جونگ اُن اپنی بیٹی جو اے کے ساتھ پہلی مرتبہ کسی بین الاقوامی تقریب میں شریک ہوئے، جو ان کی ممکنہ جانشین سمجھی جاتی ہیں۔ انڈونیشیا کے صدر پرابوو سبیانتو نے بھی غیر متوقع طور پر شرکت کی، حالانکہ وہ اپنے ملک میں شدید احتجاجات کا سامنا کر رہے ہیں۔
صدر شی جن پنگ نے اپنی تقریر میں کہا کہ انسانیت ایک بار پھر امن یا جنگ، مکالمہ یا محاذ آرائی، باہمی کامیابی یا صفر جمع کھیل کے دوراہے پر کھڑی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ دنیا میں امن اسی وقت قائم ہو سکتا ہے جب ممالک ایک دوسرے کو برابر سمجھیں اور باہمی تعاون کے ساتھ آگے بڑھیں۔
انہوں نے دنیا بھر کے ممالک پر زور دیا کہ وہ ان اسباب کو ختم کریں جو جنگوں کی بنیاد بنتے ہیں اور تاریخی سانحات کے اعادے کو روکیں۔
پریڈ کی نمایاں جھلکیاں:تقریباً 50,000 سے زائد افراد تیانانمین اسکوائر میں موجود تھے۔
فوجی طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا گیا، جس میں ہائیپر سونک میزائل، ڈرونز، جدید ٹینک اور فضائی شو شامل تھے۔
اس پریڈ کے موقع پر چینی دارالحکومت بیجنگ کی تمام بڑی سڑکیں اور سارے اسکول بند کر دیے گئے، جبکہ سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے۔
سابق چینی رہنما ماؤ زے تنگ کے طرز کے سوٹ میں ملبوس، شی جن پنگ نے تقریب کے آغاز میں تقریباً 2 درجن غیر مغربی ممالک کے رہنماؤں کو خوش آمدید کہا۔ انہیں انگریزی میں یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا: ‘Nice to meet you’ اور ‘Welcome to China’۔
چین نے خود کو عالمی نظام کے نئے معمار کے طور پر پیش کردیاچینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ جنگِ عظیم دوم چین کی عظیم نشاۃِ ثانیہ میں سنگِ میل ثابت ہوئی، جہاں چین نے جاپانی جارحیت پر قابو پا کر عالمی قوت کے طور پر ابھرنے کا سفر شروع کیا۔
انہوں نے امریکا کی ’بالادستی کی سیاست‘ اور ’ٹرمپ کی تجارتی جنگوں‘ پر بالواسطہ تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو نئی عالمی صف بندی کی ضرورت ہے جو طاقت کے زور پر نہیں بلکہ برابری کی بنیاد پر قائم ہو۔
ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس پریڈ کو امریکا کے لیے چیلنج ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے چین کے ساتھ ’بہت اچھے تعلقات‘ ہیں، تاہم انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’چین کو ہماری ہم سے زیادہ ضرورت ہے۔‘
ماہرین کے مطابق یہ پریڈ اس بات کا اظہار تھی کہ چینی فوج مکمل طور پر شی جن پنگ کے پیچھے کھڑی ہے اور بیجنگ اب خود کو عالمی نظام کے نئے معمار کے طور پر پیش کر رہا ہے۔
چین میں منعقد ہونے والی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی پریڈ کا انعقاد، اس کی بڑھتی ہوئی عسکری قوت اور جغرافیائی سیاسی اثر و رسوخ کا اظہار تھا۔ صدر شی جن پنگ بیجنگ کو امریکا کے بعد کے عالمی نظام کا نگہبان بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چینی صدر شی جن پنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چینی صدر شی جن پنگ چینی صدر شی جن پنگ دنیا میں انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
اب چشمہ لگانے کی ضرورت نہیں! سائنسدانوں نے نظر کی کمزوری کا نیا علاج دریافت کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سائنسدانوں نے ایسے آئی ڈراپس تیار کیے ہیں جو دور کی نظر کی کمزوری یا پریسبیوپیا — وہ مرض جس میں کروڑوں افراد قریب کی چیزیں دیکھنے میں مشکل محسوس کرتے ہیں — کے لیے ایک آسان اور غیر جراحی (بغیر آپریشن) علاج فراہم کرسکتے ہیں۔
اب تک اس بیماری کا علاج صرف عینک یا سرجری کے ذریعے ہی ممکن تھا، مگر نئی تحقیق کے مطابق روزانہ دو بار یہ ڈراپس استعمال کرنے سے مریضوں کی بینائی بہتر بنائی جاسکتی ہے۔
کوپن ہیگن میں منعقدہ یورپین سوسائٹی آف کیٹریکٹ اینڈ ریفریکٹیو سرجنز (ESCRS) کی کانفرنس میں پیش کی گئی تحقیق میں بتایا گیا کہ ان ڈراپس کے استعمال سے مریضوں کی قریب کی نظر میں نمایاں بہتری دیکھی گئی اور یہ اثر دو سال تک برقرار رہا۔
یہ ڈراپس پائلَکارپین (pilocarpine) اور ڈائکلوفینَک (diclofenac) پر مشتمل ہیں۔ پائلَکارپین آنکھ کی پتلی کو سکیڑ کر فوکس کو بہتر کرتا ہے، جبکہ ڈائکلوفینَک آنکھ میں سوزش کم کرتا ہے۔
ارجنٹینا میں 766 مریضوں پر کی گئی تحقیق میں پائلَکارپین کی تین مختلف مقداریں (1٪، 2٪، 3٪) استعمال کی گئیں۔ نتائج سے ظاہر ہوا کہ 1٪ ڈراپس استعمال کرنے والے تقریباً تمام مریض آئی چارٹ پر دو یا زیادہ لائنیں پڑھنے لگے، جبکہ 3٪ ڈراپس استعمال کرنے والے 84٪ مریض تین یا زیادہ لائنیں پڑھنے کے قابل ہوگئے۔
تحقیق کی نگران ڈاکٹر جیوانا بینوزی کے مطابق ایک گھنٹے کے اندر مریضوں کی نظر میں بہتری آنا شروع ہوگئی۔ ان کے بقول: “یہ علاج ہر فاصلے پر فوکس کو بہتر کرتا ہے۔”
البتہ ماہرین نے خبردار کیا کہ ڈراپس کے کچھ سائیڈ افیکٹس بھی سامنے آئے ہیں جن میں وقتی طور پر دھندلا پن، ہلکی جلن اور سر درد شامل ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ بڑے پیمانے پر استعمال سے قبل طویل المدتی نتائج کا مزید جائزہ لینا ضروری ہے۔