پنجاب کے ہیڈ ورکس پر پانی کے بہاؤ کی کیا صورتحال ہے؟ پی ڈی ایم اے نے تفصیلات جاری کردیں
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب نے خبردار کیا ہے کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں 5 ستمبر تک بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا جس کے باعث سیلابی صورتحال میں مزید شدت کا خدشہ ہے۔
پی ڈی ایم اے نے تینوں دریاؤں اور ہیڈورکس پر سیلابی صورتحال اور پانی کے دباؤ کا ڈیٹا بھی پیش کردیا ہے جس کے مطابق پانی کا سب سے زیادہ بہاؤ دریائے چناب میں مرالہ ہیڈ ورکس ہے جہاں پانی کی سطح 4 لاکھ 68 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پنجاب میں سیلاب کا خطرہ مکمل طور پر ٹل نہیں سکا، پی ڈی ایم اے نے خبردار کردیا
اس کے علاوہ خانکی ہیڈ ورکس پر 3 لاکھ 39 ہزار 470 کیوسک اور تریموں ہیڈ ورکس پر 3 لاکھ 55 ہزار 744 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔ قادر آباد ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 32 ہزار 450 کیوسک جبکہ چنیوٹ پل پر 1 لاکھ 8 ہزار 343 کیوسک رہا۔
دریائے ستلج میں بھی پانی کی سطح بلند ہے، جی ایس والا پر 2 لاکھ 69 ہزار 501 کیوسک، سلیمانکی ہیڈ ورکس پر 1 لاکھ 22 ہزار 736 کیوسک، اسلام ہیڈ ورکس پر 95 ہزار 727 کیوسک اور پنجند ہیڈ ورکس پر 1 لاکھ 82 ہزار 107 کیوسک پانی پہنچ چکا ہے۔
دریائے راوی کے مقام جسڑ پر پانی کی سطح 71 ہزار 010 کیوسک، سائفن پر 54 ہزار 190 کیوسک اور شاہدرہ کے مقام پر 53 ہزار 630 کیوسک پہنچ گئی ہے۔ اسی طرح بلوکی ہیڈ ورکس پر 1 لاکھ 17 ہزار 655 کیوسک اور سدھنائی ہیڈ ورکس پر 1 لاکھ 93 ہزار 470 کیوسک پانی ریکارڈ کیا گیا۔
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پانی کا بہاؤ پنجاب ہیڈورکس پی ڈی ایم اے سیلاب سیلابی صورتحال طغیانی ہیڈ ورکس پر 1 لاکھ پی ڈی ایم اے کیوسک اور
پڑھیں:
سیلاب سے متاثرہ 1 لاکھ 89 ہزار افراد کے بینک اکاؤنٹس کھل چکے ہیں: عرفان علی کاٹھیا
---فوٹو بشکریہ بین الاقوامی میڈیاصوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ ایک لاکھ 86 ہزار 73 گھر سیلاب سے متاثر ہوئے، 1 لاکھ 89 ہزار افراد کے بینک اکاؤنٹس کھل چکے ہیں۔
عرفان علی کاٹھیا نے اپنے بیان میں کہا کہ 26 اگست کو سیلاب کی شروعات ہوئی تھی، 27 اضلاع کو مجموعی طور پر سیلاب سے نقصان پہنچا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ساڑھے 11 ہزار افراد کی مدد سے 27 ستمبر کو سروے شروع ہوا تھا، 14 لاکھ 41 ہزار سے زائد ایکڑ پر کاشت فصل خراب ہوئی۔
عرفان علی کاٹھیا کے مطابق 2 لاکھ 14 ہزار 493 افراد کا ڈیٹا اب تک مکمل ہو چکا، 953 شکایات اب تک موصول ہوئی ہیں جن کو حل کیا جا چکا ہے۔
ڈی جی عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ روجھان اور صادق آباد کی صرف دو تحصیلوں میں سروے نہیں کیا جا سکا، لاہور سروے سے متعلق کوئی شکایت ہے تو آن لائن رجوع کیا جا سکتا ہے۔