جامعہ کراچی کی زمین پر کسی کو قبضے کی اجازت نہیں دیں گے، امین الحق
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
کراچی:
ایم کیو ایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی امین الحق نے کہا ہے کہ جامعہ کراچی کی زمین پر کسی کو بھی غیر قانونی قبضے کی اجازت نہیں دیں گے۔
بہادر آباد میں اے پی ایم ایس او کے ذمہ داران سے ملاقات میں سابق وفاقی وزیر سید امین الحق نے کہا کہ کراچی میں آبادی کے اعتبار سے پہلے ہی سرکاری جامعات نہ ہونے کے برابر ہیں، مالی فائدے کیلئے مادر علمی پر غیر قانونی قبضہ کراچی کے ساتھ بدترین زیادتی ہے۔
امین الحق نے کہا کہ سندھ حکومت قبضہ مافیا کے خلاف مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے، سندھ حکومت یا تو نااہل ہے یا پھر قبضہ مافیا کے جرم میں شریک ہے۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی کو درپیش مسائل کا حل ایم کیو ایم کی اولین ترجیح ہے، ایم کیو ایم پاکستان جامعہ کراچی اور قبضہ مافیا کے درمیان سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جامعہ کراچی امین الحق نے کہا ایم کی
پڑھیں:
کسی ملزم کو عدالتی پراسیس کا غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، چیف جسٹس
اسلام آباد:چیف جسٹس پاکستان یحییٰ خان آفریدی نے کہا ہے کہ ہم کسی ملزم کو عدالتی پراسیس کاغلط استعمال کرتے ہوئے تحقیقات میں شامل نہ ہونے کی اجازت نہیں دینگے۔
بینچ نے فراڈ اور جعلی دستاویزات استعمال کرنے کے کیس میں ملزم کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری خارج کردی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے سوموار کے روز کیسز کی سماعت کی۔
قتل کیس میں ضمانت منسوخی کے لیے درخواست پر ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے بتایا کہ استغاثہ کے 7گواہوں پر جرح ہوچکی ہے، چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ ہم کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دیں گے جس سے ٹرائل میں کسی فریق کا کیس متاثر ہونے کاخدشہ ہو۔
فراڈ اور جعلی دستاویزات استعمال کرنے کے معاملہ پر چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزار کہاںہیں، یہ ایف آئی آر کب کی ہے۔
ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے بتایا کہ درخواست گزار نے تحقیقات میں شمولیت اختیار نہیں کی، ایف آئی آر میں درج ایک دفعہ ناقابل ضمانت ہے۔
چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ درخواست گزار کا کنڈکٹ ٹھیک نہیں ہم کیوں اپنا غیر معمولی اختیاراستعمال کرتے ہوئے درخواست گزار کوضمانت دیں، 14مارچ2023کی ایف آئی آرہے، درخواست گزار تحقیقات میں شامل نہیں ہوئے، ایسا کرنا عدالتی پراسیس کو غلط استعمال کرنا ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے قتل کے مجرم سجاد کی 15 سال قید کی سزا کے خلاف اپیل غیر مؤثر قرار دے کر خارج کر دی ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ 12سال کا بچہ 25 سال کے بندے کو کیوں مارے گا، دوسری جانب جسٹس عائشہ ملک کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے13 کلوگرام ہیروئن برآمدگی کیس میں گرفتار ملزم بابر جمال کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست خارج کردی۔