Express News:
2025-09-17@21:31:34 GMT

سپریم کورٹ کے رولز سے متعلق تجاویز ارسال کردی گئیں

اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT

صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں رؤف عطاء اورسینئر وکیل سپریم کورٹ حافظ احسان کھوکھر نے سپریم کورٹ رولز کیلئے تجویز بجھوا دیں، تحریر ی تجاویز میں عدالتی فیسوں میں اضافے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ کو بجھوائی گئیں 12صفحات پر مشتمل تجاویز بذریعہ رجسٹرار سپریم کورٹ کوبجھوائی گئی ہیں۔

تجاویز میں ترکیہ، چائنہ، فرانس، جرمنی اور ناروے کے نظام انصاف کے حوالہ جات شامل ہیں، تجاویز میں عدالتی فیسوں میں اضافے کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آمدنی پیدا کرنے والی اتھارٹی نہیں، عدالتی فیسوں میں اضافہ سستے اور فوری انصاف کی آئینی شق 37ڈی کے منافی ہے۔

ناروے اور جرمنی میں بہت معمولی عدالتی فیس لی جاتی ہے، انصاف کی رسائی مالی طور پر مضبوط افراد کے بجائے تمام شہریوں تک ہونی چاہیے۔

اس میں کہا گیا کہ برطانیہ، بھارت میں فوری شنوائی والے مقدمات کیلئے شام تک عدالتی لگتی ہیں، سپریم کورٹ میں دائر ہونے والی ہر اپیل پر ایک سال میں جب کہ سول اپیل کا فیصلہ چھ ماہ میں کیا جائے۔

سپریم کورٹ میں جب کیس فکس ہوجائے کاز لسٹ سے اُس وقت تک نہ ہٹایا جائے جب تک غیر معمولی صورتحال یا ایمرجنسی نہ ہو،جب ایک مقدمہ سپریم کورٹ کی کاز لسٹ سے ڈی لسٹ ہو تو لازماخودکار طور پر اگلے ورکنگ ڈے میں دوبارہ فکس کیا جائے۔

مقدمے کی عدالتی کارروائی کا شارٹ آرڈر اُسی دن جاری ہونا چاہیے جبکہ تفصیلی فصلہ ایک ماہ میں جاری ہوجانا چاہیے۔

سپریم کورٹ میں دائر کی گئی اپیلوں کو دو ماہ میں فکس کیا جائے، سپریم کورٹ میں دائر ہونے والے ہر مقدمے کا ایک سال میں فیصلہ کیا جائے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ججز کیخلاف احتساب کے ادارے سپریم جوڈیشل کونسل کی اوپن پروسیڈنگ کی تجویز دی گئی ہے۔

تجاویز میں کہا گیا سپریم جوڈیشل کونسل میں کسی جج کیخلاف بھیجی گئی شکایت پر چھ ماہ میں فیصلہ ہونا چاہیے، سپریم کورٹ میں مقدمات کی سماعت کیلئے شا م کو بھی عدالتی بنچز تشکیل دیئے جائیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ میں تجاویز میں کیا جائے ماہ میں

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روک دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک عدالتی کام سے روک دیا ہے۔

چیف جسٹس محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے درخواست گزار میاں داؤد کی جانب سے دائر پٹیشن پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران عدالت نے سینئر قانون دان ظفراللہ خان اور اشتر علی اوصاف کو عدالتی معاون مقرر کیا جبکہ اٹارنی جنرل سے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر معاونت طلب کی۔

اسلام آباد بار کونسل اور ڈسٹرکٹ بار کے نمائندے بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

اسلام آباد بار کے وکیل راجہ علیم عباسی نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ معاملہ جوڈیشل کمیشن کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، اگر اس نوعیت کے کیسز پر عدالتی نوٹس لیا جانے لگا تو یہ ایک خطرناک رجحان بن سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 2 فیصلے اس حوالے سے موجود ہیں اور درخواست پر اعتراضات برقرار رہنے چاہییں۔

چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیے کہ ہم نے اس پٹیشن کے اعتراضات کا جائزہ لینا ہے، اگر قابلِ سماعت ہونے پر سوالات فریم کریں گے تو آپ آ جائیں گے اور اگر نوٹس جاری کیا تو پھر دیکھا جائے گا۔

عدالت نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جسٹس طارق جہانگیری چیف جسٹس سرفراز ڈوگر سپریم جوڈیشل کونسل

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ نے عمر قید کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روک دیا
  • کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے: سپریم کورٹ
  • ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کا سیکورٹی دینے کا حکم واپس
  • سپریم کورٹ نے ساس سسر کے قتل کے ملزم اکرم کی سزا کیخلاف اپیل خارج کردی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روک دیا
  • سپریم کورٹ نے ساس سسر قتل کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
  • مدعی سچ بولے تو فوجداری مقدمات میں کوئی ملزم بھی بری نہ ہو؛سپریم کورٹ نے ساس سسر قتل کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
  • پی سی بی کا سخت مؤقف، اینڈی پائیکرافٹ کے معاملے پر پاکستان کے سامنے تجاویز رکھ دی گئیں
  • سپریم کورٹ نے قتل کے مجرم سجاد کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی