مون سون کا نواں اسپیل 48 گھنٹے مزید جاری، بالائی علاقوں میں بارش، جنوبی علاقوں میں سیلاب کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
ملک میں مون سون کا نواں اسپیل جاری ہے، اور محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران مزید بارشیں متوقع ہیں۔ بالخصوص بالائی علاقوں میں تیز بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ جنوبی پنجاب اور جنوبی سندھ کے لیے بھی بارشوں کا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
قومی آفات سے نمٹنے والے ادارے (این ڈی ایم اے) کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں میں نارووال، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، گجرات اور لاہور جیسے علاقوں میں شدید بارشیں ہو چکی ہیں۔ اب یہ اسپیل ملک کے جنوبی علاقوں کی طرف بڑھ رہا ہے، جہاں 6 ستمبر سے بارشوں کا آغاز متوقع ہے۔
بدین، سجاول اور تھرپارکر سمیت ساحلی علاقوں میں بھی شدید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے، جو پہلے سے موجود ندی نالوں اور دریاؤں میں پانی کی سطح مزید بڑھا سکتی ہے۔
این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ 4 اور 5 ستمبر کے دوران پنجند کے مقام پر تین بڑے دریا—راوی، چناب اور ستلج—کے سیلابی ریلے جمع ہو سکتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں پنجند پر شدید سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا امکان ہے، جس سے آس پاس کے علاقوں میں خطرہ بڑھ گیا ہے۔
ادارے نے متاثرہ علاقوں کی نشاندہی کر لی ہے اور متعلقہ صوبائی و ضلعی اداروں (PDMA) کو پہلے ہی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ مقامی آبادی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سرکاری ہدایات پر سختی سے عمل کریں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور خطرناک علاقوں سے بروقت محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔
این ڈی ایم اے کے مطابق اب تک سیلاب متاثرین کو تقریباً 5,700 ٹن امدادی سامان فراہم کیا جا چکا ہے، جس میں خیمے، راشن، پینے کا پانی اور طبی سہولیات شامل ہیں۔ اس مشکل وقت میں وفاقی و صوبائی ادارے، فلاحی تنظیمیں اور پاک فوج باہم مل کر امدادی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: علاقوں میں
پڑھیں:
سوڈان میں قتل عام جاری، مزید 1500 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سوڈان کے شہر الفاشر میں آر ایس ایف کےہاتھوں قتل عام جاری ہے جس میں 1500 سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتارا جاچکا ہے۔
عالمی خبررساں اداروں کے مطابق الفاشر میں محصور ہزاروں شہری آر ایس ایف کے ظلم سے بچنےکیلئے چھپنے پر مجبور ہیں۔ سوڈانی فوج کے سابق سپاہی ابوبکراحمد کا کہنا ہے کہ آرایس ایف نے بےگناہوں کو بےرحمی سے مارا ہے۔
الفاشر 2سال سے زیادہ جاری خانہ جنگی کے دوران سوڈانی فوج کا آخری مضبوط گڑھ تھا۔ 26اکتوبر کو آرایس ایف کے قبضے کے بعد شہر میں خوفناک قتل وغارت شروع ہوئی۔
سوڈانی فوج نے خونریزی روکنے کےلیے ہتھیار ڈالنے اور محفوظ انخلا پر رضامندی ظاہر کی۔ 2 لاکھ 50 شہری آر ایس ایف کے رحم وکرم پر چھوڑ دیئے گئے جب کہ خوراک و پانی کی شدید قلت ہے۔
سوڈان ڈاکٹرز نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ پہلے 3 دنوں میں آرایس ایف نے 1500 افراد قتل کیے جب کہ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ الفاشر کے سعودی اسپتال میں 460 مریضوں و تیمارداروں کو قتل کیا گیا۔
خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ نسلی بنیادوں پر تشدد میں شدت اور غیرعرب قبائل کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ الفاشر قتل گاہ بن چکا ہے روانڈا نسل کشی کی یادتازہ ہو گئی، امدادی کارکنوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے اور بہت سے رضاکار لاپتہ ہیں۔