پاکستانی کرکٹر حیدر علی کیخلاف ریپ کا الزام ثابت نہ ہوسکا، مانچسٹر پولیس نے کیس خارج کردیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
پاکستانی کرکٹر حیدر علی کیخلاف ریپ کا الزام ثابت نہ ہوسکا، مانچسٹر پولیس نے کیس خارج کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 3 September, 2025 سب نیوز
لندن (سب نیوز)مانچسٹر پولیس نے پاکستانی کرکٹر حیدر علی کے خلاف مبینہ ریپ کا کیس خارج کردیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق حیدر علی کے خلاف ریپ کیس ناکافی شواہد کی وجہ سے خارج کیا گیا۔ ریپ کے الزام سے بری ہونے والے حیدر علی کو آئندہ چند گھنٹوں میں پاسپورٹ بھی واپس مل جائیگا۔
حیدر علی کے خلاف کیس ختم ہونے کے بعد وہ آزادانہ طور پر برطانیہ آسکیں گے اور جا سکیں گے۔پولیس نے حیدر علی کے خلاف تحقیقات کے لیے اضافی وقت لیا لیکن کرکٹر کے خلاف کوئی الزام ثابت نہ ہوسکا۔حیدر علی کو پولیس نے ایک لڑکی کی طرف سے ریپ کے الزامات عائد کیے جانے کے دو ہفتوں کے بعدگرفتار کیا تھا۔
مانچسٹر پولیس کے مطابق 4 اگست کو جنسی زیادتی کی شکایت موصول ہوئی اور زیادتی کا واقعہ مبینہ طور پر 23 جولائی کو مانچسٹر کی حدود میں پیش آیا۔پولیس کا کہنا تھاکہ واقعے کے الزام میں 24 سال کے نوجوان کو گرفتار کیا گیا اور واقعے کی تحقیقات مکمل ہونے تک ملزم کو ضمانت پر رہا کیا گیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایف بی آر نے اسمگل شدہ گاڑیوں کی ریگولرائزیشن میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی شروع کر دی ایف بی آر نے اسمگل شدہ گاڑیوں کی ریگولرائزیشن میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی شروع کر دی کون کون سی سیاسی شخصیات کس شوگر مل میں حصے دار ہیں ، تفصیلات سب نیوز پر دریائے راوی کے کنارے غیرقانونی تعمیرات کرنے والوں کے گرد شکنجہ سخت ،نجی ہائوسنگ سوسائٹی کا مالک گرفتار فیلڈ مارشل عاصم منیر نومبر 2027تک آرمی چیف رہیں گے، رانا ثنا اللہ پاکستان نے افغانستان میں زلزلہ متاثرین کیلئے 105ٹن امدادی سامان روانہ کردیا راولپنڈی میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کا ملزم نجی اکیڈمی کا پرنسپل گرفتارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مانچسٹر پولیس حیدر علی پولیس نے
پڑھیں:
کالعدم علیحدگی پسند جماعت کیلیے کام کرنے کا الزام، اے ٹی سی نے ملزمان کومقدمے سے ڈسچارج کردیا
اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کی عدالت نے کالعدم علیحدگی پسند تنظیم کے 2 ملزمان سے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے سے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیدیا۔
اتوار کو اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کی عدالت کے روبرو سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں ملزمان غنی امان چانڈیو اور سرمد علی کو پیش کیا۔
سی ٹی ڈی کی جانب سے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر پیش کیا گیا۔
کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ سمیت دیگر وکلا رہنما بھی وکلا صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت تفتیشی افسر نے ملزمان کو ایک دن کے راہداری ریمانڈ پر دینے کی استدعا کی گئی۔ سی ٹی ڈی حکام نے کہا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا ہے۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے۔ ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کرکے دہشتگردی کی ترغیب دیتے تھے۔
وکلا صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی اور موقف اختیار کیا گیا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
عدالت نے وکلا صفائی کی درخواست منظور کی اور ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دیدیا۔