یمنی فوج کے میزائل حملے سے اسرائیل کا بن گوریون ایئرپورٹ بند
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
یمن کی مسلح افواج نے اسرائیل کے معروف بن گوریون ایئرپورٹ پر بیلسٹک میزائل حملے کا دعویٰ کیا ہے جسے غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت اور محاصرے کے خلاف براہِ راست ردِعمل قرار دیا گیا ہے۔
یمنی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سریع نے ایک بیان میں کہا کہ یہ کارروائی فلسطینی عوام اور مزاحمتی قوتوں سے اظہارِ یکجہتی کے طور پر کی گئی۔ ان کے مطابق حملے میں ذوالفقار بیلسٹک میزائل استعمال کیا گیا جس نے مقبوضہ لُد میں واقع بن گوریون ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: یمن نے اسرائیل کے بن گوریون ایئرپورٹ پر ہائپر سونک میزائل داغ دیا
یحییٰ سریع نے دعویٰ کیا کہ اسرائیلی فضائی دفاع، جسے امریکہ کی پشت پناہی حاصل ہے، میزائل کو روکنے میں ناکام رہا۔
انہوں نے کہا کہ خدا کے فضل سے میزائل نے اپنے ہدف کو نشانہ بنایا، جس کے بعد لاکھوں صہیونی باشندے خوف و ہراس کے عالم میں پناہ گاہوں کی طرف بھاگے اور ایئرپورٹ کو اپنی سرگرمیاں معطل کرنی پڑیں۔
ان کا کہنا ہے کہ غزہ کے مظلوم عوام جن حالات کا سامنا کررہے ہیں، وہ تمام اقوام پر فرض کرتے ہیں کہ وہ مذہبی، اخلاقی اور انسانی ذمہ داری کو نبھاتے ہوئے تمام پابندیوں کو توڑ دیں اور اسرائیل کے بے مثال جرائم کے خاتمے کے لیے عملی قدم اٹھائیں۔
یہ بھی پڑھیں: درجنوں اسرائیلی طیاروں کا یمن پر حملہ، کوئی بڑا ٹارگٹ حاصل نہیں ہوسکا
بیان کے اختتام پر انہوں نے واضح کیا کہ یمن غزہ کی حمایت اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک اسرائیلی حملے بند نہیں ہوتے اور محاصرہ مکمل طور پر ختم نہیں کر دیا جاتا۔
مزید برآں یمنی افواج نے گزشتہ رات مقبوضہ فلسطین میں مزید اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کا بھی دعویٰ کیا۔
یحییٰ سریع کے مطابق یمنی میزائل فورس نے ایک نیا ہائپرسانک بیلسٹک میزائل مقبوضہ القدس کے مغرب میں ایک حساس اسرائیلی فوجی مرکز پر داغا اور میزائل نے مکمل کامیابی سے ہدف کو نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: یمنی حملے کے بعد اسرائیل جانے والا بحری جہاز ڈوب گیا
ترجمان نے مزید بتایا کہ ایک یمنی ڈرون نے مقبوضہ حیفا کے علاقے میں اسرائیل کے ایک اہم مقام کو بھی نشانہ بنایا اور دعویٰ کیا کہ یہ حملہ بھی بالکل اپنے ہدف پر لگا۔
اسرائیل کی جانب سے ان دعووں پر تاحال کوئی تصدیق یا ردعمل سامنے نہیں آیا۔ تاہم اگر یہ حملے ثابت ہو جاتے ہیں تو مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی ایک نئے اور خطرناک مرحلے میں داخل ہوسکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل بن گوریون ایئرپورٹ بیلسٹک میزائل میزائل حملہ یمن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل بن گوریون ایئرپورٹ بیلسٹک میزائل میزائل حملہ بن گوریون ایئرپورٹ بیلسٹک میزائل نشانہ بنایا اسرائیل کے
پڑھیں:
اسرائیلی فضائیہ کا یمن کی بندرگاہ حدیدہ پر حملہ، بارہ بمباریوں کی تصدیق
اسرائیلی فضائیہ نے یمن کی اہم بندرگاہ حدیدہ پر شدید بمباری کی ہے، جس کے نتیجے میں علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ حوثی تحریک کے زیر انتظام ٹی وی چینل ”المسیرہ“ کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے 12 فضائی حملے حدیدہ کی بندرگاہ اور اس کے اطراف کیے گئے۔
عرب خبررساں ادارے خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب اسرائیلی فورسز نے مقامی رہائشیوں کو علاقے سے انخلا کی وارننگ جاری کی تھی۔
پہلے صنعا، پھر الجوف، اب حدیدہ
یہ حملے صنعا اور الجوف پر اسرائیلی حملوں کے چند دن بعد سامنے آئے ہیں۔ یمن کے حوثی عسکری ترجمان یحییٰ سریع کے مطابق، یمنی فضائی دفاع اس وقت اسرائیلی طیاروں کی جارحیت کا مقابلہ کر رہا ہے۔ ان کے بقول، دفاعی نظام حملوں کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
حوثیوں کا ردعمل اور پس منظر
حوثی گروپ، جو یمن کے بڑے حصے پر کنٹرول رکھتا ہے، نے حالیہ مہینوں میں بحیرہ احمر میں کئی بین الاقوامی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں کو غزہ کے مظلوم فلسطینیوں سے یکجہتی کے طور پر پیش کیا گیا۔
یاد رہے کہ حوثی فورسز کی جانب سے اسرائیل کی طرف کئی بیلسٹک میزائل اور ڈرونز داغے گئے تھے، جنہیں اسرائیل نے راستے میں ہی تباہ کر دیا۔ اسرائیل نے ان حملوں کو اپنے خلاف “جارحیت” قرار دیتے ہوئے یمنی علاقوں میں جوابی کارروائیاں شروع کر دی ہیں، جن میں اب حدیدہ بھی شامل ہو گیا ہے۔
حدیدہ: ایک اہم اسٹریٹیجک مقام
حدیدہ بندرگاہ بحیرہ احمر پر یمن کی سب سے اہم بندرگاہوں میں شمار ہوتی ہے۔ یہاں سے ملک میں انسانی امداد، خوراک، ایندھن اور دیگر ضروری سامان کی ترسیل کی جاتی ہے۔ اس بندرگاہ پر حملے نے نہ صرف یمن میں جاری بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے بلکہ علاقائی کشیدگی میں بھی اضافہ کیا ہے۔