WE News:
2025-09-17@21:55:32 GMT

کیموتھراپی کے دوران بال جھڑنے سے بچاؤ کے لیے جیل تیار

اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT

کیموتھراپی کے دوران بال جھڑنے سے بچاؤ کے لیے جیل تیار

امریکہ کی مِشیگن اسٹیٹ یونیورسٹی کے محققین نے ایک نیا شیمپو نما جیل تیار کیا ہے جو کیموتھراپی کے عام اور تکلیف دہ ضمنی اثر — بال جھڑنے — سے بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لیموں کیمو تھراپی سے 10 ہزار گنا زیادہ پُراثر کیوں؟

یہ جیل ابتدائی طور پر جانوروں پر آزمایا گیا ہے اور خاص طور پر اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ علاج شروع ہونے سے پہلے اسے سر کی جلد پر لگایا جائے اور کچھ وقت کے لیے چھوڑ دیا جائے تاکہ جب دوا جسم میں گردش کرے تو بالوں کی جڑوں کو زیادہ نقصان نہ پہنچے۔

اس تحقیق کی قیادت کرنے والے ڈاکٹر برائن اسمتھ، جو انسٹیٹیوٹ فار کوانٹیٹیو ہیلتھ سائنس اینڈ انجینئرنگ میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں، نے کہا ’کیموتھراپی سے ہونے والے بالوں کے جھڑنے کا مسئلہ میرے لیے اس لیے اہم ہوا کیونکہ یہ کینسر کے مریضوں کے معیارِ زندگی سے براہِ راست جڑا ہوا ہے۔ بہتر تشخیص اور علاج کے ساتھ ساتھ مریضوں کی اس تکلیف کا حل بھی بہت ضروری ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: لیموں کیمو تھراپی سے 10 ہزار گنا زیادہ پُراثر کیوں؟

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ خیال انہیں اس وقت آیا جب انہوں نے آنکولوجسٹ اور سابقہ مریضوں سے اس مسئلے پر بات کی۔

جیل کی خصوصیات

یہ پانی پر مبنی جیل ہے جو بالوں کی جڑوں (Hair Follicles) کو محفوظ رکھنے میں مؤثر پایا گیا ہے۔

اس میں لڈوکین اور ایڈرینالون شامل ہیں جو سر کی جلد تک خون کی روانی کو محدود کرتے ہیں، جس سے بال جھڑنے سے بچاؤ ہوتا ہے۔

جیل کا ٹیکسچر درجہ حرارت کے مطابق بدلتا ہے؛ یہ جسم کے درجہ حرارت پر گاڑھا ہوجاتا ہے جبکہ ٹھنڈک پر پتلا۔

تحقیق کا موجودہ مرحلہ

ماہرین کے مطابق یہ تحقیق ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور انسانوں پر اس کا کلینیکل ٹرائل باقی ہے۔ تاہم اگر یہ کامیاب رہا تو کینسر کے مریضوں کے لیے کیموتھراپی کے دوران زندگی کے معیار کو بہتر بنانے میں اہم سنگِ میل ثابت ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news امریکا انسٹیٹیوٹ فار کوانٹیٹیو ہیلتھ سائنس اینڈ انجینئرنگ بال گرنا تحقیق جیل شیمپو کیمو تھراپی کینسر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا بال گرنا جیل شیمپو کیمو تھراپی کینسر کے لیے

پڑھیں:

82 سالہ امیتابھ بچن 75 فیصد ناکارہ جگر کے باوجود موت کو کیسے شکست دے رہے ہیں؟

بالی ووڈ کے شہنشاہ اور مداحوں کے دلوں پر راج کرنے والے امیتابھ بچن کی زندگی خود ایک عزم و عمل کی شاندار کہانی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 82 سالہ اداکار اس وقت محض 25 فیصد فعال جگر کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔

یہ مسئلہ اُس وقت شروع ہوا جب 1982ء میں فلم قُلی کی شوٹنگ میں فائٹنگ سین کے دوران خطرناک چوٹ لگی تھی اور ادکار کئی ماہ زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہے تھے۔

اس حادثے کے بعد امیتابھ کو خون کی منتقلی کی ضرورت پیش آئی تھی اور اسی دوران وہ ہیپاٹائٹس بی کا شکار ہوگئے تھے۔

تاہم امیتابھ بچن کو اس کا علم 2005 بعد ہوا اور تب تک یہ بیماری ان کے جگر کو بری طرح متاثر کر چکی تھی۔

اس کے باوجود امیتابھ بچن نے اپنی صحت کو سنبھالا اور آج بھی سخت نظم وضبط، مثبت سوچ اور متوازن طرزِ زندگی کے ذریعے معمولاتِ زندگی انجام دے رہے ہیں۔

اداکار امیتابھ بچن نہ صرف فلموں اور ٹی وی پر فعال ہیں بلکہ سوشل میڈیا پر بھی مداحوں سے بھرپور رابطے میں رہتے ہیں۔

امیتابھ بچن اکثر کہتے ہیں کہ ’’جب تک زندگی ہے، جہدوجہد جاری رہے گی‘‘ اور ان کا یہ عزم لاکھوں لوگوں کے لیے حوصلے کا باعث ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سیگریٹ نوشی ٹائپ 2 ذیابیطس کے امکانات کو بڑھا دیتی ہے، تحقیق
  • شادی میں تاخیر پاکستانی خواتین کو موٹاپے سے بچانے میں مددگار ثابت
  • چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل
  • وزیرصحت نے سرویکل کینسرسے بچاؤ کی ویکسین کیخلاف پروپیگنڈا مہم کو مسترد کر دیا
  • 9 سے 14 سال کی بچیوں کو سرویکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کی ملک گیر مہم کا آغاز
  • والدین بیٹیوں کو کینسر سے بچاؤ کی ویکسین ضرور لگوائیں: آصفہ بھٹو 
  • اب چشمہ لگانے کی ضرورت نہیں! سائنسدانوں نے نظر کی کمزوری کا نیا علاج دریافت کرلیا
  • 82 سالہ امیتابھ بچن 75 فیصد ناکارہ جگر کے باوجود موت کو کیسے شکست دے رہے ہیں؟
  • آصفہ بھٹو نے سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین کی مہم کو سنگ میل قرار دیدیا
  • ڈسٹرکٹ سینٹرل میں سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی خصوصی مہم