پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے کیونکہ سعودی عرب کے شہر جدہ کے قریب زیرِ سمندر کیبل کٹ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:45 ہزار کلومیٹر طویل دنیا کی تیز رفتار انٹرنیٹ کیبل پاکستان پہنچ گئی

پی ٹی سی ایل کے مطابق یہ کٹ ایس ایم ڈبلیو 4 (SMW4) اور آئی می وی (IMEWE) سسٹمز پر ہوئی ہے، جو پاکستان کو دنیا سے جوڑنے والی اہم انٹرنیٹ کیبلز ہیں۔

کمپنی نے بتایا کہ عالمی پارٹنرز فوری طور پر ان کیبلز کی مرمت پر کام کر رہے ہیں، جبکہ مقامی ٹیمیں صارفین پر اثرات کم کرنے کے لیے متبادل بینڈوڈتھ فراہم کرنے کی کوشش میں ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اپنے صارفین کی صبر و تحمل اور سمجھ بوجھ کے شکر گزار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بہتر انٹرنیٹ سروس: کیا ’2 افریقہ کیبل‘ شارک سے محفوظ رہے گی؟

ادھر ڈاؤن ڈیٹیکٹر (Down Detector) نامی ویب سائٹ نے بتایا ہے کہ ہفتے کی صبح صارفین کی جانب سے انٹرنیٹ خرابی کی شکایات میں نمایاں اضافہ ہوا۔ صبح 9 بجے تک شکایات کی تعداد اچانک بڑھ گئی۔

یاد رہے کہ رواں سال پاکستان میں ایک اور اہم سب میرین کیبل ’افریقہ-1‘ کو انٹرنیٹ سسٹم سے جوڑا گیا ہے۔ یہ 10 ہزار کلومیٹر طویل کیبل پاکستان کو سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور فرانس سے منسلک کرتی ہے۔

یہ منصوبہ 2020 میں منظور ہوا تھا اور 2026 کی پہلی سہ ماہی میں مکمل متوقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انٹرنیٹ کیبل پاکستان پی ٹی سی ایل زیرسمندر کیبل سمندر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انٹرنیٹ کیبل پاکستان پی ٹی سی ایل زیرسمندر کیبل

پڑھیں:

پاکستان میں اسٹارلنک اور دیگر سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کی انٹری آسان بنادی گئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان میں ایلون مسک کی اسٹارلنک سمیت عالمی اور مقامی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کے لیے دروازے کھل گئے۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے فکسڈ سیٹلائٹ سروسز (FSS) کے لائسنس کا مسودہ جاری کردیا ہے جس کے تحت اب دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں بھی براڈ بینڈ اور انٹرنیٹ کی سہولت ممکن ہوگی۔

اس نئے لائسنس کے تحت کمپنیاں فکسڈ ارتھ اسٹیشن، گیٹ وے اسٹیشن اور وی سیٹ قائم کرسکیں گی اور صارفین کو براہِ راست انٹرنیٹ، بیک ہال اور بینڈوڈتھ سروسز فراہم کریں گی۔ اس اقدام سے اسٹارلنک، شنگھائی اسپیس کام اور دیگر بین الاقوامی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرسکیں گی۔

پی ٹی اے کے مطابق لائسنس کی مدت 15 برس ہوگی اور منظوری کے 18 ماہ کے اندر اندر سروسز فراہم کرنا لازمی ہوگا۔ کمپنیوں کو پاکستان میں کم از کم ایک گیٹ وے اسٹیشن قائم کرنا ہوگا جبکہ صارفین کا ڈیٹا ملک کے اندر محفوظ رکھنے کی شرط بھی عائد کی گئی ہے۔ لائسنس حاصل کرنے سے پہلے کمپنیوں کو پاکستان اسپیس ایکٹیویٹیز ریگولیٹری بورڈ (PSARB) میں رجسٹریشن کرانا ہوگی، جو عالمی ماہرین کے تعاون سے ریگولیٹری فریم ورک پر کام کر رہا ہے۔

فکسڈ سیٹلائٹ سروس لائسنس کی فیس 5 لاکھ ڈالر مقرر کی گئی ہے جبکہ ریونیو شیئرنگ ماڈل کے تحت لائسنس ہولڈرز کو سالانہ آمدنی کا 1.5 فیصد یونیورسل سروس فنڈ (USF) میں جمع کرانا لازمی ہوگا۔ ماضی میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے لیے 15 الگ الگ لائسنسز درکار تھے، تاہم اب ایک ہی لائسنس سے یہ سہولت دستیاب ہوگی۔

پی ٹی اے نے یہ مسودہ 19 ستمبر 2025 تک عوامی جائزے کے لیے جاری کیا ہے، جس کے بعد حتمی لائسنس شائع کیا جائے گا۔ حکام کے مطابق یہ لائسنس پاکستان کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں انقلاب لانے اور عالمی کمپنیوں کو راغب کرنے کا سبب بنے گا۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت بلوچستان کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم، بحران کا خدشہ
  • پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر
  • سیلاب سے  ایم 5 موٹروے 5 مقامات پر متاثر ،ٹریفک بند
  • پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
  • پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح صفر ہو جانے کا خدشہ
  • طالبان نے بےحیائی روکنے کیلیے وائی فائی پر پابندی لگا کر انٹرنیٹ کیبل کاٹ دی
  • پاکستان میں اسٹارلنک اور دیگر سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کی انٹری آسان بنادی گئی
  • کراچی؛ پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
  • وزیرِاعظم کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات ، اسرائیل کی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • اسٹارلنک کی سروس میں خلل، امریکا میں ہزاروں صارفین متاثر