سیلاب متاثرین کے لیے امریکا کی امدادی پروازیں پاکستان پہنچنا شروع ہو گئیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT
سیلاب متاثرین کے لیے امریکا کی جانب سے بھیجی گئی امدادی کھیپ پاکستان پہنچ گئی۔
امریکی فوجی طیارے پاکستانی فوج کی درخواست پر نور خان ایئر بیس پر امدادی سامان اتار رہے ہیں تاکہ قدرتی آفت سے متاثرہ علاقوں میں فوری ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
امریکی سفارت خانے کے مطابق یہ امداد خیموں، ڈی واٹرنگ پمپس اور بجلی کے جنریٹرز پر مشتمل ہے۔ امدادی سامان آرمی فلڈ ریلیف کیمپوں کے ذریعے براہِ راست متاثرین تک پہنچایا جائے گا تاکہ وہ اس مشکل وقت میں فوری سہولت حاصل کر سکیں۔
نور خان ایئر بیس پر امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے گفتگو میں پاکستانی عوام کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اس دکھ کی گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور ان تمام افراد کے لیے نیک خواہشات رکھتا ہے جن کی زندگیاں اس تباہ کن سیلاب سے متاثر ہوئی ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکا نے آرمی سینٹرل کمانڈ کے ذریعے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد بھیجی ہے، جس کے تحت چھ پروازیں پاکستان کے لیے روانہ کی گئی ہیں۔ ان میں سے پہلی پرواز آج صبح نور خان ایئر بیس پر اتری اور امدادی سامان پاکستانی فوج کے حوالے کیا گیا۔
پاکستانی حکومت اور عوام نے مشکل کی اس گھڑی میں تعاون کرنے پر امریکا کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ امداد متاثرین کی فوری ضروریات پوری کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
سندھ میں ڈینگی کے بڑھتے کیسز، پی ڈی ایم اے کا امدادی سامان روانہ
کراچی (اسٹاف رپورٹر)پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیشِ نظر صوبے بھر میں امدادی سامان روانہ کیا گیا ہے۔ کراچی سے ترجمان کے مطابق ڈپٹی کمشنرز کی درخواست پر امدادی سامان کی فراہمی کا عمل جاری ہے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ جامشورو ڈی ڈی ایم اے کو 6 ہزار مچھر دانیاں، 16 وہیل چیئرز اور 3 فوگنگ مشینز دی گئی ہیں، ٹنڈوالہٰ یار اور سانگھڑ کے ڈی ڈی ایم ایز کو 5، 5 ہزار مچھر دانیاں فراہم کی گئی ہیں۔ترجمان کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی و مشیر برائے بحالی کی ہدایات پر امدادی سامان فراہم کیا جا رہا ہے، متاثرہ اضلاع کو فوری ریلیف کی فراہمی کے لیے پی ڈی ایم اے متحرک ہے۔