WE News:
2025-11-03@08:42:07 GMT

ملبرن، مشروم مرڈرر ایرن پیٹرسن کو 3 بار عمر قید کی سزا

اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT

ملبرن، مشروم مرڈرر ایرن پیٹرسن کو 3 بار عمر قید کی سزا

دنیا کے زہریلے ترین مشرومز کے ذریعے اپنے سسرالی رشتہ داروں کو ہلاک کرنے والی آسٹریلوی خاتون ایرن پیٹرسن کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔ انہیں 3 قتل کے جرم میں مجموعی طور پر 3 بار عمر قید اور کم از کم 33 سال قید کاٹنے کی سزا دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: زہریلے مشروم کھلا کر ساس، سسر  سمیت 3 رشتہ داروں کا قتل، آسٹریلوی خاتون پر جرم ثابت

55 سالہ ایرن پیٹرسن پر الزام تھا کہ انہوں نے جولائی 2023 میں اپنے شوہر سائمن پیٹرسن کے والدین ڈان اور گیل پیٹرسن اور گیل کی بہن ہیڈر ولکنسن کو کھانے میں زہریلا ڈیتھ کیپ مشروم شامل کر کے قتل کیا۔ اس واقعے میں ہیڈر کے شوہر ایان ولکنسن بھی شدید متاثر ہوئے، تاہم وہ طویل اسپتال میں رہنے کے بعد زندہ بچ گئے۔

سپریم کورٹ آف وکٹوریہ میں جسٹس کرسٹوفر بیل نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ملزمہ کے جرائم کا تباہ کن اثر صرف براہِ راست متاثرین تک محدود نہیں بلکہ اس نے وسیع پیمانے پر خاندانوں کو برباد کیا۔

جسٹس کرسٹوفر بیل نے فیصلے میں کہا کہ آپ نے 3 زندگیاں ختم کر دیں، ایان ولکنسن کی صحت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا اور اپنے بچوں کو ان کے پیارے دادا دادی اور نانی سے محروم کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: سسرالیوں کو زہر دے کر مارنے کا معاملہ: زندہ بچ جانے والے خالو سسر نے مجرمہ کو معاف کردیا

پراسیکیوٹرز نے ایرن پیٹرسن کے لیے بغیر پیرول کے عمر قید کی سزا کا مطالبہ کیا تھا، تاہم عدالت نے پیرول کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ جیل میں ملزمہ کو اپنی شہرت کی وجہ سے سخت حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

عدالت کے فیصلے کے بعد ایرن پیٹرسن کے پاس 28 دن کا وقت ہے کہ وہ سزا اور جیوری کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرسکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آسٹریلیا ایرن پیٹرسن جسٹس کرسٹوفر بیل خاتون زہریلے مشروم سپریم کورٹ آف وکٹوریہ سسرالی قتل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا سٹریلیا ایرن پیٹرسن خاتون زہریلے مشروم سسرالی قتل ایرن پیٹرسن کی سزا

پڑھیں:

سپریم کورٹ؛ خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سپریم کورٹ نے خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کردیا۔

آلودہ پانی کی فراہمی کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کی، جس میں واپڈا کے وکیل احسن رضا نے مؤقف اختیار کیا کہ خانپور ڈیم پانچ ملین لوگوں کو پانی کی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے۔ ایگزیکٹو ضلعی انتظامیہ سہولت کاری فراہم کر رہی ہے، جہاں پہلے 20 کشتیاں چلتی تھیں، اب 326 کشتیاں ڈیم میں چل رہی ہیں۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پی ایچ اے ڈیپارٹمنٹ بھی تو ہے، وہ اس حوالے سے کوئی اصول طے کر لے۔ جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ ڈیم کی انتظامیہ کہہ سکتی ہے کہ یہاں موٹر بوٹس چلانا منع ہے۔

وکیل نے بتایا کہ یہ لوگ بوٹنگ پر پیسے کما رہے ہیں، 6 ریزروٹس بھی بنا لیے ہیں۔

جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ کی اجازت کے بغیر وہ کیسے کشتیاں چلا سکتے ہیں؟۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ بوٹنگ رکوانے کے لیے آپ کا کیا کردار ہے؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہم نے مجسٹریٹ کے سامنے بھی درخواست دائر کی تھی۔ خانپور تحصیل بننے کے بعد حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔

جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کشتیوں سے آلودگی پھیل رہی ہے،تو اس کا متبادل کوئی راستہ ہے تو بتائیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی متبادل راستہ ہے کہ الیکٹرک کشتیاں بھی ہیں، جس سے آلودگی نہیں پھیلے گی۔

بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ میں خانپور ڈیم کیس کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا
  • جج ہمایوں دلاور کیخلاف سوشل میڈیا مہم کیس؛ جسٹس انعام امین کی سماعت سے معذرت
  • خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس
  • سپریم کورٹ؛ خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری
  • آڈیو لیکس کیس میں بڑی پیش رفت، مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل کر دیا گیا
  • آڈیو لیکس کیس میں اہم پیش رفت، مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل
  • آڈیو لیک کیس میں اہم پیشرفت، مقدمہ جسٹس اعظم خان کی عدالت کو منتقل
  • نئی گاج ڈیم کی تعمیر کا کیس،کمپنی کے نمائندے آئندہ سماعت پر طلب
  • توہین عدالت میں توہین ہوتی ہے تشریح نہیں ،عدالت عظمیٰ
  • بلوچستان ہائیکورٹ میں 2 ایڈیشنل ججز کی تقرری کے لیے نامزدگیاں طلب