امریکی کمپنی کا کریٹیکل منرلز پر معاہدہ، پاکستان میں ابتدائی مرحلے میں 50 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے وزیراعظم ہاؤس میں معدنیات اور انفراسٹرکچر کے عالمی شہرت یافتہ شعبے سے تعلق رکھنے والی امریکی کمپنیوں یونائیٹڈ اسٹیٹس اسٹریٹیجک میٹلز (USSM) اور موٹا-انجل (Mota-Engil) پر مشتمل اعلیٰ سطح امریکی وفد نے ملاقات کی۔ملاقات میں ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور دیگر وفاقی وزرا بھی شریک تھے۔
پاکستان میں سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ
یہ وفد پاکستان میں معدنی وسائل کے شعبے میں توسیع، ویلیو ایڈیشن، معدنیات کی مقامی پراسیسنگ اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے دورے پر آیا ہے۔
وفد نے وزیرِاعظم، آرمی چیف، وزیر پٹرولیم اور وزیر تجارت سے بھی ملاقاتیں کیں اور پاکستان میں موجود تانبے، سونے، اور نایاب زمینی عناصر (REEs) جیسے قیمتی معدنی ذخائر سے متعلق تفصیلی بریفنگ حاصل کی۔
پاکستان میں ریفائنری اور سرمایہ کاری کے لیے آمادگی
دورے کے دوران امریکی کمپنیوں نے پاکستان میں ویلیو ایڈیشن سہولیات کے قیام، معدنیات کی پراسیسنگ کی صلاحیت بڑھانے اور مائننگ سے منسلک انفراسٹرکچر منصوبوں میں سرمایہ کاری کی آمادگی کا اظہار کیا۔ اس ضمن میں دونوں حکومتوں کے درمیان دو اہم یادداشتِ تفاہم (MoUs) پر دستخط کیے گئے، جن میں نایاب زمینی عناصر اور لاجسٹک خدمات کی ترقی و پراسیسنگ پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
FWO اور USSM کے درمیان تاریخی معاہدہ پاکستان کے سب سے بڑے معدنیاتی ادارے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (FWO) نے امریکی کمپنی یونائیٹڈ اسٹیٹس اسٹریٹیجک میٹلز (USSM) کے ساتھ ایک تاریخی ایم او یو پر دستخط کیے۔ یہ معاہدہ دفاع، ایرو اسپیس، اور ٹیکنالوجی کے لیے ضروری اہم معدنیات کی تلاش، نکاسی، اور پراسیسنگ میں تعاون کا فریم ورک فراہم کرتا ہے۔
ابتدائی طور پر پاکستان سے اینٹمونی، تانبا، سونا، ٹنگسٹن اور نایاب زمینی عناصر کی برآمد شروع کی جائے گی۔ اس تعاون کی بنیاد پر USSM پاکستان میں اپنی جدید پولی میٹلک ریفائنری کے قیام کا منصوبہ رکھتا ہے، جس سے امریکی مارکیٹ کی ضروریات پوری کرنے کے لیے انٹرمیڈیٹ اور فائنل پراڈکٹس تیار کیے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں 500 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
دو طرفہ تعلقات میں مزید مضبوطی
یہ اشتراک پاکستان اور امریکہ کے درمیان دیرینہ تعلقات کو مزید تقویت دے گا، اور پائیدار ترقی، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور روزگار کے مواقع کے دروازے کھولے گا۔
آئندہ اقدامات اور پائیدار ترقی پر زور
ایم او یو کے تحت آئندہ اقدامات میں وسائل کی جانچ کے لیے خصوصی ٹیموں کی تشکیل، فوری برآمد کے لیے اہم معدنیات کی نشاندہی، طویل المدتی شراکت داری کے لیے بنیاد کی تیاری شامل ہیں
یہ تعاون پائیداری، منافع بخش مواقع، اور ماحولیاتی ذمہ داری کو ترجیح دے گا تاکہ دونوں ممالک کی عوام کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔
ڈیجیٹل حل اور ٹوکنائزیشن کا امکان
دونوں فریقین جدید مالیاتی حل جیسے منرل ٹوکنائزیشن پر بھی غور کریں گے، جس سے عالمی سرمایہ کاروں کو پاکستان کے معدنی وسائل میں سرمایہ کاری کا موقع ملے گا۔ اس سے شفافیت، لیکویڈیٹی اور ویلیو کریشن میں بھی اضافہ ہوگا۔
Mota-Engil اور نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن (NLC) کا معاہدہ
پاکستان کی نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن (NLC) اور عالمی تعمیراتی کمپنی موٹا-انجل گروپ کے درمیان بھی ایک یادداشتِ تفاہم پر دستخط ہوئے۔
موٹا-انجل مغربی ایشیا میں اپنی موجودگی بڑھانے کے لیے پاکستان میں طویل المدتی شراکت داری اور سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے، جو مقامی روزگار، ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور پائیدار ترقی کو فروغ دے گی۔
پاکستان کے لیے سنگِ میل
یہ دورہ اور دستخط شدہ معاہدے پاکستان کے معدنی اور لاجسٹکس شعبے میں عالمی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی کوششوں میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان میں کاروبار سے متعلق غیر ملکی انویسٹرز کے اعتماد میں اضافہ، رپورٹ جاری
اوورسیز انویسٹر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) نے 2025 کی ایک سروے رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اظہار اعتماد بڑھ گیا ہے۔
او آئی سی سی آئی سروے رپورٹ کے مطابق 73 فیصد غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری پر مطئمن ہیں۔ ایس آئی ایف سی کی کاوشوں نے پاکستان کی ترقی اور غیرملکی سرمایہ کاری کے نئے باب روشن کر دئیے ہیں۔
سرمایہ کار دوست پالیسی کی بدولت پاکستان پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ سروے 2025 کے مطابق مستقبل کی غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے تین چوتھائی سے زائد بین الاقوامی سرمایہ کار پاکستان کوقابلِ اعتماد سمجھتے ہیں۔
سروے رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 2025 میں 73 فیصد غیرملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے موزوں قرار دیا۔ 2023 میں یہ شرح 61 فیصد تک ریکارڈ کی گئی تھی۔
او آئی سی سی آئی کے صدر، یوسف حسین کے مطابق ایس آئی ایف سی نے سرمایہ کاری کے فروغ اور بین الحکومتی ہم آہنگی کے لیے ایک منظم طریقہ کار فراہم کیا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے آئی ٹی ، زراعت، توانائی، فارما اور برآمدی صنعت کو سرمایہ کاری کے لیے سب سے پرکشش شعبہ قرار دیا۔