اڈیالہ جیل واقعہ:بیرسٹر گوہر نے معافی مانگ لی، طیب بلوچ کا مؤقف بھی سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے اڈیالہ جیل کے باہر پارٹی کارکنوں کی جانب سے سینئر صحافی طیب بلوچ پر تشدد کے واقعے پر معذرت کر لی۔
میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اختلافات کو اس نہج تک نہیں لے جانا چاہیے کہ بات تشدد تک پہنچے، یہ افسوسناک واقعہ تھا جو نہیں ہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف تشدد پر یقین نہیں رکھتی، اس واقعے پر افسوس ہے اور آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی: صحافی طیب بلوچ پر حملہ، علیمہ خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج
اس موقع پر صحافی طیب بلوچ نے کہا کہ وہ طویل عرصے سے صحافت سے وابستہ ہیں اور کبھی کسی کے ساتھ بدتمیزی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ علیمہ خان سے صرف ایک سوال کیا تھا، لیکن اس کے جواب میں انہیں دھمکیاں دی گئیں اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ طیب بلوچ نے کہا کہ علیمہ خان صرف اس واقعے کی مذمت کر دیں تو بات آگے بڑھ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ پیر کے روز اڈیالہ جیل کے باہر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کی پریس کانفرنس کے دوران صحافی طیب بلوچ کو سوال کرنے پر شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس دوران صحافی فیصل حکیم اور اعجاز احمد نے جب انہیں بچانے کی کوشش کی تو وہ بھی زد و کوب کا شکار ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافی طیب بلوچ پر تشدد، پی ایف یو جے نے احتجاج کی کال دیدی
تشدد کے واقعے کے بعد صحافتی تنظیموں نے علیمہ خان کی میڈیا کوریج کا بائیکاٹ کیا جبکہ تھانہ صدر بیرونی راولپنڈی میں علیمہ خان، نعیم حیدر پنجوتھہ اور دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ پولیس کے مطابق مقدمہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 506، 147، 149، 382 اور 427 کے تحت درج کیا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ حملہ پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت کیا گیا، اور واقعے کے دوران صحافیوں اور کیمرہ مینوں کو بھی گالی گلوچ اور دھکے دیے گئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اڈیالہ جیل بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی صحافی طیب بلوچ علیمہ خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل بیرسٹر گوہر پی ٹی ا ئی صحافی طیب بلوچ علیمہ خان صحافی طیب بلوچ بیرسٹر گوہر اڈیالہ جیل علیمہ خان نے کہا کہ کیا گیا
پڑھیں:
میرے اوپر انڈوں سے حملے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، بدتمیزی کرنے والوں کو چھوڑ دیا گیا، علیمہ خان
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ حملہ کرنے والوں کا مقصد واقعے کو پی ٹی آئی کے کارکنان سے جوڑنا تھا، جن دو خواتین نے مجھ پر اںڈا پھینکا انہیں پولیس نے بچایا۔
علیمہ خان نے کہا کہ پولیس نے پہلے دونوں خواتین کو حراست میں لینے کا بتایا لیکن بعد میں انہیں چھوڑ دیا۔ پولیس نے یہ بھی بتایا کہ بدتمیزی کرنے کے لیے آپ کے پیچھے 4 بندے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: علیمہ خان پر انڈے پھینکنے والی خواتین حراست میں لیے جانے پر اڈیالہ چوکی منتقل
انہوں نے کہا کہ کسی بھی ماں بیٹی پر اس طرح کا حملہ ہوگا تو کوئی برداشت نہیں کرے گا۔ ہمارا معاشرہ اور دین اس طرح کے رویے کی اجازت نہیں دیتا، دو سالوں سے ہم جیل آرہے ہیں لیکن کبھی اس طرح کا واقعہ نہیں ہوا تھا۔
علیمہ خان نے دعویٰ کیا کہ چند لوگوں کو ماحول خراب کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے، کل بھی ہمارے ساتھ اسی خاتون نے بدتمیزی کی کوشش کی جس نے انڈا پھینکا تھا، کل کسی نے جیل کے باہر ہمیں پتھر بھی مارے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا کام بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچانا تھا وہ ہم پہنچائیں گے، ہمارے وکلا جی ایچ کیو حملہ کیس کی اے ٹی سی منتقلی کو چیلنج کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں