نیپال؛ سابق وزیراعظم کی اہلیہ کو زندہ جلادیا گیا؛ خاتون وزیر خارجہ پر بھی تشدد
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
نیپال میں کرپشن اور سوشل میڈیا پابندیوں کے خلاف ہونے والے پُرتشدد مظاہروں کے دوران وزیراعظم اور وزرا کے گھروں کو نذر آتش کردیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پُرتشدد مظاہرین نے سابق وزیراعظم جھالا ناتھ کھنل کے گھر کو بھی آگ لگائی۔ جس سے گھر میں موجود ان کی اہلیہ بری طرح جھلس کر ہلاک ہوگئیں۔
دوسری جانب اسپتال انتظامیہ نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیراعظم کی اہلیہ کا انتقال آگ کے دھوئیں کے باعث دم گھٹنے سے ہوا۔
مظاہروں کے دوران یہ پہلا افسوسناک واقعہ نہیں ہے بلکہ ایک اور سابق وزیراعظم شیر بہادر دیوبہ اور ان کی اہلیہ وزیر خارجہ ڈاکٹر آروز رانا کو ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
مشتعل ہجوم نے سابق وزیراعظم اور ان کی اہلیہ کو سڑکوں پر گھسیٹا۔ شیر بہادر دیوبہ کو زخمی حالت میں چھوڑ دیا گیا لیکن ان کی اہلیہ کا پیچھا کرکے زدوکوب کیا گیا۔
بعد ازاں کو دونوں کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت اب خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
موجودہ سابق وزرائے اعظم اور کابینہ کے ارکان کو مشتعل ہجوم سے بچانے کے لیے انھیں فوجی بیرکوں میں منتقل کیا جا رہا ہے تاہم مظاہرین نے پیچھا نہ چھوڑا۔
خیال رہے کہ نیپال میں پُرتشدد مظاہروں کے دوران 2 درجن سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے جبکہ پارلیمنٹ سمیت کئی وزرا کے گھروں کو آگ لگا دی گئی۔
اب فوج اور پولیس کے سخت اقدامات کے باوجود عوام کرفیو توڑ کر سڑکوں پر نکل رہے ہیں حالانکہ وزیراعظم کے پی شرما اولی سمیت اہم رہنما مستعفی ہوچکے اور سوشل میڈیا پرپبندی بھی اُٹھالی گئی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ان کی اہلیہ
پڑھیں:
برطانوی پرچم کو تشدد کی علامت نہیں بننے دیں گے‘ وزیراعظم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-14
لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) بر طانوی وزیر اعظم سر کیئر اسٹار مر نے کہا ہے کہ ہم اپنے ملک میں کسی کو سڑکوں پر رنگ یا پس منظر کی وجہ سے خوفزدہ نہیں ہونے دیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ احتجاج کرنا سب کا حق ہے تاہم ہم کسی کو پولیس پر تشدد کرنے یا کسی کو سڑکوں پر اس کے رنگ یا پس منظر کی وجہ سے خوفزدہ نہیں ہونے دیں گے۔ سر کیئر اسٹارمر نے کہا کہ برطانوی پرچم ہمارے متنوع ملک کی نمائندگی کرتا ہے، اس پرچم کو تشدد اور تقسیم کی علامت بنانے والوں کے حوالے نہیں کریں گے۔ یہ بیان ہفتے کے روز لندن میں دائیں بازو کے اینٹی امیگریشن مارچ کے بعد سامنے آیا جس میں 2 پولیس افسران زخمی ہوئے۔
برطانیہ: مہاجرین کے خلاف ہونے والے مارچ میں پولیس اہلکار مظاہرین کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں