سفری پابندیوں کے شکار پاکستانیوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
سفری پابندیوں کے شکار پاکستانیوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 10 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)سفری پابندیوں کے شکار پاکستانیوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی۔ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق بیرونی ممالک میں جرائم، سیاسی بنیادوں اور عسکریت پسند تنظیموں سے تعلق کی بنیاد پر ایک لاکھ سے زائد لوگوں پر ملک چھوڑنے کی پابندی عائد ہے۔
ذرائع وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ 70 ہزار سے زائد پاکستانی شہریوں کو بیرونی ممالک میں جرائم پر بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ، 10 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو جعلی دستاویزات پر، 2 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو سیاسی بنیادوں پر اسٹاف لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔
ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق مسلح اور فرقہ ورانہ تنظیموں کے 20 ہزار سے زائد افراد سمیت ایک ہزار سے زائد غیر ملکی شہریوں پر پاکستان چھوڑنے کی بھی پابندی ہے۔ذرائع کے مطابق 10 ہزار افراد کو قتل، فراڈ اور دیگر ایف آئی آرز کے جرائم میں بلیک لسٹ کیا گیا ہے جب کہ 100 سے زائد صحافیوں، یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹ پر ملک چھوڑنے کی پابندی عائد ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتوہین عدالت کی درخواست پر چیئرمین نیب 15ستمبر کو ذاتی حیثیت میں لاہور ہائیکورٹ طلب توہین عدالت کی درخواست پر چیئرمین نیب 15ستمبر کو ذاتی حیثیت میں لاہور ہائیکورٹ طلب سپریم کورٹ نے عدالتی فیسوں اور سیکیورٹیز میں اضافہ معطل کردیا، نوٹیفکیشن جاری حسان نیازی نے فوجی تحویل، عدالتی کارروائی، کورٹ مارشل کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا بانی پی ٹی آئی کی نیب، پولیس، ایف آئی اے کی کارروائیاں روکنے کی درخواست مقرر ٹرمپ کا بڑا اعلان، یورپی یونین سے بھارت اور چین پر 100فیصد ٹیرف لگانے کا مطالبہ وزیراعظم کا کراچی میں سیلابی صورتحال کا نوٹس، ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کی ہدایتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ایک لاکھ سے
پڑھیں:
سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض کا خطرناک پھیلاؤ، 24 گھنٹوں میں 33 ہزار سے زائد مریض رپورٹ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں، جس نے حکام اور صحت کے شعبے کے لیے سنگین چیلنج کھڑا کر دیا ہے۔
محکمہ صحت پنجاب کی تازہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں بخار، جلدی امراض، آشوب چشم، ڈائریا، سانپ اور کتے کے کاٹنے کے 33 ہزار سے زائد کیسز رجسٹر ہوئے ہیں، جبکہ سیلاب زدہ علاقوں میں مجموعی طور پر مریضوں کی تعداد 7 لاکھ 55 ہزار تک جا پہنچی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک دن کے دوران سانس کی تکلیف کے شکار 5 ہزار افراد، بخار سے متاثرہ 4300، جلدی الرجی کے 4 ہزار اور آشوب چشم کے 700 مریض سامنے آئے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈائریا کے 1900 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے، جبکہ سانپ کے کاٹنے کے 5 اور کتے کے کاٹنے کے 20 واقعات بھی ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار سیلاب سے تباہ حال علاقوں میں صحت کے نظام پر بڑھتے ہوئے دباؤ کی نشاندہی کرتے ہیں۔
محکمہ صحت کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 405 مستقل طبی کیمپ قائم کیے گئے ہیں، جہاں اب تک 2 لاکھ 79 ہزار سے زائد مریضوں کا معائنہ اور علاج کیا جا چکا ہے۔ حکام نے بتایا کہ ان کیمپوں میں بنیادی طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، لیکن بیماریوں کے تیزی سے پھیلاؤ نے صورتحال کو پیچیدہ کر دیا ہے۔
ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ صاف پانی کی کمی، ناقص صفائی ستھرائی اور متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں کی رفتار سست ہونے کی وجہ سے وبائی امراض کا خطرہ مزید بڑھ سکتا ہے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے اضافی وسائل اور فوری اقدامات کی ضرورت ہے، جبکہ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور طبی امداد کے لیے قریبی کیمپوں سے رجوع کریں۔
یہ صورتحال نہ صرف صحت کے شعبے بلکہ امدادی اداروں کے لیے بھی ایک امتحان ہے، کیونکہ متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ حکام سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ فوری طور پر ادویات کی فراہمی اور طبی عملے کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ اس بحران سے نمٹا جا سکے۔