اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے اقدامات ناگزیر ہیں، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
ریاض (نیوز ڈیسک) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔
مجلس شوریٰ کونسل کے سالانہ اجلاس سے خطاب میں ولی عہد نے کہا کہ مملکت قطر کے ہر اقدام میں اس کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ فلسطینی زمین ہے اور کوئی طاقت فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق سے محروم نہیں کرسکتی۔
دوسری جانب متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان بھی اظہارِ یکجہتی کے لیے دوحہ پہنچے جہاں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے ائیرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔
قطر کے وزیراعظم نے دوحہ پر اسرائیلی حملے کو ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس جارحیت نے یرغمالیوں کی رہائی کی تمام امیدیں ختم کر دی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
ادھر مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے بھی قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل اسرائیل نے دوحہ میں حماس کی قیادت کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی جس میں خلیل الحیا کے بیٹے سمیت چھ افراد شہید ہوئے، تاہم حماس کی مرکزی قیادت محفوظ رہی۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
دوحہ حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر اقوام متحدہ کی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج جنیوا میں ہوگا
جنیوا: قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس رہنماؤں پر اسرائیلی حملے کے بعد اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا ہنگامی اجلاس آج جنیوا میں طلب کیا گیا ہے۔
پاکستان اور کویت کی درخواست پر بلائے گئے اجلاس میں حماس رہنماؤں کے خلاف اسرائیلی فضائی کارروائیوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
اسرائیل نے اس انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا کوئی بھی نتیجہ انسانی حقوق کے نظام پر دھبہ ڈالے گا۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 9 ستمبر کو دوحہ میں حماس رہنماؤں کے اجلاس پر فضائی حملہ کیا تھا جس میں 6 افراد شہید ہوئے، تاہم حماس کی قیادت محفوظ رہی۔
حماس ذرائع کے مطابق حملے کے وقت اجلاس میں غزہ میں جنگ بندی اور امریکی صدر کی تجویز پر غور کیا جا رہا تھا۔