ریاض: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کی جارحیت کا مقابلہ کرنے اور اسے روکنے کے لیے فوری اقدامات ضروری ہیں۔

مجلس شوریٰ کونسل کے سالانہ اجلاس سے خطاب میں سعودی ولی عہد نے کہا کہ مملکت قطر کے ہر اقدام میں اس کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ فلسطینی زمین ہے اور کوئی بھی طاقت فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق سے محروم نہیں کرسکتی۔

دوسری جانب متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان بھی اظہارِ یکجہتی کے لیے دوحہ پہنچے جہاں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے ائیرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔

قطر کے وزیراعظم نے دوحہ پر اسرائیلی حملے کو ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس جارحیت نے یرغمالیوں کی رہائی کی تمام امیدیں ختم کر دی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

ادھر مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے بھی قطر کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کیا۔

واضح رہے کہ ایک روز قبل اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس قیادت پر فضائی حملہ کیا تھا، جس میں خلیل الحیا کے بیٹے سمیت 6 افراد شہید ہوگئے تاہم حماس کی مرکزی قیادت محفوظ رہی۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قطر کے

پڑھیں:

اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار

اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں غزہ کو واپس کر دی ہیں جن میں سے بعض پر تشدد کے واضح نشانات پائے گئے ہیں۔

یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حماس نے گزشتہ روز 2 مزید اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کی تھیں۔

The Nasser Medical Complex in Khan Younis has received the bodies of 30 Palestinian prisoners who had been held by Israel and were returned through the International Committee of the Red Cross as part of a prisoner exchange deal.

Medical staff and emergency workers are working… pic.twitter.com/jevMyj9YRz

— TRT World (@trtworld) October 31, 2025

دوسری جانب اسرائیلی جنگی طیاروں اور توپ خانے نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس اور شمالی غزہ سٹی کے مختلف محلوں پر بمباری جاری رکھی۔

حالانکہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ 2 روز قبل جنگ بندی بحال کر دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی معاہدہ، حماس نے 3 یرغمالی، اسرائیل نے 90 فلسطینی قیدی رہا کر دیے

غزہ کے مکینوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اسرائیل مکمل فضائی بمباری دوبارہ شروع کرسکتا ہے۔

رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ جنگ بندی کے باوجود خوراک اور پناہ کے لیے دربدر ہیں۔

مزید پڑھیں: جنگ بندی معاہدہ: حماس نے پانچویں مرحلے میں مزید 3 اسرائیلی یرغمالی رہا کردیے

اقوام متحدہ اور مقامی ذرائع کے مطابق اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 68,527 فلسطینی شہید اور 170,395 زخمی ہو چکے ہیں۔

جبکہ 7 اکتوبر 2023 کے حماس کے حملوں میں 1,139 اسرائیلی مارے گئے تھے اور تقریباً 200 افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل تشدد جنگ بندی جنگی طیاروں حماس خان یونس غزہ غزہ سٹی فضائی بمباری فلسطینی قیدی

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار
  • قیدیوں کیساتھ صیہونی وزیر داخلہ کے نسل پرستانہ برتاو پر حماس اور جہاد اسلامی کا ردعمل
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت قابل مذمت ہے، میرواعظ کشمیر
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے
  • غزہ میں حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • غزہ میں اسرائیلی جنگی طیاروں، ٹینکوں کی دوبارہ بمباری