سینیٹر فلک ناز چترالی نے بھی سینیٹ کی قائمہ کمیٹیز سے استعفیٰ دیدیا، پی ٹی آئی کے مستعفی سینیٹرز کی تعداد 10ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
سینیٹر فلک ناز چترالی نے بھی سینیٹ کی قائمہ کمیٹیز سے استعفیٰ دیدیا، پی ٹی آئی کے مستعفی سینیٹرز کی تعداد 10ہو گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 11 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان تحریک انصاف کی سینیٹر فلک ناز چترالی نے بھی سینیٹ کی قائمہ کمیٹیز سے استعفی دیدیا ہے جس کے بعدمختلف قائمہ کمیٹیز سے مستعفی ہونے والے پی ٹی آئی کے سینیٹرز کی تعداد 10 ہو گئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق فلک نازچترالی نے تعلیم ،اقتصادی امور،موسمیاتی تبدیلی اور کم ترقیاتی علاقوں کے مسائل کی کمیٹیز سے استعفی دیا۔پی ٹی آئی کے سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند نے بھی قائمہ کمیٹیوں سے استعفی دیدیا ہے ، ڈاکٹر ہمایوں مہمند نے بطور چیئرمین پارلیمانی کمیٹی ، بطوررکن آئی ٹی،آبی وسائل اور انسانی حقوق کمیٹی سے استعفی دیا۔
ان کے علاوہ استعفی دینے والوں میں علی ظفر،فیصل جاوید،اعظم سواتی اور مرزامحمد، دوست محمد،ذیشان خانزادہ،فوزیہ ارشد اور نورالحق قادری استعفی دینیوالوں میں شامل ہیں ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرخادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت پر مملکت نے شام کو 1.65ملین بیرل خام تیل کی فراہمی کیلئے گرانٹ جاری کر دی خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت پر مملکت نے شام کو 1.65ملین بیرل خام... سعودی کمپنی نے سیلاب متاثرین کیلئے ہزاروں لیٹر تیل پاکستان کے حوالے کردیا اسسٹنٹ کمشنرجلالپور پیروالا ذوالفقار علی خان کو ناقص کارکردگی پرعہدے سے ہٹایا دیا گیا بحریہ ٹاون کراچی میں بکنگ، خریدوفروخت اور اشتہارات پر مکمل پابندی عائد، پرویژنل این او سی بھی منسوخ پختونخوا کی وفاق سے الگ پالیسی اور سابقہ حکومت میں مذاکرات نے دہشتگردوں کو حوصلہ دیا، دی ڈپلومیٹ عراقی ایئرفورس کے کمانڈر کی ایئر چیف مارشل سے ملاقات، مشترکہ مشقیں اور تربیتی اقدامات پر اتفاق
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کمیٹیز سے استعفی قائمہ کمیٹیز سے پی ٹی آئی کے نے بھی
پڑھیں:
فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو لیک ہونے پر اسرائیلی خاتون جنرل مستعفی
اسرائیلی فوج کی چیف لیگل آفیسر میجر جنرل یفات ٹومر یروشلمی نے جمعے کے روز استعفا دے دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اس لیے مستعفی ہو رہی ہیں کیونکہ انہوں نے اگست 2024 میں اس ویڈیو کو لیک کرنے کی اجازت دی تھی جس میں اسرائیلی فوجیوں کو ایک فلسطینی قیدی پر تشدد کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
یہ ویڈیو اس وقت منظر عام پر آئی جب غزہ جنگ کے دوران گرفتار ایک فلسطینی قیدی کے ساتھ ناروا سلوک کی تحقیقات جاری تھیں۔ اس ویڈیو کے لیک ہونے کے بعد اسرائیل میں سیاسی طوفان کھڑا ہوگیا اور پانچ فوجیوں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے گئے۔
دائیں بازو کے سیاست دانوں نے تحقیقات کی مخالفت کی جبکہ مشتعل مظاہرین نے ان دو فوجی اڈوں پر دھاوا بول دیا جہاں تفتیشی ٹیمیں فوجیوں سے پوچھ گچھ کر رہی تھیں۔
واقعے کے ایک ہفتے بعد اسرائیلی نیوز چینل ”این 12“ نے وہ ویڈیو نشر کی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فوجی ایک فلسطینی قیدی کو الگ لے جا کر گھیر لیتے ہیں، ایک کتا ساتھ کھڑا ہے، اور وہ اپنی شیلڈز کے ذریعے منظر چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاتز نے بدھ کو بتایا تھا کہ ویڈیو لیک ہونے پر فوجداری تحقیقات جاری ہیں اور ٹومر یروشلمی کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا ہے۔
یروشلمی نے اپنے دفاع میں کہا کہ ویڈیو جاری کرنا دراصل فوج کے قانونی محکمے پر پھیلنے والی غلط معلومات اور پروپیگنڈا کا توڑ تھا، جسے جنگ کے دوران شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
یہ ویڈیو سدے تیمن حراستی کیمپ کی تھی، جہاں اُن فلسطینیوں کو رکھا گیا ہے جن پر الزام ہے کہ وہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں میں ملوث تھے، ساتھ ہی ان فلسطینیوں کو بھی جو غزہ کی لڑائی کے بعد گرفتار کیے گئے۔ انسانی حقوق کے گروپوں نے ان کیمپوں میں فلسطینی قیدیوں پر سنگین تشدد کی شکایات کی ہیں، اگرچہ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ تشدد کوئی ”منظم پالیسی“ نہیں۔
اپنے استعفے کے خط میں ٹومر یروشلمی نے ان قیدیوں کو ”بدترین دہشت گرد“ قرار دیا، لیکن ساتھ ہی یہ بھی لکھا کہ اس کے باوجود ان پر ظلم یا غیر انسانی سلوک کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
ان کا کہنا تھا: ”افسوس ہے کہ یہ بنیادی سمجھ اب سب کے لیے قائل کن نہیں رہی کہ چاہے قیدی کتنے ہی سنگدل کیوں نہ ہوں، ان کے ساتھ کچھ حدود عبور نہیں کی جا سکتیں۔“
استعفا سامنے آنے کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع کاتز نے کہا کہ جو کوئی اسرائیلی فوجیوں پر ”جھوٹے الزامات“ لگاتا ہے وہ فوجی وردی پہننے کے لائق نہیں۔ جبکہ اسرائیلی پولیس کے وزیر ایتامار بن گویر نے استعفے کا خیر مقدم کرتے ہوئے مزید قانونی حکام کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
بن گویر نے خود ایک ویڈیو جاری کی جس میں وہ فلسطینی قیدیوں کے اوپر کھڑے نظر آتے ہیں جو جیل میں بندھے ہوئے فرش پر لیٹے تھے۔ بن گویر نے ان قیدیوں کو 7 اکتوبر کے حملوں میں ملوث قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے ”سزائے موت“ ہونی چاہیے۔