اسرائیل نے دوحہ پر حملہ کرکے سفارتکاری کی توہین کی، قطری وزیراعظم کا سلامتی کونسل سے خطاب
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
نیو یارک: قطر کے وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان الثانی نے کہا ہے کہ اسرائیل نے دوحہ پر حملہ کرکے سفارتکاری کی توہین کی ہے اور یہ اقدام غزہ میں امن قائم کرنے کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں قطری وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیلی حملے سے جانی و مالی نقصان ہوا اور یہ حملہ حماس رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ جنگ بندی کی کوششوں کو بھی ناکام بنانے کی سازش ہے۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ قطر اپنا ثالثی اور انسانی کردار جاری رکھے گا اور خونریزی کے خاتمے کے لیے عالمی سطح پر اپنی سفارتی کوششیں بغیر کسی ہچکچاہٹ کے آگے بڑھائے گا۔
اس سے قبل امریکی میڈیا کو انٹرویو میں قطری وزیراعظم نے کہا تھا کہ اسرائیلی حملے کے باعث یرغمالیوں کی رہائی کی تمام امیدیں ختم ہوگئی ہیں اور ان کا مستقبل مزید خطرے میں پڑ گیا ہے۔
یاد رہے کہ 9 ستمبر کو اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر فضائی حملہ کیا تھا، جس میں حماس کی مرکزی قیادت محفوظ رہی لیکن خلیل الحیہ کے بیٹے سمیت 6 افراد شہید ہوگئے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
تل ابیب (ویب ڈیسک )اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کے زیرِ قبضہ علاقوں میں اب بھی حماس کی موجودگی ہے، ان علاقوں سے حماس کا منظم طریقے سے خاتمہ کر رہے ہیں۔ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کو کسی بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کا جواب دیں گے۔
نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ غزہ میں کسی بھی فوجی کارروائی کی پیشگی اطلاع امریکا کو دیتے ہیں۔دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کو غزہ جنگ بندی معاہدے پر برقرار رکھنے کے لیے خاطر خواہ کوششیں نہیں کر رہا۔