منگھوپیر میں سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے کمسن بچہ جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
کراچی:
منگھوپیر میں فائرنگ کے واقعے میں کمسن بچہ جاں بحق ہوگیا، پولیس نے فائرنگ کے الزام میں سیکیورٹی گارڈ کو حراست میں لے لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق منگھوپیر کے علاقے حاجی ملک گوٹھ واٹر بورڈ کے قریب فائرنگ کے واقعے میں کمسن بچہ جاں بحق ہوگیا، جس کی لاش پولیس نے قانونی کارروائی کے بعد ایدھی کے رضا کاروں کی مدد سے عباسی شہید اسپتال منتقل کردی جہاں متوفی کی شناخت 5 سالہ ایان ولد وحید نواز کے نام سے ہوئی جس کے سینے پر گولی لگی تھی۔
ایس ایچ او منگھوپیر زبیر نواز نے بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق جائے وقوع کے قریب واٹر بورڈ ہائیڈرنٹ کے سیکیورٹی گارڈ سے گولی چلی تھی جو کہ گلی میں کھیلتے ہوئے ایان کو جا کر لگی تھی، پولیس نے سیکیورٹی گارڈ شاہزور کو حراست میں لے کر 222 رائفل کو قبضے میں لے لیا۔
اس حوالے سے مقتول ایان کے ورثا کی جانب سے مقدمہ درج کرایا جائے گا تاہم ابھی اس بات کا تعین نہیں ہوسکا کہ گولی اتفاقیہ چلی تھی یا گارڈ نے کسی وجہ سے فائرنگ کی تھی جو بچے کو لگی تاہم اس حوالے سے مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔
پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد مقتول بچے کی لاش ورثا کے حوالے کردی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی گارڈ پولیس نے
پڑھیں:
گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید، 4 نامعلوم حملہ آور فرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) گلشن معمار کے علاقے تھارو مینگل گوٹھ کریم شاہ روڈ پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار صدام حسین (PC-4251) شہید ہوگئے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار ٹائر پینچر کی دکان پر موجود اپنی موٹرسائیکل کا پینچر لگوا رہا تھا۔اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار چار نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی اور پولیس اہلکار کو شہید کرکے فرار ہوگئے۔پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور 1 خول 30 بور قبضہ پولیس میں لیا ہے، مزید تحقیقات جاری ہے۔ لاش کو قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا۔وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ویسٹ سے فی الفور ابتدائی رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے ہدایت دی کہ جائے وقوع سے تمام شہادتیں اکٹھی کی جائیں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ شہید اہلکار کے اہلخانہ سے ملاقات کی جائے اور ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے۔ضیاء الحسن لنجار نے پولیس حکام کو ہدایت دی کہ پولیس کلنگز میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں اور اس واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کا ٹاسک کسی ماہر اور باصلاحیت افسر کے سپرد کیا جائے۔