ناسا میں جاسوسی کا خدشہ، چینی شہریوں پر پابندی لگا دی
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
امریکی خلائی ادارے ناسا نے چینی شہریوں کو اپنے ریسرچ پروگرامز، سہولیات اور اندرونی نیٹ ورکس تک رسائی سے روک دیا ہے۔
یہ اقدام امریکی خلائی برتری کے تحفظ اور چین کے ساتھ بڑھتی ہوئی مسابقت کے تناظر میں کیا گیا ہے۔
NASA has maintained its longstanding policy of barring Chinese nationals from working on its space programs.
Know more at ????… pic.twitter.com/21U5k4GDDd
— Mainlandpost (@mainlandpostt) September 11, 2025
امریکی اخبار ایپک ٹائمز کے مطابق، 5 ستمبر کو ان چینی شہریوں کو مطلع کیا گیا جو ٹھیکیداروں یا محققین کے طور پر ناسا کے مختلف منصوبوں میں شامل تھے۔
انہیں ڈیجیٹل سسٹمز سے لاگ آؤٹ کر دیا گیا اور ان کی ذاتی و آن لائن میٹنگز میں شرکت بھی روک دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور چین کا مشترکہ اسپیس سائنس سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ
ناسا کی پریس سیکریٹری بیتھنی اسٹیونز نے تصدیق کی کہ ادارے نے ’اندرونی اقدامات‘ کیے ہیں تاکہ فزیکل اور سائبر سکیورٹی کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔ ان کے بقول یہ اقدامات حساس آپریشنز کے تحفظ کے لیے ناگزیر تھے۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حالیہ برسوں میں چین سے تعلق رکھنے والے متعدد افراد کے خلاف امریکی ٹیکنالوجی شعبے میں جاسوسی کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا ناسا کے اس اقدام کے پیچھے کوئی مخصوص سیکیورٹی خلاف ورزی موجود تھی۔
ادارے کے قائم مقام ایڈمنسٹریٹر شان ڈفی نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا کو ’دوسری خلائی دوڑ‘ میں قیادت کرنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کارگو اسپیس کرافٹ تیانژو-9 چینی خلائی اسٹیشن تک پہنچنے میں کامیاب
ان کے مطابق چین کا چاند پر اترنے کا منصوبہ دفاعی مقاصد کے تحت ہے، نہ کہ پرامن سائنسی تحقیق کے لیے۔
امریکی دفاعی حکام بھی اس حوالے سے خدشات ظاہر کر چکے ہیں۔ اسپیس فورس کے سربراہ جنرل بی۔ چانس سالٹزمین نے کہا کہ بیجنگ کا خلائی پروگرام براہِ راست اس کی عسکری حکمتِ عملی سے جڑا ہوا ہے۔
حال ہی میں چین نے لانگ مارچ-10 راکٹ کا کامیاب تجربہ کیا ہے اور اس دہائی کے اختتام تک اپنے خلا بازوں کو چاند پر اتارنے کا ہدف رکھا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا چین چین پابندی چینی سائنسدان چینی شہری ناساذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا چین چین پابندی چینی سائنسدان چینی شہری
پڑھیں:
بھارت ایک اور سازش ناکام:’’را‘‘ کے لئے جاسوسی کرنے والا ماہی گیر گرفتار،اعجاز ملاح نے اعتراف جرم کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی’را‘ نے پاکستانی مچھیرے کو پیسوں کا لالچ دیکر اپنے گھناؤنے مقاصد کیلئے آمادہ کیا۔
عطا تارڑ اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری کا مشترکہ پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارت نے مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن مہم شروع کی ہے، بھارت نے اعجاز ملاح نامی مچھیرے کو گرفتار کیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بھارت میدان جنگ میں شکست کو بھلا نہیں پارہا، آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد انٹیلیجنس اداروں نے بھارت کی پاکستان کے خلاف ایک اور کارروائی کی کوشش ناکام بنا دی۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ بھارت نے اعجاز ملاح نامی مچھیرے کو گرفتار کیا، اعجاز ملاح سمندر میں ماہی گیری کرتا تھا، اعجاز ملاح کو بھارتی کوسٹ گارڈز نے گرفتار کیا۔ اوربھارت کی خفیہ ایجنسیوں نے اعجاز ملاح کو اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا اور ٹاسک دیکر پاکستان بھیجا، تاہم ہماری سیکیورٹی ایجنسیوں نے بھارتی ایجنسی کے لیے کام کرنے والے مچھیروں کو گرفتار کیا۔
ان کا کہنا تھاکہ اعجاز ملاح کو پاکستانی نیوی، آرمی اور رینجرز کی وردیاں خریدنے کی ہدایت ملی تھیں، اس کے علاوہ اسے دیگر حساس اشیا خریدنے کے مشن پر واپس بھیجا، وہ جب یہ وردیاں خرید رہا تھا تو پاکستانی ایجنسیوں نے اس کی نگرانی شروع کی۔ اعجاز ملاح کی گرفتاری کے دوران یہ تمام چیزیں اس سے برآمد ہوئیں، جس میں سم کارڈ، ماچس، لائٹرز سمیت دیگر چیزیں شامل تھیں، تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی نے مچھیرے کو مالی لالچ اور دباؤ کے ذریعے استعمال کیا جبکہ اعجاز ملاح نے گرفتاری کے بعد جرم کا اعتراف کرلیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت معرکہ حق میں پاکستان کی فتح اور سفارتی کامیابوں سے پریشان ہے، پاکستان عالمی سطح پر عزت و وقار حاصل کر رہا ہے، جسے بھارت برداشت نہیں کرپا رہا جبکہ بھارت نے گجرات اور کچھ میں فوجی مشقوں کے نام پر مذموم سرگرمیاں شروع کیں۔
اعترافی بیان میں اعجاز ملاح کا کہنا تھا کہ میں اعجاز ملاح، ریاض ملاح کا بیٹا ہوں، ضلع ٹھٹہ کا رہائشی ہوں اور خاندانی مچھیرا ہوں، اگست 2025 میں دریا میں تھے جب بھارتی کوسٹ گارڈ والوں نے گرفتار کرلیا، اور کہا جس جرم میں آپ کو گرفتار کیا ہے اس میں آپ کی رہائی میں 2 سے 3 سال لگ سکتے ہیں۔
مچھیرے کا کہنا تھا کہ مجھے کہا گیا اگر آپ ہمارے لیے کام کریں تو آپ کی رہائی فوراً ممکن ہوسکتی ہے اور اس کے علاوہ مجھے پیسوں اور انعام کا لالچ بھی دیا، چونکہ مجھے جیل کا خوف تھا اور پھر پیسوں کا لالچ بھی دیا تو میں نے حامی بھرلی۔
اعجاز ملاح نے کہا کہ مجھے رہا کردیا گیا اور ہدایت دی گئی کہ نیوی، رینجرز، آرمی کی وردیاں، 3 زونگ کی سمز، 3 موبائل دکان کے بل، پاکستانی ماچس اور سگریٹ کے ڈبے، لائٹر کے علاوہ 100 اور 50 والے پرانے نوٹ بھی لانے ہیں، جس کے بعد مجھے رہا کردیا گیا۔
اس کا کہنا تھا کہ پاکستان پہنچ کر میں نے تمام چیزیں اکھٹا کیں اور اس کے بعد خفیہ ایجنسی کے افسر اشوک کمار کو تصویر نکال کر بھیجی اور سامان لے کر اکتوبر میں دریا کی طرف گیا تو پاکستانی لوگوں نے مجھے گرفتار کرلیا۔