وفاقی وزیرِ تجارت 3روزہ دورے پر ایران پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان اتوار کو تین روزہ سرکاری دورے پر ایران پہنچ گئے جہاں وہ پاکستان اور ایران کے درمیان معاشی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے مختلف اجلاسوں اور ملاقاتوں میں شریک ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیر تجارت جام کمال ڈھاکا پہنچ گئے، بنگلہ دیشی ہم منصب سے ملاقات طے
وزارتِ تجارت کے مطابق جام کمال خان اپنے دورے کے دوران پاکستان ایران مشترکہ اقتصادی کمیشن کے 22ویں اجلاس کی صدارت کریں گے اور پاکستان ایران مشترکہ بزنس فورم کی کو چیئرمین شپ بھی کریں گے۔
اتوار کے اور تہران پہنچنے پر امام خمینی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انہیں ایران کی وزارتِ شاہراہ و شہری ترقی کے مشیر امین طرفاع نے خوش آمدید کہا۔
ترجمان وزارتِ تجارت کے مطابق وزیرِ تجارت اپنے قیام کے دوران ایرانی وزرا اور اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے تاکہ دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع بڑھائے جا سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران پر پابندیوں میں نرمی پاکستان کے لیے تجارتی مواقع کی نوید ہے، وزیر تجارت جام کمال
خیال رہے کہ اگست میں ایرانی صدر مسعود پزیشکیان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں دونوں ممالک کے درمیان 12 معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے تھے۔
ان معاہدوں میں پودوں کے تحفظ اور قرنطینہ، میر جاوہ۔تفتان بارڈر گیٹ کے مشترکہ استعمال، سائنس و ٹیکنالوجی میں تعاون، اور اطلاعات و مواصلات کی ٹیکنالوجی کے شعبوں میں اشتراک شامل تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ایران پاک ایران بزنس فورم پاکستان جام کمال وزیرتجارت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایران پاک ایران بزنس فورم پاکستان جام کمال جام کمال
پڑھیں:
امریکی وزیر خارجہ اسرائیلی دورے سے واپسی پر عجلت میں دوحہ پہنچ گئے؛ اہم پیغام پہنچایا
اسرائیل کے دورے سے واپسی پر امریکی وزیر خارجہ اچانک دوحہ پہنچ گئے جہاں انھوں نے قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور وزیراعظم محمد بن عبد الرحمان الثانی سے ملاقاتیں کیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ دورہ بہت عجلت میں ترتیب دیا گیا۔ ایک گھنٹے سے کچھ کم وقت کے لیے جاری رہنے والی اس ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے قطر کی سلامتی اور خود مختاری کے لیے بھرپور حمایت کا وعدہ کیا۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ مارکو روبیو نے امریکا اور قطر کے درمیان مضبوط دو طرفہ تعلقات کی تصدیق کی اور غزہ میں جنگ کے خاتمے اور تمام یرغمالیوں کو وطن واپس لانے کی کوششوں پر قطر کا شکریہ ادا کیا۔
مارکو روبیو نے اس سے قبل خود یہ کہا تھا کہ دوحہ میں حماس رہنماؤں پر اسرائیلی حملے کے باوجود امریکا اور قطر جلد دفاعی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے کام کریں گے۔
وزیر خارجہ مارکو روبیو نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ قطر سے ثالث کا کردار ادا کرتے رہنے کی اپیل کریں گے جیسا وہ ماضی میں کرتے آئے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اگر دنیا میں کوئی ایسا ملک ہے جو مذاکرات کے ذریعے جنگ کو ختم کرنے میں مدد کر سکتا ہے تو وہ صرف قطر ہے۔
مارکو روبیو کے اس دورے نے قطر کو اس بات کا یقین دلانے کی بھی کوشش ہے کہ اسرائیلی حملوں نے اس کے کلیدی اتحادی کی طرف سے خلیجی امارات کے ساتھ سکیورٹی کے وعدوں کو نقصان پہنچایا۔
خیال رہے کہ صحافیوں سے گفتگو میں قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ ان کا ملک امریکی حمایت کو سراہتا ہے لیکن یقیناً اس حملے نے ہمارے اور امریکا کے درمیان دفاعی معاہدوں کی ضرورت کو مزید تیز کر دیا۔
یاد رہے کہ ایک ہفتے قبل اسرائیل نے دوحہ میں حماس کی اعلیٰ قیادت کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ غزہ جنگ بندی معاہدے کی امریکی تجویز پر مشاورت کر رہے تھے۔
اسرائیلی حملے میں حماس کی قیادت محفوظ رہی البتہ الخلیل الحیا کے بیٹے سمیت 6 افراد شہید ہوگئے تھے۔