Daily Mumtaz:
2025-11-03@00:32:35 GMT

ایشیا کپ : بھارت نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے عبرتناک شکست دے دی

اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT

ایشیا کپ : بھارت نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے عبرتناک شکست دے دی

ایشیا کپ ٹی 20 کے ہائی وولٹیج ٹاکرے میں بھارت کے خلاف پاکستان کا ٹاپ آرڈر آؤٹ آف آرڈر ہوگیا اور بھارتی ٹیم کو جیت کے لیے 128 رنز کا ہدف دے دیا، جس کے جواب میں بھارت نے جارحانہ انداز سے اوپن کیا اور 15 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 123 رنز بنالیے۔
ایشیا کپ 2025 کا سب سے بڑا گروپ اے کا پاک بھارت ٹاکرا دبئی کے انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے، جہاں پاکستانی بیٹنگ لائن پہلی گیند سے ہی مشکلات کا شکار رہی، وقتا فوقتا بیٹرز کے آؤٹ ہونے کے باعث قومی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 127 رنز ہی بنا سکی۔
دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز صائم ایوب اور صاحبزادہ فرحان نے کیا تاہم پاکستان کے اوپنر اور مڈل آرڈر بلے باز ایک بار پھر ناکام دکھائی دیے۔
پاکستان کی پہلی وکٹ پہلی ہی گیند پر گرگئی، صائم ایوب بغیر کوئی رن بنائے ہاردک پانڈیا کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ پاکستان کے دوسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی محمد حارث تھے جو 6 کے مجموعی اسکور پر 3 رنز بنا کر بمراہ کے ہاتھوں وکٹ گنوا بیٹھے اور یوں 2 اوور کے اختتام پر قومی ٹیم نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 7 رنز بنائے۔
فخر زمان نے اننگ کے تیسرے اوور میں ہاردک پانڈیا کو 2 چوکے لگا کر پریشر بڑھایا اور اس اوور میں قومی ٹیم نے 13 رنز حاصل کر کے مجموعی اسکور 20 تک پہنچایا۔
چوتھے اوور میں صاحبزادہ فرحان نے بمراہ کو شاندار چھکا لگایا، یوں اوور کے اختتام پر قومی ٹیم کا مجموعی اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 26 تک پہنچا۔ پانچویں اوور میں مسٹری سمجھے جانے والے بولر ورون چکرورتھی کو فخر زمان نے چوکا مار کر اسکور اوور کے اختتام پر 34 تک پہنچایا۔
چھٹے اوور میں صاحبزادہ فرحان نے ایک اور چھکا مارا اور پھر 2 رنز لیے جس کے بعد اسکور 2 وکٹوں کے نقصان پر 42 پر پہنچ گیا۔ اس اوور کی پانچویں گیند پر بولر نے ری ویو لیا تاہم تھرڈ امپائر نے صاحبزادہ فرحان کو ناٹ آؤٹ قرار دیا۔
ساتویں اوور کلدیپ یادو نے پھینکا جس کو دونوں بلے بازوں نے بہت محتاط انداز سے کھیلا اور اس اوور میں صرف 2 رنز بن سکے، جس کے بعد اختتام پر مجموعی اسکور 44 تک پہنچا۔ آٹھواں وور قومی ٹیم کے لیے اچھا ثابت نہ ہوا اور اکشر پٹیل کے اوور کی پانچویں گیند پر اونچا شارٹ کھیلنے کے چکر میں فخر زمان 17 رنز پر کیچ آؤٹ ہوئے، یوں اوور کے اختتام پر قومی ٹیم نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 45 رنز اسکور کیے۔
نویں اوور میں سلمان علی آغا کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ قرار دیا گیا تاہم اُن کی ری ویو کال کام آئی اور تھرڈ امپائر نے ناٹ آؤٹ قرار دیا، اس اوور کے اختتام پر قومی ٹیم 47 رنز بناسکی۔ 10ویں اوور کی آخری گیند پر اکسر پٹیل نے کپتان سلمان علی آغا کو 3 کے مجموعی اسکور پر پویلین کی راہ دکھائی۔10 اوور کے اختتام پر قومی ٹیم 4 وکٹوں کے نقصان پر 49 رنز بناسکی۔
گیارہویں اوور کے اختتام پر قومی ٹیم کا مجموعی اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 54 رنز تک پہنچا، 12ویں اوور کے اختتام پر اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 62 تک پہنچ گیا۔ تیرہویں اوور میں حسن نواز 5 رن بنائے پویلین واپس لوٹے، اس کے بعد محمد نواز بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے یوں پاکستان کی 64 کے مجموعی اسکور پر 6 وکٹیں گر گئیں۔
16ویں اوور کے اختتام پر قومی ٹیم نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 83 رنز بنائے جب کہ 17ویں اوور کی پہلی ہی گیند پر صاحبزادہ فرحان 40 رنز بنا کر کلدیپ یادیو کا شکار بنے۔
17ویں اوور کے اختتام پر 7 وکٹوں کے نقصان پر قومی ٹیم کا مجموعی اسکور 90 رنز رہا۔ 18ویں اوور میں جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے شاہین آفریدی نے اسکور آگے بڑھانے کی کوشش کی مگر اُن کے ساتھ فہیم اشرف ایل بی ڈبلیو ہوکر پویلین لوٹے یوں 98 کے مجموعی اسکور پر 8 کھلاڑی آؤٹ ہوئے اور اوور کے اختتام پر مجموعی اسکور 99 تک پہنچ گیا۔
19 ویں اوور میں صفیان مقیم جسپریت بمراہ کی فل ٹاس گیند پر کلین بولڈ ہوئے اور پاکستان کا اسکور 9 وکٹوں کے نقصان پر 111 تک پہنچا۔
شاہین شاہ آفریدی نے آخری اوور میں لگاتار 2 چھکے لگا کر مجموعی اسکور کو 127 تک پہنچانے میں مدد کی، انہوں نے برق رفتار 16 گیندوں پر 4 چھکوں کی مدد سے 33 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور ناٹ آؤٹ رہے۔
بھارت کی جانب سے کلدیپ یادو 3 وکٹیں حاصل کر کے نمایاں رہے، اس کے علاوہ جسپریت بمراہ اور اکشر پٹیل نے 2،2 جب کہ ہاردک پانڈیا اور ورن چکرورتی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
اس طرح پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 127 رنز بنائے اور یوں بھارت کو جیت کے لیے 128 رنز کا ہدف دیا۔
پاکستان کے دیے گئے 128 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بھارت کی جانب سے ابھیشیک شرما اور شبمن گل نے بیٹنگ کا آغاز کیا تاہم شبمن گل 10 اور ابھیشک شرما 31 رنز بنا کر صائم ایوب کا شکار بنے۔
صائم ایوب نے بھارت کے دونوں اوپنرز کے بعد مڈل آرڈر بلے باز تلک ورما کو 31 کے مجموعی اسکور پر پویلین بھیجا، یوں بھارت کی 97 رنز پر تیسری وکٹ گری۔
اس وقت بھارت نے 13 اوورز کے اختتام پر 3 وکٹوں کے نقصان پر 100 رنز بنا لیے ہیں۔ کپتان سوریا کمار یادیو 28 اور شیوم دوبے 3 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔
اس سے پہلے دبئی کے اسٹیڈیم میں پاک بھارت ہائی وولٹیج ٹاکرے کا ٹاس پاکستان کے حق میں رہا، ایونٹ کے چھٹے میچ میں قومی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے بھارت کے خلاف پہلے خود بلے بازی کا فیصلہ کیا۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے مجموعی اسکور پر وکٹوں کے نقصان پر قومی ٹیم نے پاکستان کے صائم ایوب تک پہنچا اوور میں اوور کی اس اوور گیند پر کے بعد

پڑھیں:

ایشیا کپ رائزنگ اسٹارز: پاکستان اور بھارت کی ایمرجنگ ٹیمیں 16 نومبر کو آمنے سامنے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان اور بھارت کی ایمرجنگ کرکٹ ٹیمیں ایک بار پھر مدِ مقابل آنے جا رہی ہیں، جس کا شائقین کو بے چینی سے انتظار ہے۔

ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے تحت ہونے والا ایشیا کپ رائزنگ اسٹارز 2025 آئندہ ماہ 14 سے 23 نومبر تک دوحا میں کھیلا جائے گا۔ یہ ٹورنامنٹ پہلے ’’ایمرجنگ ایشیا کپ‘‘ کے نام سے جانا جاتا تھا، مگر اے سی سی نے اس کا نیا نام ’’رائزنگ اسٹارز‘‘ رکھا ہے تاکہ اسے نوجوان کرکٹرز کے لیے ایک باوقار پلیٹ فارم کے طور پر پیش کیا جا سکے۔

مقامی میڈیا پر دستیاب تفصیلات کے مطابق ایونٹ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کھیلا جائے گا، جس میں مجموعی طور پر 15 میچز ہوں گے۔ گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات میں ہونے والے ایشیا کپ میں شریک وہی آٹھ ٹیمیں دوبارہ حصہ لیں گی، جن میں پاکستان، بھارت، افغانستان، سری لنکا، بنگلادیش، عمان، متحدہ عرب امارات اور ہانگ کانگ شامل ہیں۔

اس دلچسپ ٹورنامنٹ میں ٹیموں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پاکستان اے اور بھارت اے کو ایک ہی گروپ میں رکھا گیا ہے جہاں ان کے ساتھ یو اے ای اور عمان بھی شامل ہیں۔ دوسری جانب گروپ اے میں بنگلادیش اے، افغانستان اے، سری لنکا اے اور ہانگ کانگ کی ٹیمیں شامل ہیں۔

پاکستان اور بھارت کا سب سے زیادہ انتظار کیا جانے والا مقابلہ 16 نومبر کو گروپ مرحلے میں دوحا میں ہوگا۔ چونکہ ایونٹ میں ’’سپر فور‘‘ مرحلہ شامل نہیں کیا گیا، اس لیے دونوں ٹیموں کے درمیان زیادہ سے زیادہ دو مقابلے ہی ممکن ہیں ۔ ایک گروپ مرحلے میں اور دوسرا اگر دونوں سیمی فائنل یا فائنل میں آمنے سامنے آجائیں۔

ہر گروپ کی 2 بہترین ٹیمیں سیمی فائنل میں جگہ بنائیں گی، جب کہ فائنل 23 نومبر کو کھیلا جائے گا۔

کرکٹ شائقین کو امید ہے کہ نوجوان کھلاڑیوں کے درمیان ہونے والے یہ مقابلے مستقبل کے اسٹارز کی شناخت میں اہم کردار ادا کریں گے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ایڈیشن میں افغانستان اے نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے سری لنکا اے کو فائنل میں شکست دی تھی اور ایمرجنگ ایشیا کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • چیف آف دی نیول اسٹاف اسکواش چیمپئن شپ کامیابی سے اختتام کو پہنچی
  • چیف آف دی نیول اسٹاف آل پاکستان اسکواش چیمپئن شپ اختتام پذیر
  • جنوبی افریقہ کو شکست,تیسراT-20،پاکستان نے سیریز 2-1سے جیت لی
  • پاکستان نے جنوبی افریقا کو 9 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز برابر کر دی
  • پاکستان کی شاندار واپسی، جنوبی افریقا کو 9 وکٹوں سے شکست، سیریز 1-1 سے برابر
  • دوسرا ٹی ٹوئنٹی، پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 9 وکٹوں سے شکست دیدی
  • آسٹریلیا نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں بھارت کو 4 وکٹوں سے شکست دے دی
  • میلبرن: آسٹریلیا نے بھارت کو دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں 4 وکٹوں سے شکست دے دی
  • ایشیا کپ رائزنگ اسٹارز: پاکستان اور بھارت کی ایمرجنگ ٹیمیں 16 نومبر کو آمنے سامنے
  • پاک بھارت ٹیمیں ایک بار پھر مد مقابل آنے کو تیار