پی ٹی آئی نے سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے، اسد قیصر
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
سابق سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ حرمین شریفین ہمارے عقیدے، اعتقاد اور عوامی جذبات سے جُڑے ہیں، یہ سب کو پتہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی پارٹی کا معاہدہ نہیں، بلکہ ریاست سے ریاست کا معاہدہ ہے، اس پر سیاست نہ کریں، یہ پاکستانی عوام کی حرمین شریفین کے ساتھ کمٹمنٹ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔ راہنما تحریک انصاف اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان کے عوام حرمین شریفین کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے کہا بانی پی ٹی آئی کا دور ختم ہو گیا ہے اور دنیا آگے بڑھ گئی ہے، مریم بی بی، میں آپ کا چیلنج قبول کرتا ہوں، صاف اور شفاف الیکشن کرائیں اور صرف 10 نشستیں جیت کر دکھا دیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ حرمین شریفین ہمارے عقیدے، اعتقاد اور عوامی جذبات سے جُڑے ہیں، یہ سب کو پتہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی پارٹی کا معاہدہ نہیں، بلکہ ریاست سے ریاست کا معاہدہ ہے، اس پر سیاست نہ کریں، یہ پاکستانی عوام کی حرمین شریفین کے ساتھ کمٹمنٹ ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حرمین شریفین کا معاہدہ نے کہا کہ کے ساتھ
پڑھیں:
سعودی عرب کو امریکا سے ایف 35 طیارے ملنے کا امکان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا کی جانب سے سعودی عرب کو جدید ترین لڑاکا طیارے ایف35 فروخت کرنے پر غور جاری ہے، جس کے تحت 48 جدید اسٹیلتھ طیارے سعودی فضائیہ کے بیڑے میں شامل کیے جا سکتے ہیں۔ یہ پیش رفت مشرقِ وسطیٰ میں طاقت کے توازن پر نمایاں اثر ڈال سکتی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی عرب نے باضابطہ طور پر ایف 35 طیارے خریدنے کی درخواست کی تھی، جس کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے اس درخواست پر تفصیلی جائزہ شروع کر دیا ہے۔ یہ معاہدہ اربوں ڈالر مالیت کا ہو گا اور اس کے لیے امریکی کابینہ اور کانگریس کی حتمی منظوری درکار ہوگی۔ اب تک پینٹاگون، وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ کی جانب سے اس معاملے پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، تاہم امریکی دفاعی حکام کے مطابق، پینٹاگون ابھی اس ممکنہ دفاعی فروخت کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ معاہدہ امریکی مفادات اور علاقائی سلامتی کے تقاضوں کے مطابق ہو۔ واضح رہے کہ سعودی عرب نے سال کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے براہِ راست درخواست کی تھی کہ اسے ایف 35 طیارے فراہم کیے جائیں۔ یہ طیارے امریکی دفاعی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن کی تیار کردہ جدید ترین جنگی مشینیں ہیں، جو اپنی ریڈار سے پوشیدہ رہنے کی صلاحیت اور اعلیٰ جنگی نظام کی بدولت دنیا بھر میں منفرد مقام رکھتی ہیں۔ دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر یہ معاہدہ طے پاتا ہے تو سعودی عرب مشرقِ وسطیٰ میں ایف 35 طیاروں کا مالک بننے والا پہلا عرب ملک بن جائے گا، جو خطے میں طاقت کے توازن پر گہرے اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق ابھی تک اس معاہدے پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا اور مستقبل میں اس کے ممکنہ اثرات، اسرائیل کے ساتھ امریکی دفاعی تعلقات سمیت کئی پہلوؤں سے مشاورت جاری ہے۔