ایک بین الاقوامی امدادی مہم، جسے گلوبل صمود فلوٹیلا کہا جاتا ہے، غزہ کی ناکہ بندی کو توڑنے اور انسانی امداد پہنچانے کے مقصد سے سمندر کے راستے روانہ ہوئی ہے۔ 

اسرائیل نے اس مشن کو روکنے اور اس کی بحری ناکہ بندی کو برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے اور پیشکش کی ہے کہ امدادی سامان عسقلان کی بندرگاہ پر اتارا جائے، جہاں سے اسرائیلی انتظامیہ اسے غزہ منتقل کرے گی۔ 

تاہم، فلوٹیلا کے منتظمین نے یہ پیشکش رد کر دی ہے، اور انہوں نے واضح کیا ہے کہ وہ عسقلان کی بندرگاہ پر امداد دینے کی تجویز قبول نہیں کریں گے بلکہ براہِ راست غزہ پہنچنا چاہتے ہیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ عسقلان پر اتارنا اسرائیلی ناکہ بندی کی تسلیم کرنا ہوگا، جو ان کے خیال میں انسانی اور اخلاقی طور پر ناقابل قبول ہے۔ 

فلوٹیلا کے ارکان اور امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ وہ اس اقدام کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کے تابع سمجھتے ہیں، اور بحری راستے سے امداد پہنچانے کے مقصد کے ساتھ وہ سمندر کے “یلو زون” (بین الاقوامی پانیوں میں وہ علاقہ جہاں اسرائیلی کارروائی ممکن ہے) میں بھی ایسے حالات کی تیاری کر رہے ہیں جس میں اسرائیلی مداخلت ممکن ہو۔ 

فلوٹیلا مہم میں عالمی کارکنان شامل ہیں جن میں معروف نام شامل ہیں جیسا کہ سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گرتا تھنبرگ، اور دیگر فعالین، صحافی اور طبی عملہ۔ یہ مہم تقریباً 40 ممالک سے وابستہ افراد کا مشترکہ عمل ہے۔ 

https://www.

facebook.com/MushtaqAhmadKhanOfficial/videos/%D8%A7%D9%84%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%D8%B9%D9%84%DB%8C%DA%A9%D9%85%D8%AF%D9%88-%D8%AE%D9%88%D8%B4%D8%AE%D8%A8%D8%B1%DB%8C%D8%A7%DA%BA%D8%A7%D9%84%D8%AD%D9%85%D8%AF%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA%DA%AF%D8%B1%D8%AF-%D9%86%D8%A7%D8%AC%D8%A7%D8%A6%D8%B2-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA-%D8%A7%D8%B2%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%AF%DA%BE%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AF%D9%88/2542714889455297/

اسرائیلی محکمہ خارجہ کا موقف ہے کہ سمندر میں کوئی جہاز فعال جنگی زون میں داخل نہیں ہو سکتا اور ناکہ بندی کی خلاف ورزی بھی نہیں ہو سکتی۔ 


 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ناکہ بندی

پڑھیں:

27ترمیم کی مخالفت کرینگے ، نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، حافظ نعیم

اب تک ترمیم کا شور ہے شقیں سامنے نہیں آ رہیں،سود کے نظام میں معاشی ترقی ممکن نہیں
ہمارا نعرہ بدل دو نظام محض نعرہ نہیں، عملی جدوجہد کا اعلان ہے، اجتماع گاہ کے دورے پر گفتگو

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اب تک ستائیسویں ترمیم کا شور ہے اس کی شقیں سامنے نہیں آ رہیں جماعتِ اسلامی اس کی مخالفت کرے گی یہ ترمیم نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی ہے، انہوں نے کہا کہ جب چھبیسویں آئینی ترمیم آئی تھی تو سب جماعتوں کو کہا تھا اس میں شامل نہ ہوں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مینار پاکستان اجتماع عام کا دورہ ، کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم پرعزم ہیں کہ جماعتِ اسلامی کا اجتماعِ عام دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع ثابت ہوگا اور مینارِ پاکستان تین سو انتیس ایکڑ پر مشتمل علاقہ ہے، جہاں وکلا، طلبہ، خواتین اور نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک ہوگی دنیا میں خواتین کا بھی سب سے بڑا اجتماع ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جتماع عام میں قراردادِ معیشت پیش کی جائے گی جو دین و آئین کے مطابق ہوگی ہمارا نعرہ بدل دو نظام محض نعرہ نہیں، عملی جدوجہد کا اعلان ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عدالتی نظام گل سڑ چکا ہے، اس کی پیوندکاری نہیں بلکہ مکمل تبدیلی ضروری ہے نیا نظام لانا ہوگا جس میں کوئی طبقہ مالک نہ بنے۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام دولت کی بنیاد پر قائم ہے جب تعلیم خریدی جائے تو قوم نہیں بنتی، بہتر نصاب ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ سابق و موجودہ آرمی چیفس نے سود کے خاتمے کی بات کی مگر جب تک سودی نظام رہے گا، معیشت نہیں پنپ سکتی استحصالی نظام ختم کرنا ہوگا، مزدور طبقہ حقوق سے محروم ہے۔ خواتین کے استحصال کا مسئلہ حل کرنا اور انہیں حقوق دلانا جماعتِ اسلامی کا عزم ہے۔انہوں نے کہا کہ پانچ سو ارب روپے ٹیکس دینے والا مزدور طبقہ استحصال کا شکار ہے جبکہ بیوروکریسی اور سرمایہ دار اسٹیبلشمنٹ عوام کو غلام سمجھتے ہیں اب وقت ہے نئے نظام کی جدوجہد کی جائے، ان کاکہنا تھاکہ آرگنائزر پارٹی ہی ملک کو دلدل سے نکال سکتی ہے، سیاسی خاندان اشتہاروں اور فوٹو شوٹ تک محدود ہیں بیس لاکھ بچوں کو جماعتِ اسلامی کے پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز مافیا کے خلاف تحریک چلائی، احتجاج اوردھرنے کے نتیجے میں حکومت کو مجبور کیا گیا چھتیس سو ارب روپے قومی خزانے کو بچائے اور سات روپے فی یونٹ بجلی سستی ہوئی،اس موقع پر نائب امیر جماعتِ اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ مینارِ پاکستان پر کیمپس کی تنصیب مکمل ہو چکی ہے، تمام شعبہ جات نے تیاریاں مکمل کر لی ہیں نظامِ تحریک کا ایجنڈا پورے ملک میں پہنچ چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعتِ اسلامی ایک پرامن جماعت ہے جو اپنا پیغام عوام تک پہنچاتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 27ترمیم کی مخالفت کرینگے ، نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، حافظ نعیم
  • 27ویں آئینی ترمیم، پیپلز پارٹی نے این ایف سی شیئر میں کٹوتی مسترد کردی، آرٹیکل 243 میں ترامیم کی مشروط حمایت
  • حزب اللہ کا اسرائیل کیخلاف حقِ دفاع برقرار، مذاکرات مسترد کرنے کا اعلان
  • پی ٹی آئی کا کوئٹہ جلسہ خطرے میں، ضلعی انتظامیہ نے اجازت کی درخواست مسترد کردی
  • بلوچستان بھر میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ، تحریک انصاف کی جلسے کی اجازت مسترد
  • سینیٹ قائمہ کمیٹی نے دو وزراء کے پی ایس ڈی پی میں منصوبوں کو مسترد کر دیا
  • غزہ میں غذا کی شدید کمی، حماس نے اسرائیلی قیدی کی لاش واپس کردی
  • پی ٹی آئی کا 27ویں آئینی ترمیم کو ہرسطح پر مسترد کرنے کا اعلان
  • پاک افغان جنگ بندی پر اتفاق؟
  • اے این پی نے تعلیمی بورڈ وفاق کے حوالے کی تجویز مسترد کردی