واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس ہفتے کے آخر میں ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے جس کے تحت ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کو چینی کمپنی بائٹ ڈانس سے الگ کرنے کا معاہدہ قانونی قرار دیا جائے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ واشنگٹن کو یقین ہے کہ چین نے اس ڈیل کی منظوری دے دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مزید بات چیت کی ضرورت نہیں تاہم دونوں فریقین سے حتمی شکل کے لیے چند اضافی دستاویزات درکار ہیں۔

امریکہ میں 170 ملین صارفین رکھنے والی ٹک ٹاک پر گزشتہ سال ایک قانون کے تحت پابندی کا خطرہ پیدا ہوگیا تھا، جس میں شرط رکھی گئی تھی کہ 20 جنوری 2025 تک اس کی ملکیت امریکی سرمایہ کاروں کو منتقل ہو۔

امریکی قانون سازوں اور انٹیلی جنس حکام کا مؤقف ہے کہ چینی حکومت اس ایپ کے ذریعے امریکی صارفین کا حساس ڈیٹا حاصل کر سکتی ہے یا پروپیگنڈا کے لیے استعمال کر سکتی ہے، تاہم ٹک ٹاک نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ اس نے ڈیٹا کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں۔

ٹرمپ نے قانون پر عمل درآمد کو دسمبر کے وسط تک مؤخر کیا ہے تاکہ ٹک ٹاک کے امریکی اثاثوں کو الگ کر کے نئی ملکیت کو 2024 کے قانون کے مطابق اہل قرار دیا جا سکے۔

یہ پیش رفت امریکا اور چین کے درمیان جاری مذاکرات میں ایک بڑی پیش رفت سمجھی جا رہی ہے جو تجارتی کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹک ٹاک

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم پر کوئی جلد بازی نہیں ہے: بیرسٹر عقیل

—فائل فوٹو

وزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم پر کوئی جلد بازی نہیں ہے، تمام معاملے پر بات چیت ہوگی، یہ کام کافی وقت سے آن اینڈ آف چل رہا تھا۔

جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ غلط بات ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے وقت کسی کی ریٹائرمنٹ کی وجہ سے جلد بازی کی جارہی تھی۔

بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ آئین آسمانی صحیفہ نہیں، جس میں تبدیلی نہیں کی جاسکتی ہو، 27 ویں ترمیم میں قومی مفاد کے ایشوز ہیں، کسی سیاسی جماعت کے فائدے نقصان کی بات نہیں۔

حکومت 27 ویں ترمیم کے مسودے کو حتمی شکل دے رہی ہے، اہم دفاعی اصلاحات شامل، این ایف سی سے متعلق تبدیلیوں پر PP معترض

اسلام آباد :…حکومت 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے کو...

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے کچھ دیکھے اور بات چیت کیے بغیر سیاسی بیان بازی شروع کردی ہے، اپوزیشن اسٹینڈنگ کمیٹی اور پارلیمنٹ کے فلور پر اپنی رائے دے، آئین و قانون میں جو بہتری ہوتی ہے وہ وقت کے ساتھ ساتھ لاتے رہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کا جو مؤقف ہوگا اسے دیکھا جائے گا، وقت کے ساتھ ساتھ قانون میں بہتری لانا ضروری ہوتا ہے، وفاق این ایف سی کا 57 فیصد شیئر صوبوں کو دے دیتا ہے۔

وزیر مملکت برائے قانون نے مزید کہا کہ وفاق پر پنشن کا بوجھ ہے، وفاق نے ڈیفنس اخراجات کرنے ہوتے ہیں، وفاق نے سوشل پروٹیکشن اور قرضوں کی ادائیگی بھی کرنا ہوتی ہے، وفاق اخراجات برداشت کرے اور صوبوں کا احتساب نہ ہو، یہ دیکھنے کی ضرورت ہے۔

بیرسٹر عقیل ملک کا یہ بھی کہنا تھا کہ دیکھنا چاہیے کہ وفاق کے بوجھ میں کس طرح کمی لائی جاسکتی ہے، وفاق کے اخراجات میں کمی لانے کے لیے صوبوں کو برابر کا حصہ ڈالنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • شمالی کوریا نے امریکی پابندیوں کا جواب دینے کا اعلان کردیا
  • امریکی صدر کے خلاف واشنگٹن ڈی سی میں مظاہرے:’’ٹرمپ مَسٹ گو ناؤ‘‘ احتجاجی ریلی نکالی گئی
  • دیکھتے ہیں ممدانی نیویارک میں کیسا کام کرتے ہیں، ٹرمپ
  • 27ویں آئینی ترمیم پر کوئی جلد بازی نہیں ہے: بیرسٹر عقیل
  • ٹرمپ کا بڑا قدم: امریکا نے تین دہائیوں بعد ایٹمی تجربات کا آغاز کردیا
  • امریکا: بین البراعظمی ’منٹ مین تھری‘ میزائل کا کامیاب تجربہ
  • یورپی رہنماؤں کا ٹرمپ کو ناراض کرنے سے گریز، لاطینی امریکا سمٹ میں شرکت منسوخ
  • امریکا میں شٹ ڈاؤن نیویارک میئر کے انتخابات میں شکست کی بڑی وجہ تھی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • موٹروے پولیس کا نیا قانون: ڈرائیور کے ساتھ اب مسافروں کا بھی چالان ہوگا
  • امریکا۔بھارت دفاعی معاہدہ: ٹرمپ کی دوہری محبت