اسد قیصر—فائل فوٹو

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر کا کہنا ہے کہ کسی صورت اپنے قدرتی وسائل کا اختیار کسی کو نہیں دیں گے۔

پشاور میں پی ٹی آئی رہنما جنید اکبر، عاطف خان اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے نہیں ہوئے۔

اسد قیصر کا کہنا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ میں اب تک کس نے رقم دی؟ سب کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ امن چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے اسد قیصر اور عمران اسماعیل کے وارنٹ جاری، گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

انہوں نے کہا کہ یہاں انٹرنیشنل جنگ لائی گئی، معیشت بری طرح فیل ہوئی، 40 سال سے ہمارا صوبہ جنگ زدہ ہے، روزگار نہ ملنے پر نوجوانوں میں مایوسی پھیل گئی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں افغانستان، ایران اور چین سمیت خطے میں سب سے تعلقات بہتر قائم کرنے چاہئیں، افغانستان کے ساتھ معاملات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے چاہئیں۔

اس موقع پر جنید اکبر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ دہشت گردی کی مخالفت کی ہے، بلوچستان میں ہمارے لوگ مسلسل شہید ہو رہے ہیں، یہاں قانون نہیں جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا کام چل رہا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی نے کہا کہ

پڑھیں:

بگرام ایئربیس کیلئے اگلے 20 برس جنگ لڑنے کو تیار ہیں، افغان حکومت کا ٹرمپ کی دھمکیوں پر جواب 

کابل: افغانستان کی طالبان حکومت نے امریکی مطالبے پر بگرام ایئربیس واپس نہ کرنے پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کا ایک انچ بھی کسی کو نہیں دے گی اور اگر امریکا دوبارہ اڈہ حاصل کرنے کی کوشش کرے گا تو اس کے خلاف اگلے بیس سال لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

افغان وزارت دفاع کے وزیر محمد یعقوب مجاہد نے کہا کہ اگر امریکہ بگرام واپس چاہتا ہے تو "ہم اس کے خلاف اگلے 20 سال تک لڑنے کے لیے تیار ہیں"۔ 

جنرل ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس کے نائب ملا تاجمیر جواد اور وزارتِ خارجہ کے نمائندے بھی اس موقف کی تائید کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ افغانستان کبھی اپنی سرزمین پر غیر ملکی فوجی تسلط برداشت نہیں کرے گا۔

یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بدلے میں "سنگین نتائج" کی دھمکیوں کے بعد آیا، جنہوں نے کہا تھا کہ اگر بگرام ایئربیس واپس نہ ملا تو واشنگٹن کارروائی کر سکتا ہے۔ بعد ازاں افغان چیف آف اسٹاف فصیح الدین فطرت نے بھی کہا کہ "افغانستان کی سرزمین کا ایک انچ بھی کسی کے حوالے کرنے کا کوئی معاہدہ ممکن نہیں"۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بگرام ایک بڑا اسٹریٹجک فوجی اڈہ ہے جسے دوبارہ حاصل کرنا آسان نہیں، اس میں ہزاروں فوجی اور جدید دفاعی نظام درکار ہوں گے، اور ایسا اقدام ایک نئی جنگی مہم کا سبب بن سکتا ہے۔ 2021 میں امریکی اور نیٹو افواج کے انخلا کے بعد بگرام خالی ہوا تھا اور اس وقت کی پیش رفت نے پورے خطے کی سیاسی و عسکری صورتِ حال بدل دی تھی۔

 

متعلقہ مضامین

  • جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس، پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس : پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس؛ پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • بگرام ایئربیس کیلئے اگلے 20 برس جنگ لڑنے کو تیار ہیں، افغان حکومت کا ٹرمپ کی دھمکیوں پر جواب 
  • ٹرمپ کی دھمکیاں افغانستان کی آزادی وخومختاری پرحملہ ہے‘ اسداللہ بھٹو
  • چیچن رہنما کا 17 سالہ بیٹا جائیداد ٹیکس کی نگرانی سمیت کن 7 اہم عہدوں پر براجمان ہے؟