آپریشن جاری، الخدمت فاﺅنڈیشن سیلاب متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی، ڈاکٹر حفیظ الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
لاہور:۔ صدر الخدمت فاﺅنڈیشن پاکستان پروفیسر ڈاکٹرحفیظ الرحمن کی زیر صدارت فلڈ ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کاجائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ سی ای او خبیب بلال نے پاکستان کے 58اضلاع میں سیلاب متاثرین کے لیے الخدمت کی امدادی سرگرمیوں پرشرکا کو بریفنگ دی۔
ڈاکٹرحفیظ الرحمن نے کہاکہ متاثرین کی خدمت پر اب تک ایک ارب 10کروڑ 40 لاکھ روپے خرچ کرچکے ہیں، 15اگست سے سوات، بونیر و دیگر علاقوں میں کلاﺅڈ برسٹ، بارشوں اوردریاﺅں میں سیلابی صورتحال نے خیبر پختونخوا، پنجاب سمیت پورے پاکستان کو متاثر کیا، 15اگست کی رات ہی ہنگامی اجلاس کے فوری بعد الخدمت کے ذمہ داران اور رضا کاروں نے ریسکیوآپریشن شروع کردیا تھا جو 40دنوں سے مسلسل جاری ہے۔
اس دوران ایمرجنسی ریسکیو آپریشنز میں 16 ہزار 421 رضاکاروں نے 31 کشتیاں اور 130 مشینری یونٹس کے ذریعے 2 ہزار 161 آپریشنز مکمل کرکے 38 ہزار 606 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ 4لاکھ 24ہزار 51فوڈ باکس تقسیم کئے اور 44ہزار 695خاندانوں کو فوڈ پیکجز فراہم کیے گئے۔ متاثرین کے لیے 15خیمہ بستیاں قائم کی گئیں جن میں 16ہزار 327 افراد کو کھانا، صاف پانی، میڈیکل کی سہولیات، بچوں کے لیے اسکول اور پلے ایریاقائم کئے گئے ہیں جبکہ بعض خیمہ بستیوں میں مساجد، لائبریری کی سہولیات بھی فراہم کی جارہی ہیں۔
ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہاکہ ہیلتھ کے شعبے میں 8موبائل ہیلتھ یونٹس، 767میڈیکل کیمپس، 60 ایمبولینس کے ذریعے متاثرین کو ہیلتھ کی سہولیات فراہم کی گئیں جس میں کم وبیش دولاکھ زخمی اور مریض مستفید ہوئے۔ انھوں نے کہاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صاف پانی، سیوریج سمیت تمام انفراسٹرکچر تباہ ہوگیا، الخدمت کے واش پروگرام نے متاثرین کوصا ف پانی کی فوری فراہمی کیلئے متاثرین کو 3 لاکھ 59ہزار 984پانی کی بوتلیں، 4 ہزار 776ہائی جین کٹس، 4 ہزار 23 ڈگنٹی کٹس، 811واٹر ٹینکس، 3 ہزار 869جیری کین فراہم کئے۔ 12 موبائل فلٹریشن پلانٹس مسلسل متاثر ہ افراد کو صاف پانی کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہاکہ الخدمت فاﺅنڈیشن نے سیلاب سے متاثرہ جانوروں کے چار ے کے لیے بھی انتظام کیا اور 128 ٹرک چارہ متاثرہ علاقوں میں موجود جانورو ں کوفراہم کیا گیا۔
سیکرٹری جنرل سید وقاص جعفری، نائب صدر سید احسان اللہ وقاص، سی ای اوخبیب بلال، ڈائریکٹر پروگرام حماد اختر، سینئر منیجر میڈیا اینڈ مارکیٹنگ شعیب ہاشمی، منیجر ڈیزاسٹرمینجمنٹ آصف جمال، سینئر منیجر احمدقدیر سمیت دیگرشعبوں کے ذمہ داران بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: متاثرین کو نے کہاکہ فراہم کی کے لیے
پڑھیں:
سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، خیرپور میں بچی بہہ گئی، تین دن میں تین افراد جاں بحق
سٹی42: مرکزی اور جنوبی پنجاب میں تباہی مچانے کے بعد سیلابی پانی اب سندھ کے شہروں اور قصبوں میں بھی تباہی پھیلانے لگا ہے۔ خیرپور میں کمسن بچی پانی میں بہہ گئی، جس کے بعد شہر میں 3دنوں میں ہلاکتوں کی تعداد 3ہوگئی ہے۔
اوچ شریف میں مویشی بچاتے ہوئے شخص جاں بحق:
ضلع بہاولپور کے سیلاب زدہ علاقے اوچ شریف میں ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں چھ بچوں کے باپ اختر اپنے مویشیوں کو بچاتے ہوئے تیز پانی کی نذر ہوگیا۔ متوفی کی بیوی نے حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وہ پہلے ہی اپنا گھر کھو چکی ہے، اب شوہر بھی چلا گیا ہے اور بچوں کا مستقبل غیر محفوظ ہو گیا ہے۔
فخر آؤٹ نہیں تھا لیکن۔۔۔ گرین شرٹس کیپٹن نے میدان کے باہر اعلیٰ کرکٹ دکھا دی
سیلاب کا پانی سعیدی موسانی شہر میں داخل:
ضلع دادو کی تحصیل مہر میں دریائے سندھ کے سیلابی پانی نے شدید تباہی مچائی ہے۔ سیلاب کا پانی سعیدی موسانی شہر سمیت پانچ دیہاتوں میں داخل ہوگیا ہے، جس کے نتیجے میں گھروں، دکانوں، قبرستانوں اور فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، اور لوگ محفوظ مقامات کی طرف ہجرت پر مجبور ہو گئے ہیں۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے اب تک کوئی مدد نہیں پہنچی۔
’کم چُک کے رکھ‘، حارث رؤف کے بھارتیوں کو چھ مئی جنگ کا سکور 0-6 یاد دلانے پر وزیر دفاع کابیان
مبارک پور میں خاندان بے گھر:
مبارک پور میں دریائے ستلج کے قہر سے ایک ہی خاندان کے 35 سے 40 افراد بے گھر ہوگئے جب ان کے گھر کے 11 کمرے پانی میں بہہ گئے۔ متاثرہ خاندان نے حکومت سے فوری امداد کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وہ کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
کہروڑ پکا میں تباہی، ہزاروں افراد متاثر:
کہروڑ پکا میں سیلاب نے درجنوں دیہاتوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، علاقے کے 106 دیہاتوں میں سے 40 براہ راست متاثر ہوئے ہیں، جب کہ 15,000 سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور 25,000 ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔
فلسطین کے ایریا A, ایریا B اور ایریا C کیا ہیں
کھاریاں میں بیماریوں کی وبا پھوٹ پڑی:
کھاریاں میں سیلابی پانی جمع ہونے کے باعث مختلف علاقوں میں بیماریاں پھیلنے لگی ہیں، اور پانی جراثیموں کی افزائش گاہ بن چکا ہے۔ لوگ طبی سہولیات کی شدید قلت کا شکار ہیں۔
عارف والا، پاکپتن اور قبولہ میں متاثرین حکومتی امداد کے منتظر:
عارف والا میں ہزاروں متاثرینِ سیلاب حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی فصلیں، مال مویشی اور دیگر قیمتی اشیاء سب تباہ ہو چکی ہیں اور وہ اپنے زور پر دوبارہ زندگی شروع کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔ اسی طرح پاکپتن اور قبولہ میں بھی متاثرین ایک ماہ سے کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور حکومت سے فوری امداد کی اپیل کر رہے ہیں۔
مغربی کنارے کا الحاق "ریڈ لائن"ہے, سعودی عرب کی اسرائیل کو وارننگ