اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے  ریسوریس گروپ آف پاکستان کے الیکشن کی اجازت سے متعلق درخواست مسترد کردی۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی،جسٹس محمد شفیع صدیقی نے کہاکہ تمام فریقین کو سن کر ہی کسی نتیجے پر پہنچیں گے،دوران سماعت کیس سے متعلق سوشل میڈیا کے تبصروں کا حوالہ دیاگیا۔

جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ کمرہ عدالت سے باہر جو کچھ ہورہاہے اس پر بات نہیں کریں گے،عدالتی روسٹر کو ذاتی سکورنگ کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے،سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت نومبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کی سی ڈی اے کو آئندہ سماعت تک متاثرہ شہری کو پلاٹ کا قبضہ دینے کی ہدایت 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

سپر ٹیکس کیس: آرٹیکل 10اے فئیرٹرائل کے حوالے سے ہے، ٹیکس سے اس کا کیا تعلق؟، جج سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ  میں سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا ہے کہ آرٹیکل 10 اے فئیر ٹرائل کے بارے میں ہے، ٹیکس سے اس کا کیا تعلق ہے؟۔

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ  میں سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔

درخواست گزاران کے وکیل احمد سکھیرا نے دلائل دیے، جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ پیٹرول کی قیمت 150 سے 200 روپے ہو جائے تو کیا ونڈ فال پروفٹ ہوگا،
چینی کی قیمت 160 سے 170 ہو جائے تو کیا پھر بھی ونڈ فال پروفٹ ہو گا۔

احمد سکھیرا  نے کہا کہ "سادگی بھی قیامت کی ادا ہوتی ہے"، جسٹس محمد علی مظہر  نے ریمارکس دیے کہ کہیں یہ آپکی سادگی تو نہیں ہے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل  نے کہا کہ آپ یہ کہہ سکتے تھے کہ کس پر کتنا ٹیکس لگنا چاہیے، احمد سکھیرا نے کہا کہ ان کے پالیسی بیان میں بھی تضاد ہے، جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ مطلب یہ کہ آپ صرف تناسب سے ناخوش ہیں۔

احمد سکھیرا نے دلیل دی کہ ونڈ فال پروفٹ پالیسی کی وجہ سے ہو رہا ہے، اگر تین چار لوگ فائدے میں ہیں اکثریت نقصان اٹھا رہی ہے تو ٹیکس کیسے لگے گا، انکم ٹیکس میں بنیادی حقوق شامل نہیں اس حوالے سے میرا انحصار آرٹیکل 10 اے پر ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آرٹیکل 10 اے فئیر ٹرائل کے بارے میں ہے ٹیکس سے اس کا کیا تعلق ہے، احمد سکھیرا نے مؤقف اپنایا کہ ٹیکس میں عوامی سماعت کا حق ہونا چاہیے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ کچھ چیزیں ہیں جو میونسپل ٹیکس میں ہیں، انکم ٹیکس کے حوالے سے قانون میں عوامی سماعت کی کوئی شق نہیں ہے۔

احمد سکھیرا  نے کہا کہ فئیر ٹرائل ایک علیحدہ حق ہے، جسٹس جمال خان مندوخیل  نے استفسار کیا کہ ٹیکس نافذ کرنے کا طریقہ کار کیا ہے، اس کیس میں ڈیو پراسس کی خلاف ورزی کہاں ہے۔

احمد سکھیرا نے مؤقف اپنایا کہ یہ انٹری 47 کی بھی خلاف ورزی ہے، میری اتنی عمر ہو گئی ہے میرے بچے بیرسٹر ہیں یہاں بیٹھے ہیں۔

جسٹس جمال خان مندوخیل  نے استفسار کیا کہ آپ کی عمر کیا ہے، احمد سکھیرا  نے جواب دیا کہ میری عمر 57 سال ہے، جسٹس جمال خان مندوخیل  نے کہا کہ 57 سال کو آپ بوڑھا سمجھتے ہیں، جسٹس جمال خان مندوخیل کے جواب پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔

احمد سکھیرا نے کہا کہ ایک دن یہاں ہم میں سے کوئی نہیں ہوگا لیکن یہ عدالتی فیصلہ موجود ہوگا۔

کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ  نے ٹی آر جی پی کے الیکشن کرانے کی اجازت دینے کی استدعا مسترد کردی
  • جعلی ڈگری کیس: جسٹس طارق محمود جہانگیری نے جلد سماعت کی درخواست دائر کردی
  • پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو علی امین گنڈاپور کیخلاف کارروائی سے روک دیا
  • سپریم کورٹ: سپر ٹیکس کیس کی سماعت کل تک ملتوی
  • صحیح جج مقرر ہوں گے تو ہائیکورٹ سے سپریم کورٹ تک چیزیں ٹھیک ہوں گی. جسٹس محسن اختر کیانی
  • سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچوں ججوں درخواستیں اعتراضات لگا کر واپس کردیں
  • سپریم کورٹ: رجسٹرار آفس نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی درخواستیں اعتراضات لگاکر واپس کردیں
  • سپر ٹیکس کیس: آرٹیکل 10اے فئیرٹرائل کے حوالے سے ہے، ٹیکس سے اس کا کیا تعلق؟، جج سپریم کورٹ
  • سپریم کورٹ؛ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5ججز کی آئینی درخواستیں اعتراضات لگا کر واپس