معروف اداکارہ اور ٹی وی میزبان عائشہ عمر کے ریئلٹی شو’لازوال عشق‘ پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، جہاں صارفین نے شو کے مواد کو غیر موزوں قرار دیتے ہوئے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) سے اس کی نشریات پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔

سوشل میڈیا پر بڑھتی ہوئی تنقید کے پیشِ نظر پیمرا نے ایک وضاحتی بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا کہ ’لازوال عشق‘ کسی لائسنس یافتہ ٹی وی چینل پر نشر نہیں ہو رہا بلکہ صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دکھایا جا رہا ہے، لہٰذا یہ پروگرام براہِ راست پیمرا کے دائرہ کار میں نہیں آتا۔

یہ بھی پڑھیں: ’شروع ہونے سے پہلے ہی بائیکاٹ کیا جائے‘، عائشہ عمر کے ڈیٹنگ ریئلٹی شو ‘لازوال عشق’ پر صارفین پھٹ پڑے

پیمرا کی وضاحت کے باوجود سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی دوران شو کا ٹیزر بھی جاری کیا گیا، جس نے عوامی ردعمل کو مزید بڑھا دیا۔ ٹیزر میں دکھایا گیا ہے کہ میزبان عائشہ عمر ایک خاتون شرکاء سے سوال کرتی ہیں کہ دو مرد شرکاء میں سے وہ کس کو زیادہ پسند کرتی ہیں، جس پر خاتون جواب دیتی ہیں ’دونوں اچھے ہیں‘۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ اس طرز کا مواد مقامی ثقافت اور روایات سے ہم آہنگ نہیں اور اس سے نوجوان نسل پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ متعدد صارفین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مطالبہ کیا ہے کہ ایسے شوز کے خلاف مؤثر ضابطۂ اخلاق وضع کیا جائے، خواہ وہ کسی بھی میڈیا پر نشر ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیٹنگ شو ’لازوال عشق‘ پر شدید تنقید کے بعد میزبان عائشہ عمر بھی بول پڑیں

صارفین نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے حکومِ پاکستان پر بھی تنقید کی اور کہا کہ پاکستان کا کوئی ادارہ اس پروگرام کے خلاف ایکشن لینے پر تیار نہی۔ سنا ہے 29 نومبر سے رلیز ہو رہا ہے یہ نیکسٹ لیول پر بے شرمی کو لے جائے گا۔

پاکستان کا کوئی ادارہ اس پروگرام کے خلاف ایکشن لینے پر تیار نہی سنا ہے 29 نومبر سے رلیز ہو رہا ہے یہ نیکسٹ لیول پر بے شرمی کو لے جائے گا pic.

twitter.com/1OKXY9y6oK

— RAShahzaddk (@RShahzaddk) September 23, 2025

اطہر سلیم نے لکھا کہ پاکستان میں اس کے لیے اگر کوئی قانون نہیں تو لوگوں کو خود اس کا بائیکاٹ کرنا چاہئیے۔

یقیناً یہ بڑی بے غیرتی ہے اسے تو روکنا ضروری ہے!

پاکستان میں اس کے لئے اگر کوئی قانون نہیں تو لوگوں کو خود اس کا بائیکاٹ کرنا چاہئیے! @reportpemra stop it before it is too late pic.twitter.com/Lbv3UFU1bL

— Ather Salem® (@Atharsaleem01) September 24, 2025

ایک صارف نے کہا کہ اگر صحافیوں کے یوٹیوب چینل بند ہو سکتے ہیں تو یہ پروگرام کیوں بند نہیں ہو سکتا۔

صحافیوں کے یوٹیوب چینل بند ہو سکتے ہیں تو یہ پروگرام کیوں بند نہی ہو سکتا ????

— S K Lodhi (@SKLodhi96763826) September 24, 2025

جہاں کئی صارفین اس پر تنقید کرتے نظر آئے وہیں چند صارفین کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام یو ٹیوب پر نشر ہو گا جس کو مسئلہ ہے وہ اس شو کو نہ دیکھے۔

بھائی یو ٹیوب پے آرہا ہے جس کو مسئلہ ہے نہ دیکھے اس میں پریشانی کیسی

— Mian Aamir Mehmood (@mianaamir4000) September 23, 2025

واضح رہے کہ شو کے فارمیٹ کے مطابق تمام شرکاء جن میں 4 مرد اور 4 خواتین شامل ہیں بنگلے میں ایک ساتھ رہیں گے، اور ان کی ہر سرگرمی کیمرے کی آنکھ سے محفوظ کی جائے گی۔ ممکنہ طور پر 100 اقساط پر مشتمل اس ریئلٹی شو میں شرکاء کو مختلف چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا اور اختتام پر ایک فاتح جوڑا منتخب کیا جائے گا۔

عائشہ عمر کا اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پروگرام میں کوئی پہلے سے جوڑے نہیں بنائے گئے بلکہ شرکاء ایک دوسرے کو جان کر قدرتی طور پر رشتے قائم کریں گے اور اس کا مقصد شادی ہے یہی پروگرام کی بنیاد ہے۔ کھیل بھی بات چیت پر ہی مبنی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام پاکستانی نوجوانوں کے لیے ایک قیمتی تجربہ ثابت ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پیمرا عائشہ عمر لازوال عشق

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پیمرا لازوال عشق سوشل میڈیا یہ پروگرام لازوال عشق کے خلاف ہیں تو رہا ہے

پڑھیں:

حکومت کا پاک سعودیہ دفاعی معاہدے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

حکومت نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

پارلیمانی ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس 29 ستمبر کو طلب کیا جائے گا، اجلاس بلانے کی سمری وزیراعظم کو بھجوا دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت پارلیمانی امور نے اجلاس بلانے کی سمری وزیراعظم کو بھجوا دی، وزیر دفاع خواجہ آصف پاک سعودیہ معاہدے پر پالیسی بیان دیں گے۔

خیال رہے کہ 17 ستمبر کو وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے دوران  سعودی ولی عہد اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے (SMDA) پر دستخط کیے  تھے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مملکت سعودی عرب کے دورے کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا تھا، معاہدے میں کہا گیا تھا کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔

ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور ہو گی، پاک سعودی عرب معاہدہ

پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے (SMDA) پر دستخط کر دیے گئے۔

پاکستان اور سعودی عرب کے معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا ہے، معاہدے کا مقصد جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔

اعلامیہ کے مطابق معاہدہ دونوں ممالک کی سلامتی کو بڑھانے، خطے اور دنیا میں امن کے حصول کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، موجودہ اور متوقع خطرات و چیلنجز کے تناظر میں یہ معاہدہ دفاع کو مضبوط بنائے گا، معاہدہ دونوں ممالک کی دفاعی صلاحیتوں کی تیاری اور انضمام کو بڑھائے گا، معاہدے سے دونوں ممالک کی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کا مقابلہ کیا جا سکے گا۔

متعلقہ مضامین

  •  سوئی ناردرن کا گھریلو صارفین سے ایل این جی پر درخواستیں لینے کا فیصلہ
  • ٹرمپ کی مسلم قیادت سے ملاقات، میڈیا سے کوئی گفتگو نہیں
  • امریکا نے مزید برازیلی حکام پر پابندیوں کی دھمکی دے دی
  • بھارت کی انڈس واٹر ٹریٹوری کی معطلی سے ملک میں بجلی مہنگی ہوسکتی ہے،ڈاکٹر خالد وحید
  • حکومت کا پاک سعودیہ دفاعی معاہدے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
  • ہمارا کوئی ایجنڈا نہیں ہم آئین پر عمل درآمد کی بات کرتے ہیں. بیرسٹر گوہر
  • پاکستان کے خلاف کوئی ایجنڈا نہیں، صرف آئین کی بالادستی کی بات کرتے ہیں: چئیرمین پی ٹی ائی
  • ٹرمپ کے علاوہ دنیا میں ہمارا کوئی مددگار نہیں، صیہونی میڈیا
  • ہمارا پاکستان کے خلاف کوئی ایجنڈا نہیں ہم آئین پر عمل درآمد کی بات کرتے ہیں، بیرسٹر گوہر